- پراپرٹی لیکس نئی بوتل میں پرانی شراب، ہدف آرمی چیف: فیصل واوڈا
- کراچی کے سمندر میں پُراسرار نیلی روشنی کا معمہ کیا ہے؟
- ڈاکٹر اقبال چوہدری کی تعیناتی کے معاملے پر ایچ ای سی اور جامعہ کراچی آمنے سامنے
- بیٹا امریکا میں اور بیٹی میڈیکل کی طالبہ ہے، کراچی میں گرفتار ڈکیت کا انکشاف
- ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- آئی ایم ایف کا ٹیکس چھوٹ، مراعات ختم کرنے کا مطالبہ
- خیبرپختونخوا حکومت کا اسکول طالب علموں کو مفت کتابیں اور بیگ دینے کا اعلان
- وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی
- پاکستان نے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
- اسلام آباد میں شہریوں کو گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
پنجاب میں 10 بلین ٹری منصوبہ فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا
لاہور: محکمہ جنگلات پنجاب کا 10 بلین ٹری منصوبہ فنڈزنہ ملنے کی وجہ سے تباہی کے دہانے پر پہنچ گیا ہے۔
حکومت کے 10 بلین ٹری منصوبے کے لیے پنجاب میں شجرکاری کے لئے تقریبا 3 ارب روپے کا تخمینہ لگایا گیا تھے، منصوبے کے لئے پچاس فیصد فنڈز وفاقی حکومت جبکہ 50 فیصد صوبائی حکومت نے فراہم کرنا تھے۔ تاہم مالی سال کے دوران وفاقی حکومت نے آخری سہ ماہی جبکہ پنجاب حکومت نے پچاس فیصد فنڈز روک لیے جس کی وجہ سے یہ منصوبہ متاثرہورہا ہے۔
پنجاب فارسٹرز،فارسٹ گارڈز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری جنرل محمدجاوید خان نے بتایا کہ فنڈز کی عدم فراہمی کے باعث پودوں کو پانی کی فراہمی اور لیبر کو تنخواہوں کی ادائیگی نہیں ہو پا رہی، فیلڈ ملازمین لیبر کے تقاضوں سے پریشان ہو کر چھپتے پھر رہے ہیں، پودے بہت نازک ہوتے ہیں ان کی بچوں کی طرح دیکھ بھال کرنی پڑتی ہے اور اگر ان کو پانی نہ دیا جائے تو یہ خشک ہو جاتے ہیں۔انہوں نے کہا محکمہ جنگلات کے فیلڈ ملازمین کرونا کی وبا اور لاک ڈاؤن کے باوجود اپنے کام میں مصروف رہے ہیں جس کے لئے محکمہ داخلہ نے خصوصی احکامات جاری کئے تھے، موجودہ صورتحال میں ہم حکومت پنجاب سے مطالبہ کرتے ہیں کہ 10 بلین ٹری کے آخری دو کوارٹرز کا بجٹ فوری ریلیز کیا جائے تاکہ پودوں کو پانی کی فراہمی اور لیبر کو تنخواہوں کی ادائیگی کی جا سکے
دوسری طرف کئی علاقوں میں لگائے گئے پودے مقامی بااثرافراد کی طرف سے ختم کردیئے گئے ہیں۔تازہ واقع میں گجرات فارسٹ ڈویژن کی پاہڑیانوالی رینج میں کینال سائیڈ پنڈی کالو پُل کے نزدیک 10 بلین ٹری منصوبہ کے تحت لگائے گئے 3200 پودے مقامی رائس مل کے مالک نے ٹریکٹر کے ذریعے رقبہ میں ہل چلا کر تباہ کردیئے ہیں،رینج فاریسٹ آفیسر محمد موسیٰ اور اُن کے فیلڈ سٹاف نے رقبہ واگزار کروا کے دوبارہ شجر کاری شروع کر دی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔