- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی، اسلام آباد میں رونمائی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
- جامعہ کراچی میں قائم یونیسکو چیئرکے ڈائریکٹر ڈاکٹراقبال چوہدری سبکدوش
- تنزانیہ میں طوفانی بارشیں؛ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 155 افراد ہلاک
- ججز کو دھمکی آمیز خطوط؛ سپریم کورٹ کا لارجر بینچ 30 اپریل کو سماعت کریگا
- متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں پاکستانی گوشت کی طلب بڑھ گئی
- زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ ہفتے 9 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی کمی
- فوج سے کوئی اختلاف نہیں، ملک ایجنسیز کے بغیر نہیں چلتے، سربراہ اپوزیشن گرینڈ الائنس
- جوحلف نامہ مجھ پر لاگو وہ تمام ججوں،جرنیلوں پر بھی لاگو ہو گا : واوڈا
- اگر حق نہ دیا تو حکومت گرا کر اسلام آباد پر قبضہ کرلیں گے، علی امین گنڈاپور
کراچی نیشنل اسٹیڈیم پر کام کے دوران 42سالہ مزدور چھت سے گر کر جاں بحق
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم پر کام کے دوران 42 سالہ مزدور کالو خان چھت سے گر کر جاں بحق ہوگیا۔
کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم پر پاکستان سپر لیگ کی تیاریوں کے حوالے سے کام کے دوران 42سالہ مزدور کالو خان چھت سے گر کر ہلاک ہوگیا، کالو خان کا تعلق پنجاب کے ضلع مظفر گڑھ سے اور وہ 9 بچوں کا باپ ہے، منگل کی شب تزئین و آرائش سے گزرنے والے اسٹیڈیم میں مشتاق انکلوژر کی چھت پر پینٹ کرتے وقت کالو خان گر کر ہلاک ہوا، وہ اپنے بیٹے اور دیگر رشتے داروں کے ساتھ مزدوری کرنے کراچی آیا تھا۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ مزدور 35 فٹ بلندی پر کام کے دوران چائے پینے کے لیے نیچے اترتے ہوئے پیر پھسل جانے کے سبب زمین پر آگرا اور سر پر چوٹ لگنے سے شدید زخمی ہوا جسے اسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ وہ زخموں کی تاب نہ لاسکا اور جاں بحق ہوگیا۔ مزدور کی موت پر اس کے ساتھی غم سے نڈھال نظر آئے جب کہ متعلقہ تعمیراتی ادارے کا مؤقف ہے کہ مزدور کام کے دوران حفاطتی آلات سے لیس تھا۔
دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ مزدور کی ہلاکت کا معاملہ دبانے کی کوشش کی گئی اور کسی قانونی کارروائی کے بغیر ہی میت کو تدفین کیلئے اس کے آبائی علاقے روانہ کر دیا گیا۔ بعد ازاں اسے ضلع مظفر گڑھ کے چک چوک قریشی میں سپرد خاک کر دیا گیا۔
نمائندہ ایکسپریس کے مطابق ناخوشگوار واقعے کے باجود نیشنل اسٹیڈیم میں تعمیراتی اصولوں کے برخلاف حفاظتی اقدامات کو بالائے طاق نہیں رکھا گیا ہے اور مناسب انتظامات نہ ہونے کے سبب مزید جانی نقصان ہونے کے خدشات موجود ہیں۔
واضح رہے کہ ایکسپریس نے گزشتہ سال پی ایس ایل تھری سے قبل نیشنل اسٹیڈیم میں ہونے والے فیز ون کے تعمیراتی کام میں اس جانب توجہ مبزول کرائی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔