وزارتِ صنعت و پیداوار کی جانب سے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی گئی ہے۔
یوریا کھاد کی قیمت اور سپلائی کو مستحکم کرنے کے لیے وزارت صنعت و پیداوار کی فرٹیلائزر ریویو کمیٹی نے بڑا فیصلہ کرتے ہوئے خریف سیزن کرنے کے لیے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی۔
وفاقی وزیر رانا تنویر نے اس حوالے سے کہا ہے کہ قلت سے بچنے کے لیے 2 لاکھ میٹرک ٹن یوریا کھاد فوری درآمد کی جائے۔ خریف سیزن میں یوریا کھاد کی مانگ گزشتہ سال کے مقابلے میں 3.6 فیصد زیادہ ہے۔ درآمد کا مقصد ملک میں غذائی تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ درآمد سے پاکستان کے کسانوں کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ ہو گا۔ یوریا کھاد کی بروقت درآمد سے قیمت میں نمایاں کمی آئے گی اور مقامی یوریا کھاد کی مارکیٹ مستحکم ہونے کے ساتھ کسانوں کو خریف سیزن میں یوریا کھاد بلا تعطل میسر ہوگی۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ تمام مقامی یوریا فرٹیلائزر پلانٹس بھی پوری صلاحیت کے ساتھ فعال رہیں گے۔ حکومت کسانوں کے فائدے کے لیے فرٹیلائزر انڈسٹری کو گیس کی فراہمی کو یقینی بنا رہی ہے۔
ترجمان کے مطابق یوریا کھاد درآمد کیے جانے کے حوالے سے حتمی فیصلہ اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) آئندہ اجلاس میں کرے گی۔