بھارتی سپریم کورٹ کے حکم کے باوجود مندر میں خواتین کے داخلے پر بدستور پابندی

ویب ڈیسک  جمعـء 19 اکتوبر 2018
بھارتی سپریم کورٹ نے سبری مالا مندر میں خواتین کے داخلے پر پابندی کو ہٹا دیا دیا تھا۔ فوٹو : فائل

بھارتی سپریم کورٹ نے سبری مالا مندر میں خواتین کے داخلے پر پابندی کو ہٹا دیا دیا تھا۔ فوٹو : فائل

 ممبئی: سپریم کورٹ کے فیصلے کے باوجود بھارت کے سبری مالا مندر میں خواتین کے داخل ہونے پر بدستور پابندی عائد ہے اور خصوصی تقاریب کے دوسرے روز بھی انتظامیہ نے خواتین کو داخل ہونے نہیں دیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق کیرالہ کے قدیم اور تاریخی مندر سبری مالا مندر میں جاری خصوصی تقریب میں شرکت کے لیے آج دوسرے دن بھی خواتین کی بڑی تعداد نے مندر میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم وہاں موجود انتہا پسند جماعت کے کارکنان نے خواتین کو واپس جانے پر مجبور کردیا۔ پولیس بھی انتہا پسند افراد کے سامنے بے بس نظر آئی۔

بھارتی سپریم کورٹ نے 28 ستمبر کو اپنے تاریخی فیصلے میں خواتین کے مندر میں داخل ہونے کی 800 سالہ قدیم پابندی کو ختم کر دیا تھا۔ تاہم مندر کی انتظامیہ نے عدالتی حکم کے برخلاف 10 سے 50 سال کی عمر کی خواتین کو مندر کے اندر داخل ہونے سے روک دیا۔

بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے پر مندر کے پجاریوں اور انتظامیہ نے شدید نکتہ چینی کرتے ہوئے موقف اختیار کیا تھا کہ مندر کے معاملات میں دخل اندازی درست بات نہیں۔ کسی مندر کو کس طرح چلانا ہے اور قدیم روایات کی پاسداری کیسے کی جانی ہیں اس کا استحقاق عدالت کا نہیں بلکہ پجاریوں اور انتظامیہ کا ہے۔

دوسری جانب ہندو انتہا پسند جماعتوں کی جانب سے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے اور خواتین کے مندر میں داخلے کو خالص مذہبی قرار دیتے ہوئے عدالتی فیصلے کو ماننے سے انکار کردیا تھا جب کہ انسانی حقوق کی تنظیمیں عدالتی فیصلے کے حق میں سڑکوں پر نکل آئی تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔