- افغانستان میں طالبان ملٹری کی گاڑی دھماکے میں تباہ؛ 6 ہلاک اور 8 زخمی
- 2014ء کے دھرنے کی انکوائری کے لیے تیار ہوں، عمران خان
- سندھ ہائر ایجوکیشن کمیشن کے تحت جاب فیئر کل ایکسپو سینٹر کراچی میں ہوگا
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ؛ پاکستان کے فائنل کھیلنے کے امکانات روشن
- شبلی فراز اور عمر ایوب کے ساتھ کام کرنے سے انکار کرتا ہوں، شیر افضل
- کراچی میں اغوا کی جانے والی ساڑھے4 سالہ بچی بازیاب، اغوا کارخاتون گرفتار
- بلوچستان میں حوالہ ہنڈی اور بجلی چوری کے خلاف کریک ڈاؤن
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت آج مزید کم ہو گئی
- پاکستان کا پہلا سیٹلائٹ خلائی مشن آئی کیوب چاند کے مدار میں داخل
- یوکرینی صدر کو قتل کرنے کی سازش پکڑی گئی؛ 2 کرنل گرفتار
- لاہور میں وکلا کا مطالبات کے حق میں احتجاج، پولیس سے شدید جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا علی گنڈاپور نے اپنی پارٹی کو بھی دھوکے دیے ہیں، گورنر کے پی
- وزیرِاعظم کا پاکستان اسکل کمپنی اور اسکل ڈویلپمنٹ فنڈ بنانے کا حکم
- بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں 3 کشمیری نوجوان شہید
- دورہ آئرلینڈ؛ محمد عامر تاحال ویزے سے محروم
- عارف علوی انسداد دہشت گردی عدالت پہنچ گئے، شاہ محمود، یاسمین راشد سے ملاقات
- 10 اور 11 مئی کو جنوبی پنجاب میں طوفانی بارش کا امکان
- پاکستان سے حج آپریشن کا آغاز، پہلی پرواز کل مدینہ منورہ کیلیے روانہ ہوگی
- لاہور؛ گاڑیوں کو موٹرسائیکل سے ٹکر مار کر لوٹنے والا ڈاکو گرفتار
- بشریٰ بی بی کو بنی گالہ سے اڈیالہ جیل منتقل کرنے کا حکم
دوشہروں کے عوام کو ملانے والا ’ڈجیٹل آئینہ‘
لتھوینیا: ٹیکنالوجی کی بدولت دنیا اب سکڑ کر ایک قصبے جیسی بن گئی ہے۔ اس ضمن میں یورپ کے دو شہروں میں پورٹل نامی ایک منصوبہ شروع کیا گیا ہے جس میں دو مختلف ممالک کے لوگ کسی بھی وقت ایک دوسرے کو دیکھ سکتے ہیں۔
اس ضمن میں لتھوانیا کے دارالحکومت وِلنیئس اور پولینڈ کے شہر لیوبلِن کے عوامی مقام پر ایک بہت بڑا ’آئینے نما‘ ڈسپلے لگایا گیا ہے۔ اسے پورٹل کا نام دیا گیا ہے جس پر اعلیٰ معیار کے کیمرے نصب ہیں۔ اسے سڑک پر کی جانے والی ڈجیٹل میٹنگ کہا جاسکتا ہے جس میں دونوں شہروں کے لوگ ایک دوسرے کو دیکھ سکتے ہیں اور ہاتھ ہلاکر اپنی خوشی کا اظہار کرسکتے ہیں۔
سائنس فکشن فلموں کی طرح اسے ’وقت کے پہیے‘ کی طرح کہا گیا ہے جو زمان و مکاں کو ثابت کرتا ہے۔ لوگ اسے دو شہروں کے درمیان مجازی پل کا نام بھی دے رہے ہیں۔ وِلنیئس میں یہ ریلوے اسٹیشن پر نصب کیا گیا ہے جبکہ لیوبلِن میں پلاک لاتیسکی کے علاقے میں نصب کیا گیا ہے۔
یہ دونوں شہرایک دوسرے سے بہت قریب ہیں اور تاریخی روابط رکھتےہیں۔ یکم جولائی 1569 میں دونوں شہروں کے درمیان ’یونین آف لیوبِلن‘ کا معاہدہ ہوا تھا اور یوں پولینڈ اور لتھوانیا کی دولتِ مشترکہ قائم ہوئی تھی اور اس وقت دونوں ایک ہوکر یورپ کے سب سے بڑے ملک کی تشکیل کررہے تھے۔ یہی وجہ ہے کہ سیکڑوں سال بعد بھی دونوں ممالک ک درمیان روابط ہیں۔
پورٹل کو باقاعدہ طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے اور اسے دیکھ کر گمان ہوتا ہے کہ سامنے کوئی نیا بعد (ڈائمینشن) کھلا ہے۔ اب لوگ یہاں آتے ہیں اور ایک دوسرے کو دیکھتے ہوئے ہاتھ ہلاکر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہیں۔ یہ منظر دونوں شہر کے لوگ براہِ راست دیکھ سکتے ہیں۔ لیکن تکینی طور پر اس میں آواز نہیں کیونکہ 24 گھنٹے تک اسپیکر کھولنا ممکن نہیں البتہ اگلے مرحلے میں خاص مواقع پر آوازیں کھول دی جائیں گی۔
پورٹل کی بدولت لوگ ایک دوسرے سے جڑے ہیں اور ایک دوسرے کو دیکھ کر مسرت کا اظہار کررہے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔