- قلیل ترین مدت میں کھڑکیاں صاف کرنے کا عالمی ریکارڈ قائم
- بعض عرب مملک کے سربراہان غزہ جنگ میں اسرائیل کی فتح چاہتے ہیں، نیتن یاہو
- آئرلینڈ سے شکست؛ چیئرمین پی سی بی ڈبلن پہنچ گئے
- مقامی و بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں کمی
- پاک فوج کے 3 میجر جنرلز کی لیفیٹینٹ جنرلز کے عہدے پر ترقی و تعیناتیاں
- لاہور؛ غیرت کے نام پربیٹی کو قتل کرنے والے والدین گرفتار
- ’آئرلینڈ کیخلاف شکست کی وجہ انفرادی ریکارڈز کو ترجیع دینا تھا‘
- غیر ذمہ دارانہ بیانات پر شیر افضل مروت کو شوکاز نوٹس جاری
- میٹرک بورڈ کراچی بے بس؛ ایک اور پرچہ امتحان سے قبل سوشل میڈیا پر وائرل
- آئرلینڈ سے شرمناک شکست؛ احمد شہزاد نے بھی تنقید کے نشتر چلادیئے
- غزہ میں بم دھماکے میں 4 اسرائیلی فوجی ہلاک، متعدد زخمی
- اسرائیل نے غزہ میں امریکی ہتھیاروں کے استعمال میں عالمی قوانین کی ممکنہ خلاف ورزی کی، امریکا
- آئرلینڈ سے شکست؛ کپتان کی تبدیلی کو راشد لطیف نے بڑی وجہ قرار دیا
- سی آئی اے پولیس انسپکٹر رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار
- پنجاب میں 29 ایڈیشنل اور اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرلز برطرف
- آصف زرداری کو صدارتی استثنیٰ مل گیا، احتساب عدالت نے کارروائی روک دی
- آئرلینڈ سے شکست خوردہ ٹیم کے کپتان بابراعظم کے نام ایک اور ریکارڈ
- وزیراعلیٰ گورنر ہاؤس پر قبضے کی دھمکی نہ دیں، منہ توڑ جواب دیا جائیگا، گورنر کے پی
- نیویارک اسٹیڈیم میں رنز کے طوفان کی پیشگوئی
- بابراعظم کی 38 ویں ففٹی؛ ریکارڈ میں کوہلی کے برابر آگئے
زحل کے مزید 20 چاند دریافت، مشتری کو پیچھے چھوڑ دیا
واشنگٹن: سائنسدانوں نے ہمارے نظامِ شمسی کے دوسرے سب بڑے سیارے زحل (سیٹرن) کے مزید 20 چاند دریافت کرلیے ہیں جس کے بعد اس کے چاندوں کی تعداد 82 ہوگئی ہے۔ اس طرح زحل نے مشتری کو پیچھے چھوڑ دیا ہے جس کے اب تک 79 چاند دریافت ہوچکے ہیں۔
یہ دریافت کارنیگی میلون یونیورسٹی کے ڈاکٹر اسکاٹ شیپرڈ کی قیادت میں ماہرینِ فلکیات کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے کی ہے جس کا اعلان گزشتہ روز عالمی فلکیاتی انجمن کے ’مائنر پلینٹ سینٹر‘ میں کیا گیا۔
نئے دریافت ہونے والے تمام چاندوں میں سے ہر ایک تقریباً 5 کلومیٹر چوڑا ہے۔ ان 20 میں سے 17 چاند رجعی حرکت (ریٹروگریڈ موشن) رکھتے ہیں یعنی جس سمت میں زحل گردش کررہا ہے، یہ چاند اس کے اُلٹ سمت میں سیارے کے گرد چکر لگا رہے ہیں۔
صرف تین چاند معمولی کی گردش یعنی ’’پروگریڈ موشن‘‘ میں مصروف ہیں، جن میں سے دو چاند کا زحل سے فاصلہ نسبتاً کم ہے اور وہ اس دیوقامت سیارے کے گرد ایک سے دو زمینی سال میں ایک چکر پورا کرلیتے ہیں۔
باقی 18 چاند، جن کا زحل سے فاصلہ بھی خاصا زیادہ ہے، اس سیارے کے گرد تین سال سے بھی زیادہ مدت میں ایک چکر مکمل کرتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ آج سے کروڑوں یا اربوں سال پہلے زحل کے گرد ایک بڑا چاند ہوا کرتا تھا جو کسی بڑے تصادم کے نتیجے میں تباہ ہوگیا اور اس کی باقیات چھوٹے چاندوں کی شکل میں رہ گئیں۔ نئے دریافت ہونے والے بیشتر چاند اس خیال کی مطابقت ہی میں دکھائے دیتے ہیں لیکن کچھ چاند اس تصور کی خلاف ورزی کرتے دکھائی دے رہے ہیں۔
ہوسکتا ہے کہ شاید یہ اسی تباہ شدہ چاند کے ٹکڑے ہوں جو ابتداء میں اپنی زیادہ رفتار کے سبب زحل سے زیادہ دور ہوگئے ہوں۔ تاہم ابھی اس بارے میں حتمی طور پر کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
زحل کے ان نئے دریافت ہونے والے چاندوں کے نام رکھنے کےلیے کارنیگی میلون یونیورسٹی کی جانب سے ایک آن لائن مقابلہ شروع کیا ہے جس میں آپ بھی حصہ لے سکتے ہیں۔ مقابلے میں شرکت کی آخری تاریخ 6 دسمبر 2019 رکھی گئی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔