گوردوارہ کرتار پور صاحب میں سماجی اور تفریحی ویلیج بنانے کی تجاویزسامنے آگئیں

آصف محمود  اتوار 7 مارچ 2021
سوشل ویلیج کو بین المذاہب ہم آہنگی سے متعلق سرگرمیوں کا مرکزبنایا جائیگا فوٹو: فائل

سوشل ویلیج کو بین المذاہب ہم آہنگی سے متعلق سرگرمیوں کا مرکزبنایا جائیگا فوٹو: فائل

 لاہور: سکھوں کے مقدس مقام گوردوارہ کرتارپور صاحب میں ملکی اورغیرملکی سیاحوں کی بڑھتی ہوئی تعداد کے باعث کرتارپور کے نام سے سماجی اور تفریحی ویلیج بنانے کی تجاویزسامنے آئی ہیں اوراس ویلیج کو بین المذاہب ہم آہنگی سے متعلق سرگرمیوں کا مرکزبنایا جائیگا، دوسری طرف اپریل میں وساکھی اورخالصہ جنم دن منانے کے حوالے سے بھی تیاریاں شروع کردی گئی ہیں۔

پی ایم یو کرتارپور کے چیف ایگزیکٹو طارق وزیر خان نے ایکسپریس کوبتایا کہ کرتارپور راہداری منصوبے کے دوسرے فیز میں مختلف تجاویز پر غور کیا جارہا ہے، اس حوالے سے کرتارپور ویلیج یا تھیم پارک کی تجویز ہے تاکہ یہاں آنیوالے سیاحوں کو تفریحی کی سہولت بھی میسر آسکے۔ کرتارپور ویلیج سکھ مذہب کی رسم ورواج کوسامنے رکھ کر بنایا جائیگا، اسی طرح یہاں گرڈ اسٹیشن کے قیام کی بھی تجویز منظور کی گئی۔ طارق وزیر خان نے بتایا کہ گوردوارہ کرتارپور صاحب کے کمپلیکس کے باہر مین روڈ پر ہوٹل ،ریسٹورنٹ،سینما ہال وغیرہ بنانے کی اجازت دی جائیگی۔ پراجیکٹ مینجمنٹ یونٹ کرتار پورکے

چیف ایگزیکٹو آفیسر و ایڈیشنل سیکرٹری شیرائنز طارق وزیرخان کی سربراہی میں منعقد ہونے والے پی ایم یو کرتار پور کے اجلاس میں شرکاء کو بتایا گیا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کرتار پور میں سکھ مذہب کے پیروکاروں کے علاوہ مسلم وزیٹرز کی تعداد میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، اجلاس میں سفارشات پیش کی گئیں کہ کرتار پور ویلیج کے نام سے ایسی تھیم پارک تیارکیا جائے جہاں سکھ رسم ورواج کوسامنے رکھا جائے اور یہاں آنیوالے سیاح مختلف سرگرمیوں میں شریک ہوسکیں۔ شرکاء کی سفارشات پر رپورٹ تیار کرلی گئی ہے جو وفاقی حکومت کو بھجوائی جائے گی اور منظوری ملنے کے بعد اس پر کام شروع کردیا جائے گا۔

دوسری طرف پاکستان سکھ گوردوارہ پربندھک کمیٹی کا اہم اجلاس لاہورمیں منعقدہوا جس میں 12 سے 22 مارچ تک وساکھی میلہ اورخالصہ جنم دن کی تیاریوں کا جائزہ لیاگیا۔ پربندھک کمیٹی کے پردھان سردارستونت سنگھ نے بتایا کہ وساکھی میلہ میں شرکت کے لئے بھارتی سکھ یاتریوں کو دعوت بھیج دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بہت افسوسناک بات ہے کہ بھارت نے گزشتہ ماہ ساکہ ننکانہ صاحب کی 100 سالہ تقریبات میں شرکت کے لئے یاتریوں کوپاکستان آنے کی اجازت نہیں دی تھی۔ بھارتی حکومت سکھوں کے ساتھ امتیازی سلوک کررہی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔