تحمل رکھیں پلوامہ حملے کا جواب دیا جائے گا مودی کی ایک بار پھر ہرزہ سرائی
ہمارے جوان اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ دہشت گردانہ حملہ کرنے والوں کو کب، کہاں اور کیسے سزا دی جائے، مودی
دہشتگرد کہیں بھی چھپنے کی کوشش کریں انہیں چھوڑا نہیں جائےگا ، مودی کی گیدڑ بھبکی فوٹوفائل
بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے جلسہ عام میں ایک بار پھر گیدڑ بھبکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ تحمل رکھیں ! پلوامہ حملے کا بھرپور جواب دیاجائے گا۔
بھارتی ریاست مہاراشٹر میں ایک تقریب کے دوران بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے اپنی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف زہر اگلتے ہوئے ایک بار پھر بغیر تصدیق اور ثبوت کے پلوامہ حملے کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دے دیا۔
جنگی جنون میں مبتلا مودی نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ ''وہ ملک جو تقسیم کے بعد وجود میں آیا اور جو دیوالیہ ہونے کے قریب ہے وہ دہشت گردوں کو پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے اور آج دہشت گردی کا استعارہ بن چکا ہے۔''
اس خبرکوبھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کار بم دھماکے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک
بالک ہٹ کی طرح ایک ہی بات پر مصر مودی نے کہا میں نے کل بھی کہا تھا اور آج بھی کہہ رہا ہوں کہ پلوامہ حملے میں ہلاک ہونے والے جوانوں کی قربانی ضائع نہیں جائے گی، دہشت گرد کہیں بھی چھپنے کی کوشش کریں انہیں چھوڑا نہیں جائے گا اور انہیں اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔
اپنے جنگی عزائم کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کو کہیں بھی حملہ کرنے کے لیے کھلی چھوٹ دے دی ہے۔ ہمارے جوان اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ کب، کہاں اور کیسے دہشت گردانہ حملہ کرنے والوں کو سزا دی جائے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پلوامہ حملے کے بعد بھارتی فوج کسی بھی کارروائی کے لیے آزاد ہے
دوسری جانب پلوامہ خودکش حملے کے بعد صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے دارالحکومت نئی دہلی میں بھارتی پارلیمنٹ میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی سربراہی میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی گئی جس میں بھارت کی تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیرخودکش حملہ، پاکستان نے بھارتی الزام مسترد کردیا
گزشتہ روز بھی نریندرا مودی نے گیدڑ بھبکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو ختم کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے ورنہ بھارتی عوام کےغم وغصے کو روکنا کسی کے بس کی بات نہیں رہے گی۔ ہم پاکستان کوعالمی دنیا میں تنہا کردیں گے، دھماکا کرنے والے بڑی قیمت چکانے کے لیے تیار رہیں۔
واضح رہے کہ دوروز قبل مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے علاقے آونتی پورہ میں بھارتی فوج کی گاڑیوں پر خود کش حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 40 سے زائد بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔
بھارتی ریاست مہاراشٹر میں ایک تقریب کے دوران بھارتی وزیر اعظم نریندرا مودی نے اپنی روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کے خلاف زہر اگلتے ہوئے ایک بار پھر بغیر تصدیق اور ثبوت کے پلوامہ حملے کا ذمہ دار پاکستان کو قرار دے دیا۔
جنگی جنون میں مبتلا مودی نے پاکستان کا نام لیے بغیر کہا کہ ''وہ ملک جو تقسیم کے بعد وجود میں آیا اور جو دیوالیہ ہونے کے قریب ہے وہ دہشت گردوں کو پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے اور آج دہشت گردی کا استعارہ بن چکا ہے۔''
اس خبرکوبھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں کار بم دھماکے میں 44 بھارتی فوجی ہلاک
بالک ہٹ کی طرح ایک ہی بات پر مصر مودی نے کہا میں نے کل بھی کہا تھا اور آج بھی کہہ رہا ہوں کہ پلوامہ حملے میں ہلاک ہونے والے جوانوں کی قربانی ضائع نہیں جائے گی، دہشت گرد کہیں بھی چھپنے کی کوشش کریں انہیں چھوڑا نہیں جائے گا اور انہیں اس کی قیمت چکانی پڑے گی۔
اپنے جنگی عزائم کا اظہار کرتے ہوئے بھارتی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سیکیورٹی فورسز کو کہیں بھی حملہ کرنے کے لیے کھلی چھوٹ دے دی ہے۔ ہمارے جوان اس بات کا فیصلہ کریں گے کہ کب، کہاں اور کیسے دہشت گردانہ حملہ کرنے والوں کو سزا دی جائے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: پلوامہ حملے کے بعد بھارتی فوج کسی بھی کارروائی کے لیے آزاد ہے
دوسری جانب پلوامہ خودکش حملے کے بعد صورت حال کا جائزہ لینے کے لیے دارالحکومت نئی دہلی میں بھارتی پارلیمنٹ میں وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کی سربراہی میں آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی گئی جس میں بھارت کی تمام سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: مقبوضہ کشمیرخودکش حملہ، پاکستان نے بھارتی الزام مسترد کردیا
گزشتہ روز بھی نریندرا مودی نے گیدڑ بھبکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان بھارت کو ختم کرنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دے ورنہ بھارتی عوام کےغم وغصے کو روکنا کسی کے بس کی بات نہیں رہے گی۔ ہم پاکستان کوعالمی دنیا میں تنہا کردیں گے، دھماکا کرنے والے بڑی قیمت چکانے کے لیے تیار رہیں۔
واضح رہے کہ دوروز قبل مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے علاقے آونتی پورہ میں بھارتی فوج کی گاڑیوں پر خود کش حملہ کیا گیا تھا جس کے نتیجے میں 40 سے زائد بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے تھے۔