- ایک ہفتے کے دوران 15 اشیا کی قیمتیں بڑھ گئیں
- بھارت میں پاکستانی 19 سالہ لڑکی کے دل کا ٹرانسپلانٹ
- ڈی جی ایس بی سی اے نے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے افسر کو اپنا اسسٹنٹ مقرر کردیا
- مفاہمت یا مزاحمت، اب ن لیگ کا بیانیہ وہی ہوگا جو نواز شریف دیں گے، رانا ثنا
- پی ایس کیو سی اے کے عملے کی ہڑتال، بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینرپھنس گئے
- ڈھائی گھنٹے میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- پول میں تیزی سے ایک میل فاصلہ طے کرنے کے ریکارڈ کی کوشش
- پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
- راولپنڈی: خاکروب کی لیڈی ڈاکٹر کو جنسی ہراساں کرنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکی
- یومِ مزدور: سندھ میں یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان
- منفی پروپیگنڈا ہمیں ملک کی ترقی کے اقدامات سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
- پاکستان میں افغانستان سے لائے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت پھر منظرِ عام پر
- بھارتی ٹیم کے ہیڈکوچ کی ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیو وائرل
- وزیرداخلہ کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرے کا حکم
- سندھ حکومت نے 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی
- عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی غیر قانونی قرار
- حکومت سندھ کا ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ
- ضمنی انتخابات: کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری، نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی
- ایوریج ٹیم کیخلاف شکست؛ بلاوجہ کی تبدیلیاں "نام نہاد تجربہ" قرار
نیوزی لینڈ میں نمازیوں کے قاتل نے عمرقید کیخلاف نظرثانی کی درخواست دائر کردی
کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں اندھا دھند فائرنگ کرکے 51 نمازیوں کو شہید کرنے والے آسٹریلوی دہشت گرد برنٹن ٹیرینٹ نے عمر کی قید کی سزا اور اپنی حیثیت بطور دہشت گرد قیدی میں تبدیلی کے لیے عدالت میں درخواست دائر کردی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیوزی لینڈ 2019 میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں 51 افراد کو شہید اور 40 کو زخمی کرنے کے جرم میں بغیر پیرول رہائی کے عمر قید پانے والے آسٹریلوی نژاد سفید فام نوجوان نے سزا کی شرط اور دہشت گرد حیثیت میں تبدیلی کے لیے عدالت میں نظرثانی کی درخواست دائر کردی ہے۔
30 سالہ برنٹن ہیریسن ٹیرینٹ نے اپنی درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جیل میں اس کی دہشت گرد کی حیثیت ختم کرکے عام قیدیوں میں شامل کرنے اور عمر قید میں پیرول پر رہا نہ کرنے کی شرط کے خاتمے کے لیے قانونی جائزہ لینے کی استدعا کی ہے۔
نیوزی لینڈ کی عدالت کے حکام نے میڈیا کو بتایا کہ آکلینڈ کی اعلی عدالت میں جمعرات کو برنٹن ٹیرنٹ کی درخواست کا عدالتی جائزہ لیا جائے گا تاہم اُن کا یہ بھی کہنا ہے کہ اس درخواست سے فوجداری مقدمے کے نتائج یا اس کی سزا اور سزا پر سماعت کا کوئی اثر نہیں ہوگا۔
عدالت کے ریکارڈ سے پتہ چلتا ہے کہ برنٹن ٹیرنٹ عدالت میں اپنی نمائندگی خود کرے گا۔ جمعرات کو ہونے والی عدالتی کارروائی سے متعلق شہداء کے لواحقین اور متاثرین کو آگاہ کیا گیا تاہم کارروائی میں صرف میڈیا کو شرکت کی اجازت ملے گی۔
خیال رہے کہ برنٹن ٹیرنٹ نیوزی لینڈ میں دہشت گرد کی حیثیت حاصل کرنے والا واحد قیدی ہے جسے عام قیدیوں کے مقابلے میں کم سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ سفید فام دہشت گرد برنٹن ٹیرنٹ نے مارچ 2019 کو کرائسٹ چرچ میں دو مساجد میں جمعے کی نماز کے وقت گھس کر جدید اسلحے سے اندھا دھند فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں 51 افراد شہید اور 41 زخمی ہوگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔