- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مسلسل دوسرے روز کم
- کراچی سے پشاور جانے والی عوام ایکسپریس حادثے کا شکار
- بھارتی فوج کی گاڑی نے مسافر بس اور کار کو کچل دیا؛ 2 ہلاک اور 15 زخمی
- کراچی میں 7سالہ معصوم بچی سے جنسی زیادتی
- نیب ترامیم کیس؛ عمران خان کو بذریعہ ویڈیو لنک سپریم کورٹ میں پیشی کی اجازت
- کوئٹہ؛ لوڈشیڈنگ کیخلاف بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاج 6 روز سے جاری
- حکومت کو نان فائلرز کی فون سمز بلاک کرنے سے روکنے کا حکم
- آئی ایم ایف کا پاکستان کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں خرابیوں پر اظہارتشویش
- کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
- کراچی میں شدید گرمی کے دوران 12، 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ، شہری بلبلا اٹھے
- کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف کارروائی کا حکم
- جنوبی وزیرستان؛ گھر میں دھماکے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق
- آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان
- جوسز پر فیڈرل ایکسائز ٹیکس؛ خسارے کا سودا
- وزیراعظم کا اسٹریٹیجک اداروں کے سوا تمام ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری کا اعلان
- طبی آلات کی چارجنگ، خطرات اور احتیاطی تدابیر
- 16 سال سے بغیر کچھ کھائے پیے زندہ رہنے والی خاتون
- واٹس ایپ صارفین کو نئی جعلسازی سے خبردار رہنے کی ہدایت
- ممبئی میں مٹی کا طوفان، 100 فٹ لمبا بل بورڈ گرنے سے 14 افراد ہلاک
- غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی نہیں ہو رہی ، امریکا
روپے کے مقابل ڈالر کی قدر میں ایک روپیہ 65 پیسے کمی
کراچی: انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں پیر کو 1.65روپے کا اضافہ ہوا۔
کاروبار کے آغاز پر ڈالر کی قیمت 3.6روپے کم ہوکر 136روپے کی سطح پر آگئی تاہم دن کے مختلف اوقات میں ڈالر 137سے 138.55کے درمیان فروخت ہوا اور کاروبار کے اختتام پر قیمت 137.85 روپے کی سطح پر آگئی۔ جمعہ کو 142روپے کی بلند ترین سطح تک پہنچنے کے بعد ڈالر کی قیمت پیر تک 4.15 روپے تک کم ہوگئی ہے تاہم مارکیٹ میں اب بھی بے یقینی کی صورتحال ہے۔
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان کے مطابق انٹربینک مارکیٹ میں سٹہ بازی ہورہی ہے اور ڈالر کی قیمت اتار چڑھاؤکا شکار ہے۔ اسٹیٹ بینک روپے کی قدر کو ایک جگہ مستحکم کرنے اور سٹہ بازی کے خاتمے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔
انہوں نے کہا کہ انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر غیر مستحکم ہونے سے اوپن مارکیٹ بھی بے یقینی کا شکار ہے۔ بینک حکومت کی خاموشی کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔ بینکوں میں یومیہ 30 کروڑ ڈالر کا لین دین ہوتا ہے۔ جمعہ کو کوئی بڑی ٹرانزیکشن یا بیرونی ادائیگی کے بغیر ہی روپے کی قدر گرائی گئی۔
چین کی جانب سے زرمبادلہ فراہم کرنے سے انکار کے بعد آئی ایم ایف واحد راستہ بچا ہے اس لیے اگر آئی ایم ایف کے دباؤ پر روپے کو کسی خاص سطح پر لایا جارہا ہے تو حکومت قوم کو اعتماد میں لے تاکہ بے یقینی کا خاتمہ کیا جاسکے۔ بے یقینی کی صورتحال سے معاشی صورتحال مزید بگڑنے کا خدشہ ہے۔
ادھر فاریکس رپورٹ کے مطابق پیر کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر35پیسے کم ہو گئی جس سے ڈالر کی قیمت فروخت 137.70روپے سے کم ہو کر137.35روپے ہو گئی تاہم مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت خرید 137روپے اور قیمت فروخت138روپے پر برقرار رہی۔
فاریکس رپورٹ کے مطابق یورو کی قدر میں 30 پیسے کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے یورو کی قیمت فروخت 156.20 روپے سے بڑھ کر 156.30 روپے ہو گئی جبکہ 50 پیسے کی کمی سے برطانوی پاؤنڈ کی قیمت فروخت 176 روپے سے کم ہو کر 175.50 روپے پر آ گئی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔