ٹرک کے چلتے ٹائر کو واشنگ مشین میں بدلنے کا کامیاب تجربہ

ویب ڈیسک  منگل 20 نومبر 2018
دبئی گریڈ گلوبل شو میں پیش کردہ ٹرک ٹائر والی واشنگ مشین (فوٹو: بشکریہ گلوبل گریڈ شو ویب سائٹ)

دبئی گریڈ گلوبل شو میں پیش کردہ ٹرک ٹائر والی واشنگ مشین (فوٹو: بشکریہ گلوبل گریڈ شو ویب سائٹ)

 دبئی: ایران کے دو طالب علموں نے صنعتی پروجیکٹ ڈیزائن کے تحت ایک دلچسپ اختراع کی ہے جس کے تحت ٹرک کے چلتے ہوئے ٹائر کو ایک مؤثر واشنگ مشین میں بدلا جاسکتا ہے۔ دونوں طلبا کا دعویٰ ہے کہ ٹرک ٹائر والی واشنگ مشین گندے ترین کپڑوں کو بھی دھو کر صاف کرسکتی ہے۔

اس اختراع کو سی مائل کا نام دیا گیا ہے اور یہ ایسے ٹرکوں کے لیے موزوں ہے جو بہت طویل فاصلہ طے کرتے ہیں۔ اس کے ذریعے دن رات ٹرک چلانے والے سفر کے دوران اپنے کپڑے خود دھوسکتے ہیں۔ خود پاکستان کی طرح ایران میں بھی ٹرک ڈرائیور کئی دنوں بلکہ ہفتوں تک گھروں سے دور رہتے ہیں جس میں ان کا لباس میلا ہوجاتا ہے۔

اکثر ٹرک ڈرائیوروں نے بتایا کہ وہ کسی بھی مقام پر رک کر کپڑے دھوتے ہیں جس سے ایک جانب صاف پانی آلودہ ہورہا ہے تو دوسری جانب وقت بھی صرف ہوتا ہے۔

اس مسئلے کے حل کے لیے آرٹ یونیورسٹی آف تہران کے طالب علم مسعود سیستانی اور محمد غاسمی نے انڈسٹریل ڈیزائن کے تحت یہ اہم اختراع کی ہے۔ بڑے ٹرکوں کے ٹائروں کے رِم میں اندر کی جانب بہت جگہ ہوتی ہے۔

سی مائل میں اس خالی جگہ پر ایک واشنگ ٹب لگادیا گیا ہے،اس کے اوپر ایک مضبوط ڈھکنا لگا کر اسے بند کیا جاسکتا ہے اور اندر واشنگ مشین کی طرح کی ساخت لگائی گئی ہے۔ اس طرح خالی ٹب میں پہلے میلے کپڑے رکھے جاتے ہیں پھر ڈھکنا لگا کر نوزل سے پانی اور صابن داخل کیا جاتا ہے۔ اس کے بعد ٹرک چلتا رہتا ہے اور واشنگ ٹب کسی کپڑے دھونے والی مشین کی طرح گھومتا رہتا ہے۔ یہ مشین گندے ترین کپڑے بھی دھوسکتی ہے۔

دونوں طلبا نے اپنی ایجاد کو دبئی میں ہونے والے شو گریڈ گلوبل شو میں پیش کیا ہے اور توقع ہے کہ اسے پائیدار ترقی (سسٹین ایبل ڈولپمنٹ) کے زمرے میں انعام کا حق دار قرار دیا جائے گا۔ اس طرح واشنگ مشین کو کمرشل تیاری کے لیے مزید رقم ملنے کی توقع ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔