سیاسی مقاصد کیلیے تجارتی سرگرمیوں کو نشانہ بنانے پر تاجروں کے تحفظات

احتشام مفتی  اتوار 27 اکتوبر 2019
مال بردار کنٹینرزروکے جانے سے مقامی منڈیوں میں مال واجناس کی ترسیل بھی متاثرہے، چئیرمین پاکستان اپیرئل فورم۔ فوٹو : فائل

مال بردار کنٹینرزروکے جانے سے مقامی منڈیوں میں مال واجناس کی ترسیل بھی متاثرہے، چئیرمین پاکستان اپیرئل فورم۔ فوٹو : فائل

کراچی: برآمدی شعبوں کے نمائندوں نy حکومت کی جانب سے سیاسی مقاصدکے حصول کیلیے مقامی برآمدات اورتجارتی سرگرمیوں کو نشانہ بنانے پر تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے مطالبہ کیاہے کہ وہ برآمدی و تجارتی سامان سے لدے کنٹینرز کو ہرگزروکنے کی کوشش نہ کرے اورحکومت تمام روکے گئے برآمدی مصنوعات کے کنٹینرز کو فوری طور پر ریلیز کرنے کے احکام جاری کرے تاکہ ملک کو برآمدی و تجارتی نقصان نہ ہو۔

پاکستان اپیرئل فورم کے چئیرمین جاویدبلوانی ودیگربرآمدی صنعتوں کی انجمنوں کے نمائندوں کاکہناہے کہ اپوزیشن کی جماعتوں اور حکومتی حلقوں کے درمیان اختلافات کے پس منظر، اسلام آباد کی طرف مارچ اور دھرنوں کے اعلانات کے بعدپنجاب میں کثیر تعداد میں مال سے لدے برآمدی کارگو کی نقل و حمل میں استعمال ہونے والے کنٹینرز حکومت نے روک لیے تاکہ وہ ان کنٹینروں کے ذریعے سڑکوں کو بلاک کرکے سیاسی عناصر اور ان کے سپورٹرزکو اسلام آباد داخلے سے روک سکیں۔

جاوید بلوانی نے متنبہ کیا کہ سیاسی عزائم کے حصول کے لیے صنعتی وتجارتی سرگرمیوں کو متاثر نہ کریں اور مال سے لدے کنٹینرز کوکسی بھی صورت میں نہ روکا جائے بصورت دیگر اس منفی سرگرمی کے معیشت پر منفی نتائج نکلیں گے اورتاخیر کے باعث نہ صرف برآمدی شپمنٹس متاثر ہوں گی بلکہ ایکسپورٹ کے آرڈرز بھی کینسل ہوجائیں گے جس کا نقصان ایکسپورٹرز کیساتھ ملکی معیشت کو بھی پہنچے گا۔

انھوں نے کہاکہ پاکستان پہلے ہی اقتصادی بحران سے گزررہا ہے اور ایسے حالات میں سیاسی عزائم کوپوراکرنے کے لیے ملکی برآمدات کو نشانہ بنانے سے بیرونی دنیا میں پاکستان کی ساکھ پرمنفی اثرات مرتب ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ مال بردار کنٹینرزروکے جانے سے مقامی منڈیوں میں مال واجناس کی ترسیل بھی متاثرہے جس سے مشکلات پیدا ہوں گی۔

جاوید بلوانی نے کہاکہ کنٹینرز کے پکڑے جانے کے اندیشوں سے گڈز ٹرانسپورٹرز بھی کنٹینرز لوڈ کرنے سے اجتناب کررہے ہیں۔انھوں نے حکومت، اپوزیشن ودیگر سیاسی جماعتوں کے اکابرین سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک کے وسیع تر مفاد میں سیاست کو برآمدت، صنعت و تجارت سے دور رکھیں۔ مارچ اوردھرنے کے حمایتی سیاسی عناصر ہرگز سڑکوں پربرآمدی کنٹینرز کو روکنے یا نقصان پہچانے کی کوشش نہ کریں۔

انھوں نے کہاکہ حکومت کو اگر سیاسی لوگوں کو اسلام آباد داخلے سے روکنے کیلیے کنٹینرز کا استعمال کرنا ہے تو حکومت خود خراب یا ناقابل استعمال کنٹینرز خریدے اور اس مقصد کیلیے استعمال کرے۔ ہر پاکستانی کی ذمہ داری ہے چاہے وہ حکومت میں ہو یا اپوزیشن میں یا پھر کسی بھی سیاسی جماعت میں ملک اور معیشت میں مفاد میں کسی صورت ایکسپورٹ اور تجارتی مصنوعات کیلیے استعمال ہونے والے کنٹینرز جو کراچی کے راستے بیرون ملک روانہ ہونے ہیں ہر گز متاثر نہ کرے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔