- وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان
- آزاد کشمیر میں آٹے و بجلی کی قیمت میں بڑی کمی، وزیراعظم نے 23 ارب روپے کی منظوری دیدی
- شہباز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے مستعفی ہوگئے
- خالد عراقی نے آئی سی سی بی ایس کی خاتون سربراہ کو ہٹادیا، اقبال چوہدری دوبارہ مقرر
- اسٹاک ایکسچنیج : ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بار 74 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا
- اضافی مخصوص نشستوں والے اراکین کی رکنیت معطل
- امریکا؛ ڈانس پارٹی میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی
- ہم کچھ کہتے نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پتھر پھینکے جاؤ، چیف جسٹس
- عمران خان کا ملکی حالات پر آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- لاہور سفاری زو میں پہلی بار نائٹ سفاری کیمپنگ کا انعقاد
- زمینداروں کے مسائل، وزیراعلیٰ آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے
- خیبر پختونخوا میں دو ماہ کے دوران صحت کارڈ پر ایک لاکھ افراد کا مفت علاج
- لاہور میں پرانی دشمنی پر ماں اور 17 سالہ بیٹا قتل
- بھارت میں انتخابات کے چوتھے مرحلے کا آغاز؛ 10 ریاستوں میں ووٹنگ
- غزہ جنگ کے خوفناک نفسیاتی اثرات، 10 اسرائیلی فوجیوں کی خودکشی
- گندم اسکینڈل؛ وزیراعظم کا ایم ڈی اور جی ایم پاسکو کی معطلی کا حکم
- نان فائلرز کے موبائل بیلنس پر 100 میں سے 90 روپے ٹیکس کٹوتی کا فیصلہ
- خفیہ معلومات کی تشہیر اورپھیلانے والوں کو سزا دینے کا اعلان
- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
انٹرپول کے سابق سربراہ کو چین میں ساڑھے 13 سال قید کی سزا
بیجنگ: چین کی عدالت نے بین الاقوامی پولیس انٹرپول کے سابق سربراہ کو 13 سال، 6 ماہ قید کی سزا سنا دی۔
غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق چین کی عدالت نے انٹرپول کے سابق سربراہ مینگ ہونگ وائی کو رشوت خوری کے الزام میں قید کی سزا سنائی اور ان پر 20 لاکھ یوان جرمانہ بھی عائد کیا۔
عدالت کے مطابق مینگ ہونگ پر کرپشن اورعہدےکےناجائزاستعمال کاالزام ثابت ہوگیا۔ مینگ ہونگ وائی چینی پولیس کے متعدد اعلیٰ عہدوں پر فائز رہنے کے بعد انٹرپول کے سربراہ منتخب ہوئے تھے۔ وہ چین میں پبلک سکیورٹی کےنائب صدر بھی رہ چکےہیں۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں زیرِ حراست انٹرپول کے سابق سربراہ کی اہلیہ نے شوہر کو قتل کیے جانے کا خدشہ ظاہرکردیا
مینگ ہونگ وائی 2018 میں فرانس سے لاپتہ ہوگئے تھے۔ وہ 23 ستمبر کو فرانس میں اپنے ہیڈ آفس سے چین روانہ ہوئے تھے جس کے بعد ان کی کوئی خبر نہیں ملی۔ کئی روز بعد چین نے ان کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا تھا کہ بعض معاملات پر بازپرس کے لیے انہیں روکا گیا ہے۔ پھر مینگ ہونگ وائی نے چین سے ہی اپنا استعفیٰ پیرس بھجوادیا تھا جہاں انٹرپول کا صدردفتر واقع ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین میں تفتیش کے بعد انٹرپول کے سربراہ نے استعفیٰ دیدیا
مینگ ہونگ وائی حکمراں جماعت کمیونسٹ پارٹی کے رہنما بھی رہ چکے ہیں اور انہوں نے 40 سالہ کیریر پولیس میں گزارا ہے۔ ان کی اہلیہ گریس مینگ کو فرانس میں سیاسی پناہ دے دی گئی ہے اور ان کا کہنا ہے کہ شوہر کو چینی حکومت سیاسی انتقامی کارروائی کا نشانہ بنارہی ہے۔
واضح رہے کہ چین میں صدر شی جن پنگ کے برسراقتدار آنے کے بعد کرپشن کے خلاف مہم میں 20 لاکھ سے زائد افراد کو سزا سنائی گئی ہے تاہم تجزیہ کاروں نے اسے سیاسی حریفوں کو رستے سے ہٹانے کی مہم قرار دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔