- حماس نے قطر اور مصر کی جنگ بندی کی تجویز مان لی
- سعودی ولی عہد ہر سطح پر پاکستان کی مدد کرنا چاہتے ہیں، وزیراعظم
- بلوچستان کے مسائل سیاسی ڈائیلاگ کے ذریعے حل ہونے چاہئیں، صدر مملکت
- کراچی سے بھارتی خفیہ ایجنسی کے 2 انتہائی خطرناک دہشت گرد گرفتار
- جسٹس بابر ستار کے خلاف مہم چلانے پر توہین عدالت کی کارروائی کا فیصلہ
- حکومت سندھ نے پیپلزبس سروس میں خودکار کرایہ وصولی کا نظام متعارف کرادیا
- سعودی ولی عہد کا رواں ماہ دورۂ پاکستان کا امکان
- سیاسی بیانات پر پابندی کیخلاف عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر
- ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2024 کیلئے قومی ٹیم کی نئی کِٹ کی رونمائی
- نازک حصے پر کرکٹ کی گیند لگنے سے 11 سالہ لڑکا ہلاک
- کے پی وزرا کو کرایے کی مد میں 2 لاکھ روپے ماہانہ کرایہ دینے کی منظوری
- چینی صدر کا 5 سال بعد یورپی ممالک کا دورہ؛ شراکت داری کی نئی صف بندی
- ججز کا ڈیٹا لیک کرنے والے سرکاری اہلکاروں کیخلاف مقدمہ اندراج کی درخواست دائر
- کراچی میں ہر قسم کی پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی کا فیصلہ
- سندھ ؛ رواں مالی سال کے 10 ماہ میں ترقیاتی بجٹ کا 34 فیصد خرچ ہوسکا
- پنجاب کے اسکولوں میں 16 مئی کو اسٹوڈنٹس کونسل انتخابات کا اعلان
- حکومت کا سپریم کورٹ کے مخصوص نشستوں کے عبوری فیصلے پر تحفظات کا اظہار
- طعنوں سے تنگ آکر ماں نے گونگے بیٹے کو مگرمچھوں کی نہر میں پھینک دیا
- سندھ میں آم کے باغات میں بیماری پھیل گئی
- امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم سے پی ٹی آئی قیادت کی ملاقات، قانون کی حکمرانی پر گفتگو
کیلیفورنیا میں اسکولوں میں ’ڈی‘ اور ’ایف‘ گریڈ دینے کا عمل روک دیا گیا
کیلیفورنیا: کیلیفورنیا کے بڑے اسکولوں نے مشترکہ طور پر فیصلہ کیا ہے کہ طلبا و طالبات کو امتحانی نتائج میں ڈی اور ایف گریڈ دینے کا عمل بتدریج کم کرکے اسے بالکل ختم کردیا جائے گا۔
لاس اینجلس، سایٹا اینا، اوکلینڈ یونیفائڈ، سیکریمنٹو سٹی یونیفائید، اور دیگر اسکول ڈسٹرکٹ نے مل کر فیصلہ کیا ہے کہ پہلے مرحلے میں ’ڈی‘ اور ’ایف‘ گریڈ کو بتدریج کم کیا جائے گا۔ دوسری جانب ناکام ہونے یا ٹیسٹ نہ کرنے والے بچوں کو ایک موقع اور دیا جائے گا یا اضافی وقت ملے گا۔
اپنا ٹیسٹ یا اسائنمنٹ مکمل نہ کرنے والے بچوں کی رپورٹ پر ’نامکمل‘ کے الفاظ تحریر کئے جائیں گے۔ نئے فیصلے کا مقصد ’قابلیت پرمبنی تعلیم‘ کو بڑھانا ہے، اس میں بچوں سے ٹیسٹ کی بجائے جو کچھ سیکھا ہے وہ معلوم کیا جائے گا۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس طرح وبا میں دو سال تک گھر پر رہ کر پڑھنے والے بچوں کو دوبارہ تعلیم کی جانب راغب کیا جاسکے گا۔
تدریس کے درست اکتساب سے بچے یہ جان سکیں گے کہ انہیں کیا کچھ آتا ہے اورکیا کچھ نہیں معلوم۔ پھر استاد ان کی مدد کرسکتے ہیں۔
لیکن اس طریقے پر بہت تنقید بھی کی جارہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ طلبا و طالبات کی اصل کارکردگی کے متعلق یہ ایک جھوٹ ہوگا۔ ناقدین کے مطابق برے گریڈ کا ایک مقصد ہوتا ہے جس سے طالبعلموں کو بتایا جاتا ہے کہ ان کے پڑھنے اور سیکھنے میں کیا کچھ خامیاں ہیں۔ دوسرے گروہ کے مطابق گریڈنگ کا نظام فرسودہ ہے اور فیل دکھانے والے گریڈ طلبا و طالبات کی مدد کی بجائے ان کی حوصلہ شکنی کرتے ہیں۔
تاہم گریڈ ختم کرنے والوں کا مؤقف ہے کہ یہ نظام بہت چھوٹی عمر کے طلبا و طالبات کے لیے معتارف کرایا گیا ہے۔ اوائل عمر سے انہیں بتایا جاتا ہے کہ فلاں بچہ اوپر ہے اور ان کی صلاحیتیں فلاں طالبعلم سے نیچے ہے۔ اس کا بچے پر منفی اثر پڑتا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔