- عامر جمال کا ورکشائر کے ساتھ معاہدہ، ٹی 20 بلاسٹ بھی کھیلیں گے
- پٹرولیم سیلرز ایسوسی ایشن نے پمپس بند کرنیکی دھمکی دیدی
- سیلز سسٹم تنصیب میں تاخیر پر ان پُٹ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ میں کمی
- نجی شعبہ زراعت تبدیل کرنے میں موثر کردار ادا کرسکتا ہے، وزیر خزانہ
- 2023 میں پاکستان کو 2.35 ارب ڈالر فراہم کیے، ایشیائی بینک
- بجلی مزید 2 روپے 94 پیسے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹس، مارچ تک ترسیلات زر 7.660 ارب ڈالر ریکارڈ
- پٹرول، ڈیزل سستا ہونے کا امکان
- اسٹیٹ بینک کی مارکیٹ سے ریکارڈ 4.2 ارب ڈالر کی خریداری
- غزوۂ احد ایک معرکۂ عظیم
- موت کو سمجھے ہےغافل اختتامِ زندگی۔۔۔ !
- کراچی میں مرکزی مویشی منڈی کب اور کہاں سجے گی؟
- پاکستان ویسٹ انڈیز ویمن ٹی20 سیریز کا پہلا میچ آج کھیلا جائے گا
- اسحاق ڈار کی پی ٹی آئی کو ساتھ کام کرنے کی پیش کش
- ٹی20 ورلڈ کپ 2024 کی ٹرافی پاکستان پہنچ گئی
- وزیر مملکت برائے آئی ٹی شزہ فاطمہ سے میٹا کے وفد کی ملاقات
- برطانیہ کا ایرانی ڈرون انڈسٹری پر نئی پابندیوں کا اعلان
- سزا اور جزا کے بغیر سرکاری محکموں میں اصلاحات ممکن نہیں، وزیر اعظم
- چوتھا ٹی ٹوئنٹی: نیوزی لینڈ کے ہاتھوں پاکستان کو مسلسل دوسری شکست
- حماس کی قید میں موجود اسرائیلی یرغمالی کی نئی ویڈیو جاری
اسٹارٹ ایپس کی پاکستان میں ڈیجیٹل انقلاب کی تیاریاں
کراچی: پاکستان فنانشل ٹیکنالوجی اسٹارٹ ایپس نے پاکستان میں ڈیجیٹل انقلاب کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔
ڈیجیٹل پے منٹس کی جدید سہولتیں ایک جانب عوام کے لیے مالیاتی خدمات کے حصول کو آسان بنانے کا ذریعہ بن رہی ہیں وہیں بین الاقوامی کمپنیاں بھی پاکستان میں سرمایہ کاری کی جانب راغب ہورہی ہیںڈیجیٹل ادائیگیوں کے ماہر سید عدنان علی کا کہنا ہے کہ گلوبل پے منٹ گیٹ وے پے پال کی منتیں کرنے کے بجائے حکومت پاکستان کے فنٹیک اسٹار ایپس کو سپورٹ کرے تہ دنیا بھر کی طرح پے پال اور اس جیسی دیگر گلوبل کمپنیاں خود پاکستانی کمپنیوں سے شراکت کے متمنی ہوں گی۔
ایکسپریس سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اے پی پی ایس کے سی ای او سید عدنان علی نے کہا کہ پاکستان میں آنے والے فن ٹیک بینکنگ نیٹ ورک کو کنیکٹ کرنے کا ذریعہ بنیں گے جب ایک ڈیجٹیل ٹریل بن جائے گی تو پے پال اور دیگر گلوبل گیٹ ویز کے لیے پاکستان میں کام کرنا آسان اور مفید ہوگا اور وہ مقامی فن ٹیک کے نیٹ ورک کر استعمال کرسکیں گے۔ پاکستان میں ڈیجیٹل پے منٹس کا ایکو سسٹم مضبوط ہورہا ہے، تاہم انٹرنیٹ صارفین اور فنانشل انکلوژن اب بھی کافی محدود ہے۔
اس کے علاوہ ای کامرس پر صارفین کااعتماد بڑھانے کے لیے ای کامرس پلیئرز کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہوگا ای کامرس کمپنیاں مل کر ایک ایسوسی ایشنز کی شکل میں یہ کام زیادہ بہتر انداز میں کرسکتی ہیں۔ اس وقت ای کامرس کا کوئی ریگولیٹر نہیں ہے اور نہ ہی کوئی ریگولیشنز اگر کسی صارف کے ساتھ دھوکہ ہوتا ہے تو وہ کہاں جائے؟
بہت سے ممالک نے ای کامرس کی ریگولیشنز بنائی ہیں جس سے صارف کا اعتماد بڑھتا ہے ۔صارفین کو آن لائن سیکیوریٹی کا بھی خدشہ رہتا ہے جس کی وجہ سے وہ اپنا کارڈ نمبر آن لائن استعمال نہیں کرتے لیکن پاکستان میں QRکوڈ کی ریگولیشنز آنے کے بعد یہ مسئلہ بھی کافی حد تک حل ہوجائے گا ۔
عدنان کا کہنا ہے کہ سلیکون ویلی اور شنگھائی کے فن ٹیک پاکستان کے بارے میں بات کرتے ہیں تو سیاسی استحکام کا سوال اٹھاتے ہیں کوئی بھی سرمایہ کار کسی ملک میں سرمایہ کاری سے قبل دیکھتا ہے کہ وہاں کی پالیسی کتنی وائبرینٹ ہے، سیاسی صورتحال کیسی ہے، معیشت کتنی مستحکم ہے، حکومت کتنی مضبوط ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔