دہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے، وزیر دفاع

نمائندہ ایکسپریس  جمعرات 20 فروری 2014
حکومت آئین اور قانون کی حکمرانی کے لیے کسی بھی قوت سے مرعوب یا بلیک میل نہیں ہوگی۔خواجہ آصف۔
فوٹو: فائل

حکومت آئین اور قانون کی حکمرانی کے لیے کسی بھی قوت سے مرعوب یا بلیک میل نہیں ہوگی۔خواجہ آصف۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پشاور کے قریب میجرجہانزیب کو بزدلانہ حملے میں شہید کرنے، کراچی میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران اور ایف اہلکاروں کو اغوا کے بعد شہید کرنے جیسے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہاکہ شہداء کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی اور ذمہ داران کے خلاف قانون کے تحت سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

انہوں نے کہاکہ ایسے گھنائونے واقعات سے مذاکرات اور امن کی کوششوں کو شدید دھچکا لگا ہے۔وزیردفاع نے کہاکہ قوم اس وقت متحد ہے اورملک میں امن وااستحکام کی خواہاں ہے تاکہ ملک کو ترقی کی شاہراہ پر گامزن کیا جاسکے۔وزیردفاع نے کہاکہ حکومت طالبان سے مذاکرات کرنے میں انتہائی سنجیدہ اور مخلص ہے مگردہشت گردی اور مذاکرات ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔حکومت آئین اور قانون کی حکمرانی کے لیے کسی بھی قوت سے مرعوب یا بلیک میل نہیں ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔