- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
- نوجوان نسل قوم کا سرمایہ
- اسلام آباد میں روٹی کی قیمت میں کمی کا نوٹیفکیشن معطل
- کیا رضوان آئرلینڈ کیخلاف سیریز میں اسکواڈ کا حصہ ہوں گے؟ بابر نے بتادیا
- ویمنز کوالیفائر؛ آئی سی سی نے ثنامیر کو ’’برانڈ ایمبیسڈر‘‘ مقرر کردیا
- پی او بی ٹرسٹ عالمی سطح پر ساڑھے 3لاکھ افراد کی بینائی ضائع ہونے سے بچا چکا ہے
ٹک ٹاک صارفین کو رازداری کی خلاف ورزی پر9 کروڑ 20 لاکھ ڈالر دینے کو تیار
الینوائے: امریکا میں کمپنی کے خلاف درجنوں پرائیویسی کے مقدمات پر ٹِک ٹاک کی انتظامیہ نے 92 ملین ڈالر ادا کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی کئی ریاستوں میں پرائیویسی کی حفاظت نہ کرنے پر چین کی ویڈیو ایپ ’’ٹک ٹاک‘‘ پر درجنوں مقدمات کیے گئے تھے جس پر کمپنی نے ان تمام مقدمات کو ختم کرنے کے بدلے مجموعی طور پر 9 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی ادائیگی کا وعدہ کیا ہے۔
ٹک ٹاک انتظامیہ اور مقدمات کرنے والے صارفین کے درمیان قانونی چارہ جوئی میں 21 مقدمات واپس لینے پر اتفاق ہوا ہے جس کے بدلے کمپنی صارفین کو 92 ملین ڈالر ادا کرے گی۔
ریاست الینوائے کی وفاقی عدالت میں صارفین کے وکلاء نے اپنے دلائل میں کہا کہ ٹک ٹاک صارفین کے نجی معلومات حاصل کرکے اشتہاری کمپنی کو فراہم کرتی ہے جو صارفین کے ڈیٹا کو دیکھتے ہوئے منافع بخش کاروباری سرگرمیاں کرتے ہیں۔
اس پر وفاقی عدالت نے فریقین کو قانونی دائرے میں رہتے ہوئے تصفیے کی منظوری دی اور ٹِک ٹاک کو کوائف جمع کرنے کے بارے میں زیادہ شفاف اور صارف کی رازداری کے بارے میں بہتر تربیت دینے والے ملازمین کو شامل کرنے کا حکم دیا ہے۔
صارفین کے وکلا کا کہنا تھا کہ اس تصفیے کا اطلاق امریکا میں 89 ملین ٹِک ٹاکرز پر بھی ہوسکتا ہے اور اگر یہ سب تصفیے کی رقم کے لیے دعویٰ دائر کریں تو سب کو 96 سینٹ مل سکتے ہیں تاہم یہ فیصلہ 21 مقدمات کے درخواست گزاروں کے حق میں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔