طالبان کا اثر بڑھنے پر امریکا کابل میں جنگی طیاروں سے حملہ کرسکتا ہے، نیویارک ٹائمز

ویب ڈیسک  جمعرات 10 جون 2021
امریکی انتظامیہ بڑی جنگی کارروائی کے لیے صدر جوبائیڈن کی منظوری کی منتظر ہے، اخبار کا دعویٰ (فوٹو : انٹرنیٹ)

امریکی انتظامیہ بڑی جنگی کارروائی کے لیے صدر جوبائیڈن کی منظوری کی منتظر ہے، اخبار کا دعویٰ (فوٹو : انٹرنیٹ)

 نیویارک: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکا کابل میں طالبان کے اثرورسوخ بڑھنے پر بمبار ڈرون یا جنگی طیاروں سے حملہ آور ہوسکتا ہے۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں امریکی حکام کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ افغانستان میں ’غیر معمولی بحران‘ اور طالبان کے اثرورسوخ کے پیش نظر امریکا افغان دارالحکومت کابل میں اپنے بمبار ڈرون اور جنگی طیارے بھیج سکتا ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی حکام نے یہ بھی کہا ہے کہ افغانستان میں فوجی اڈے چھوڑنے کے بعد امریکا کو طویل عرصے تک طالبان کے حملے روکنے میں مشکلات کا سامنا ہوگا، اس کے لیے خلیج فارس  میں قائم امریکی فوجی اڈے کردار ادا کرسکتے ہیں۔

اخبار کے مطابق امریکی حکام نے انہیں بتایا ہے کہ امریکا مستقبل میں اس وقت افغانستان میں انسداد دہشت گردی آپریشن کے تحت حملے کرے گا جب اس سے امریکا کو براہ راست کوئی خطرہ محسوس ہوگا۔

نیویارک ٹائمز کی رپورٹ ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب امریکا سمیت نیٹو اتحاد کی افواج کا افغانستان سے انخلا ہو رہا ہے۔ افواج کے انخلا کی آخری تاریخ 11 ستمبر ہے تاہم امریکی پینٹاگون کا ماننا ہے کہ انخلا جولائی میں ہی مکمل ہوسکتا ہے۔

امریکی انتظامیہ کو افواج کے انخلا اور افغانستان کے مستقبل کے حوالے سے کئی سوالات کاسامنا ہے۔ جب سے امریکی صدر جوبائیڈن نے افواج کے انخلا کا حکم دیا ہے تب سے امریکا کے عسکری حکام کو تشویش لاحق ہے کہ دوبارہ افغانستان میں حالات بگڑ سکتے ہیں اوراس سے سب سے زیادہ نقصان افغان فورسز کو ہوگا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔