جواہرلعل یونیورسٹی میں گوشت کھانے پر انتہا پسند ہندوؤں کا طلبا پر حملہ

ویب ڈیسک  پير 11 اپريل 2022
حملے میں کئی طلبا شدید زخمی ہوگئے، فوٹو: ٹویٹر

حملے میں کئی طلبا شدید زخمی ہوگئے، فوٹو: ٹویٹر

نئی دہلی: جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں انتہا پسند ہندو جماعت کی طلبا تنظیم نے ہوسٹل میں گوشت سے بنے پکوان کھانے کی پاداش میں طلبا اور طالبات کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ 

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی دارالحکومت میں جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں انتہا پسند ہندو طلبا تنظیم اکھل بھارتیہ ودھارتی پریشد کے غنڈوں نے ہوسٹلز میں حملہ کردیا اور طالبات کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

انتہا پسند ہندو جماعت کے غنڈوں نے طلبا سے مارپیٹ کی اور سڑک پر گھسیٹا جس کے باعث متعدد طالبات بھی شدید زخمی ہوگئیں۔ زخمی طلبا کو قریبی اسپتال منتقل کیا گیا جہاں ایک طالبہ کی حالت نازک بتائی جا رہی ہے۔

اکھل بھارتیہ ودھارتی پریشد نے ہوسٹلز میں گوشت سے بنے پکوان کھانے پر پابندی عائد کردی تھی تاہم طلبا کی اکثریت نے اسے مسترد کردیا تھا جس پر انتہا پسند جماعت کے غنڈوں نے طلبا پر حملہ کردیا۔

واقعے کے بعد اسپتال میں والدین اور شہری بڑی تعداد میں جمع ہوگئے۔ یونیورسٹی انتظامیہ نے فوری طور کوئی ردعمل دینے سے گریز کیا ہے۔

 

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔