- روز ویلٹ ہوٹل بند نہیں کیا اسے چلانے کیلیے 150 ملین ڈالر قرض لے چکے، غلام سرور
- بھارت میں کسان احتجاج ملک گیر بغاوت میں بدل سکتا ہے، امریکی نیوزایجنسی
- جوبائیڈن سابق صدر ٹرمپ کی پالیسیوں سے سبق حاصل کریں، چین
- کراچی میں سردی برقرار، پارہ بدستور 8.5 ڈگری ریکارڈ
- ایف آئی اے کی بھرتیوں میں فراڈ اور بے قاعدگیوں کا انکشاف
- پہلی ششماہی، برآمدات اور بیرونی سرمایہ کاری میں کمی، مالیاتی خسارہ بڑھ گیا
- پیس میکر کے حامل مریض ایپل فون کو مناسب فاصلے پر رکھیں، ایپل کا انتباہ
- ویڈیو اسٹریمنگ کے استعمال سے ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ، تحقیق
- مشی گن کی خوش نصیب خاتون نے ایک ارب ڈالر کی لاٹری جیت لی
- یورپی پارلیمنٹ نے پاکستان کے خلاف بھارتی پراپیگنڈا مہم کا نوٹس لے لیا
- روپے کے مقابل ڈالر کی قدر دوبارہ نیچے آگئی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کے نرخوں میں کمی
- اٹلی کے وزیر اعظم کورونا وبا پر قابو پانے میں ناکامی پر مستعفی
- وزیراعلیٰ سے آئی جی پولیس بلوچستان کی الوداعی ملاقات
- فضل الرحمان، نواز شریف اور زرداری کے حکومت مخالف تحریک پر ٹیلیفونک رابطے
- سعودی عرب میں زوردار دھماکا
- علامہ اقبال ایئرپورٹ سے اٹلی ہیروئن اسمگلنگ کی کوشش ناکام، ملزم گرفتار
- وفاقی کابینہ اجلاس میں وزرا کا عالمی عدالتوں میں کیسز ہارنے پر اظہار تشویش
- امریکی فوج میں اب خواجہ سرا بھی بھرتی ہوسکیں گے
- چینی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے کی کمی
فرانسیسی صدر کی مسلمانوں پر مزید سخت پابندیاں لگانے کی تیاری

فرانسیسی صدر نے مسلم فرینچ کونسل کو صرف 15 دن کی مہلت دے دی(فوٹو، فائل)
پیرس: فرانسیسی صدر مسلمانوں پر مزید پابندیوں پر مشتمل پہلے سے بھی زیادہ سخت قوانين متعارف کروانے کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں۔
غیر ملکی خبر رساں اداروں کے مطابق ایمانیول میکخواں کا کہنا ہے کہ ’’چارٹر آف ريپبلکن ويليوز” کا مقصد مسلمانوں کو انتہاپسندی سے روکنا ہے۔
اس حوالے سے سامنے آنے والی تفصیلات کے مطابق ايمانيول ميکخواں نے فرنچ کونسل آف مسلم فيتھ کو وزارت داخلہ کے ساتھ مل کر لائحہ عمل بنانے کے لیے 15 دن کی مہلت دی ہے۔
اس قانون سازی کے بعد سی ايف سی ايم نينشل کانسل آف امام تشکيل دے گی۔ مساجد ميں اماموں کو حکومت کي مرضی سے لگايا اور ہٹايا جاسکے گا۔چارٹر کا مقصد يہ واضح کرنا ہے کہ اسلام مذہب ہے کوئی سياسی تحريک نہيں۔
اس چارٹر کے تحت ملک ميں مسلمانوں کے معاملے پر غير ملکي مداخلت کو روکا جائے گا ۔ نئے قوانين کے تحت مسلمان بچوں کی گھروں ميں تعليم دینے پپر پابندی ہوگی۔
یہ خبر بھی پڑھیے: فرانس میں جامع مسجد کی انتظامیہ کو قتل کی دھمکیوں پرمبنی خط موصول
مسلمان بچوں کو آئي ڈی نمبر جاری ہوگا جس سے ان کے اسکول جانے کا ريکارڈ رکھا جائے گا۔ تاہم اس حوالے سے یہ وضاحت سامنے آچکی ہے کہ بچوں کی شناختی نمبر کا معاملہ مسلمانوں تک مخصوص نہیں ہوگا۔ اس کے علاوہ جو والدين بچوں کو اسکول ميں نہيں پڑھائيں گے انھیں 6 ماہ قيد اور بھاری جرمانے ہوں گے۔اس چارٹر میں مذہبی بنيادوں پر سرکاری حکام سے الجھنے پرسخت سزائيں دینے کی تجویز بھی دی گئی ہے۔
یہ خبربھی پڑھیے: فرانسیسی سیاست دان کا مسلمان خواتین کے سر ڈھانپنے پر مکمل پابندی کا مطالبہ
واضح رہے کہ گزشتہ دو ماہ سے فرانس میں مسلمانوں نفرت انگیز سلوک کا سامنا ہے جب کہ کئی مساجد کو بند کردیا گیا ہے۔ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے بعد سے فرانس میں اسلام مخالف اقدامات میں اضافہ ہورہا ہے۔ اس سے قبل بھی فرانس میں مسلمان خواتین کے حجاب پہننے سمیت دیگر مذہبی علامات پر پابندی عائد ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔