- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
- یوکرین کا روس پر میزائل حملہ؛ 13 ہلاک اور 31 زخمی
- الیکشن کمیشن کے پی ٹی آئی کے انٹراپارٹی الیکشن پر عائد اعتراضات کی تفصیلات سامنے آگئیں
- غیور کشمیریوں نے الیکشن کا بائیکاٹ کرکے مودی سرکار کے منصوبوں پر پانی پھیر دیا
- وفاقی بجٹ 7 جون کو پیش کیے جانے کا امکان
- آزاد کشمیر میں آٹے و بجلی کی قیمت میں بڑی کمی، وزیراعظم نے 23 ارب روپے کی منظوری دیدی
- شہباز شریف مسلم لیگ ن کی صدارت سے مستعفی ہوگئے
- خالد عراقی نے آئی سی سی بی ایس کی خاتون سربراہ کو ہٹادیا، اقبال چوہدری دوبارہ مقرر
- اسٹاک ایکسچنیج : ہنڈرڈ انڈیکس پہلی بار 74 ہزار پوائنٹس سے تجاوز کرگیا
- اضافی مخصوص نشستوں والے اراکین کی رکنیت معطل
- امریکا؛ ڈانس پارٹی میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک اور 15 زخمی
- ہم کچھ کہتے نہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ پتھر پھینکے جاؤ، چیف جسٹس
- عمران خان کا ملکی حالات پر آرمی چیف کو خط لکھنے کا فیصلہ
- سونے کی عالمی اور مقامی قیمت میں کمی
- لاہور سفاری زو میں پہلی بار نائٹ سفاری کیمپنگ کا انعقاد
- زمینداروں کے مسائل، وزیراعلیٰ آج وزیراعظم سے ملاقات کریں گے
امریکاغریب شہریوں کا خون خرید کر برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا
لندن: امریکا غریبوں سے خون خرید کر دنیا کو برآمد کرنے والا سب سے بڑا ملک بن گیا۔
برطانوی اخبار گارجین میں شایع ہونے والے مضمون کے مطابق بڑی کمپنیاں غریب امریکیوں سے خون خرید کر پلازمہ برآمد کرتی ہیں۔ کورونا وائرس کے دنوں میں پلازمہ فروخت کرکے امریکی شہری اس سے ہفتے میں 100 ڈالر تک کی رقم کما لیتے ہیں۔
مضمون نگار عروہ مہدوی کا کہنا ہے کہ امریکا میں پلازمہ ہفتے ہمیں دو مرتبہ عطیہ کیا جاسکتا ہے۔ اس میں بمشکل 90 منٹ لگتے ہیں اور 30 ڈالر فی گھنٹہ کمائے جاسکتے ہیں۔ اس اعتبار سے یہ امریکا کی وفاقی حکومت کی متعین کردہ فی گھنٹہ تنخواہ سوا سات ڈالر سے کہیں زیادہ اجرت بنتی ہے۔
مضمون نگار کا کہنا ہے کہ کورونا وبا سے قبل بھی غریب امریکی پلازمہ بیچا کرتے تھے۔ درحقیقت انتہائی غریب امریکیوں کے لیے پلازمہ کی فروخت ان کی بقا کا مسئلہ ہے۔ 2015 میں معروف جریدی اٹلانٹک میں شائع ہونے والے ایک مضمون کے مطابق اب امریکا میں خون کے پیسے نہیں ملتے جب کہ پلازمہ کے اچھے دام مل جاتے ہیں کیوں کہ اس کا استعمال مختلف قسم کے علاج معالجوں کے لیے ہوتا ہے۔ اس رپورٹ کے مطابق انتہائی مفلس افراد میں پلازمہ فروخت کرنا رواج بنتا جارہا ہے۔
مہدوی نے مختلف ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ عالمی سطح پر پلازمہ کی برآمد میں امریکا کا حصہ 70 فی صد ہے۔ کہا جاتا ہے کہ پلازمہ کی فراہمی کے لیے امریکا کا وہی کردار ہے جو تیل کی صںعت میں اوپیک کو حاصل ہے۔ امریکا پلازمہ فروخت کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک بن چکا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔