امریکا کو اپنے ماضی کے قتل اور جرائم پر بھی جوابدہ ہونا چاہیئے، طالبان

ویب ڈیسک  پير 20 ستمبر 2021
امریکا نے ڈرون حملے میں غلطی سے معصوم جانوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا فوٹو: فائل

امریکا نے ڈرون حملے میں غلطی سے معصوم جانوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا فوٹو: فائل

کابل: طالبان کی عبوری حکومت کے ثقافت اور اطلاعات کے نائب وزیر طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا ہے کہ امریکا کو افغان جنگ کے دوران کی گئی قتل و غارت گیری پر بھی معافی مانگے اور لواحقین کی تلافی کے طور پر مالی امداد بھی کرنا چاہیئے۔ 

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا نے اگست کے آخر میں ڈرون حملے میں بچوں سمیت 10 افراد کی ہلاکت کو ’’سنگین غلطی‘‘ تسلیم کرتے ہوئے کہا تھا کہ ڈرون حملے کا نشانہ بننے والے داعش کے مشتبہ خودکش بمبار نہیں بلکہ معصوم شہری تھے۔

امریکا کے اس سفاک اعتراف پر طالبان حکومت کے نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے چینی میڈیا کو انٹرویو میں کہا کہ یہ واحد واقعہ نہیں ہے جب امریکا نے سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہو۔ 20 سالہ افغان جنگ میں ایسا کئی بار ہوا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : امریکا کا کابل ڈرون حملے میں عام شہریوں کی ہلاکت کا اعتراف 

اس موقع پر ذبیح اللہ مجاہد نے یہ بھی مطالبہ کیا کہ امریکا کو اپنے ماضی کی قتل و غارت گیری اور جنگی جرائم پر بھی جوابدہ ہونا چاہیئے اور لواحقین کو زر تلافی بھی ادا کرنا چاہیئے۔

ڈرون حملے میں معصوم جانوں کی ہلاکت کے امریکی اعتراف پر نائب وزیر اطلاعات ذبیح اللہ مجاہد نے مذمت کرتے کہا کہ یہ انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی اور ایک ایسی لاپرواہی ہے جس میں درجنوں قیمتی جانوں کا نقصان ہوا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔