- طالبان نے بشام حملے میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ مسترد کردیا
- ہنی ٹریپ کا شکار واپڈا کا سابق افسر کچے کے ڈاکوؤں کی حراست میں جاں بحق
- پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو مکمل سائیڈ لائن کردیا
- پروازوں کی بروقت روانگی میں فلائی جناح ایک بار پھر بازی لے گئی
- عالمی بینک کی معاشی استحکام کے لیے پاکستان کو مکمل حمایت کی یقین دہانی
- سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک
- وزیراعظم کا ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان
- لاہور میں سفاک ماموں نے بھانجے کو ذبح کردیا
- 9 مئی کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے، صدر
- وزیراعلیٰ پنجاب کی وکلا کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل
- پہلے مارشل لا لگانے والے معافی مانگیں پھر نو مئی والے بھی مانگ لیں گے، محمود اچکزئی
- برطانیہ میں خاتون ٹیچر 15 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی تعلق پر گرفتار
- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
- سوال پسند نہ آنے پر شیرافضل مروت کے ساتھیوں کا صحافی پر تشدد
- مالی سال 25-2024کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان
- کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نئی ویکسین کی آزمائش
5 سال میں ٹیکس دہندگان کی تعداد 35 لاکھ تک لے جانے کا ہدف
کراچی: فیڈرل بورڈ آف ریونیو نے اگلے 5 سال میں فعال ٹیکس دہندگان کی تعداد 35 لاکھ تک لے جانے کا ہدف مقرر کردیا ہے جن کی فی الوقت تعداد12لاکھ ہے۔
عالمی بینک کے فنڈ سے قائم کیے گئے ٹیکس آمدنی بڑھانے سے متعلق ’’پاکستان ریزز ریونیو پروجیکٹ‘‘ کی اسٹیئرنگ کمیٹی کے اجلاس میں فیصلہ کیاگیا ہے کہ اگلے 5سال میں ٹیکس برائے جی ڈی پی موجودہ 13 فیصد سے بڑھاکر 17فیصد کرنے کا ہدف حاصل کیاجائے گا۔
اجلاس میں حکومت کے کاروبار کو آسان کرنے کے پروگرام کے تحت ٹیکس گوشوارے داخل کرانے کی مدت موجودہ 253 اعشاریہ 5 گھنٹے سے کم کرکے اگلے 5 سال میں 130 گھنٹے کرنے کی کوشش کی جائے گی۔
اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیاگیا کہ ٹیکس نظام کو شفاف اور سہل بنایاجائے گا جبکہ یہ بھی فیصلہ کیاگیا کہ ڈیٹاشیئرنگ کے ذریعے نئے ٹیکس دہندگان کا سراغ لگایاجائے گا۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیاکہ اہم سیکٹر کی صنعتوں کی پیداوار کی ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم اور الیکٹرانک مانیٹرنگ کے ذریعے کڑی نگرانی کی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔