- ڈی جی ایس بی سی اے نے سنگین الزامات کا سامنا کرنے والے افسر کو اپنا اسسٹنٹ مقرر کردیا
- مفاہمت یا مزاحمت، اب ن لیگ کا بیانیہ وہی ہوگا جو نواز شریف دیں گے، رانا ثنا
- پی ایس کیو سی اے کے عملے کی ہڑتال، بندرگاہ پر سیکڑوں کنٹینرپھنس گئے
- ڈھائی گھنٹے میں ہیرے بنانے کا طریقہ دریافت
- پول میں تیزی سے ایک میل فاصلہ طے کرنے کے ریکارڈ کی کوشش
- پروسٹیٹ کینسر کی تشخیص کے لیے نیا ٹیسٹ وضع
- غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
- راولپنڈی: خاکروب کی لیڈی ڈاکٹر کو جنسی ہراساں کرنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکی
- یومِ مزدور: سندھ میں یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان
- منفی پروپیگنڈا ہمیں ملک کی ترقی کے اقدامات سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
- پاکستان میں افغانستان سے لائے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت پھر منظرِ عام پر
- بھارتی ٹیم کے ہیڈکوچ کی ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیو وائرل
- وزیرداخلہ کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرے کا حکم
- سندھ حکومت نے 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی
- عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی غیر قانونی قرار
- حکومت سندھ کا ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ
- ضمنی انتخابات: کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری، نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی
- ایوریج ٹیم کیخلاف شکست؛ بلاوجہ کی تبدیلیاں "نام نہاد تجربہ" قرار
- حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھادیا
- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
ڈاؤن سنڈروم میں مبتلا بچی نے قرآن حفظ کرکے دنیا کو حیران کردیا
عمان: اردن میں پیدائشی طور پر جنیاتی بیماری ڈاؤن سنڈروم میں مبتلا بچی نے اپنی ماں کی مدد سے 7 سال کی شبانہ روز لگن کے ساتھ قرآن حفظ کر لیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اردن سے تعلق رکھنے والی بیوہ خاتون عواطف جابر نے ایک ایسا کارنامہ انجام دے دیا جسے بلاشبہ معجزہ کہا جا سکتا ہے۔ 4 بیٹیوں اور ایک بیٹے کی بیوہ ماں نے ڈاؤں سنڈروم کی شکار اپنی بیٹی کو قرآن حفظ کرا کے اس بیماری میں مبتلا پہلی حافظ قرآن بنا دیا۔
ترک میڈیا کو دیئے گئے انٹرویو میں ُپرعزم ماں نے بتایا کہ جب روان دویک پیدا ہوئی اور مجھے پتہ چلا کہ میری بچی ایک جنیاتی بیماری کا شکار ہے جس کےباعث اس کی ذہنی اور جسمانی صلاحیتیں عام بچوں سے کم ہوں گی اور ذہنی بالیدگی کی رفتار نہایت سست رہے گی۔
عواطف جابر کا کہنا تھا کہ اسی لمحے میں نے اپنے رب سے وعدہ کرلیا تھا کہ اس بچی کو کلام اللہ حفظ کراؤں گی۔ شروع میں تو میں نے چھوٹی سورتیں یاد کرائیں اور اس دوران مجھے اندازہ ہوگیا کہ بچی کا حافظہ بہت اچھا ہے اور یہی سے منزل کی جانب سفر شروع ہوگیا۔
وہ کہتی ہیں کہ روان دویک جب 6 سال کی ہوئی تو اسکول میں داخلہ کروایا اور صرف ایک سال میں ہی اس کا تلفظ بہترین ہوگیا لیکن پھر اس نے اسکول جانے کے بجائے گھر میں ہی تعلیم جاری رکھنے میں دلچسپی ظاہر کی تو میں نے بھی منع کرنا مناسب نہیں سمجھا۔
عواطف جابر کا مزید کہنا تھا کہ اسکول سے رخصت کو غنیمت جانتے ہوئے میں روان کو اپنے ساتھ قرآن سینٹر لے جانے لگی، جہاں میں بھی سورتیں یاد کرتی تھی۔ جب میں نے سورۃ البقرہ کے 4 صفحات یاد کیے اس وقت روان کی استاد نے بتایا کہ آپ کی بیٹی تو اس سورہ کا پہلا حصہ حفظ کرچکی ہے۔
روان کی والدہ نے کہتی ہیں کہ اگلے سات برس تک میری بیٹی نے باقاعدگی سے حفظِ قرآن جاری رکھا اور گزشتہ رمضان کے 29 ویں روزے کو قرآن کا حفظ مکمل کرلیا۔
واضح رہے کہ ڈاؤن سنڈروم میں مبتلا بچے بڑھتی عمر کے ساتھ ذہنی بالیدگی حاصل نہیں کرپاتے یہی وجہ ہے کہ جوانی یا بڑھاپے تک بھی پہنچنے کے باجود ان کی سوچ اور حرکات بچوں جیسی ہی رہتی ہیں اور انہیں اپنا نام، پتہ اور موبائل نمبر یاد رکھنے میں بھی دشواری ہوتی ہے۔ ایسی صورت حال میں روان دویک کا قرآن حفظ کرلینا کسی معجزے سے کم نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔