- پختونخوا الیکشن کی تاریخ نہ دینے کیخلاف پی ٹی آئی کا عدالت جانے کا فیصلہ
- حب میں مسافر بس حادثے کا مقدمہ مالکان کیخلاف درج
- پاکستانی باکسر نے دبئی میں پروفیشنل باکسنگ فائٹ جیت لی
- مار گئی ہمیں یہ مہنگائی!
- مارشل آرٹس میں عالمی ریکارڈ ہولڈر راشد نسیم اطالوی ٹی وی شو میں مدعو
- مہنگائی کیخلاف عوام بیدار ہوں، احتجاج کے بغیر مسائل کم نہیں ہونگے، حافظ نعیم
- امارات کے صدر کا اسلام آباد کا دورہ ملتوی
- حکومت سے فواد چوہدری کے خلاف درج مقدمات کی تفصیلات طلب
- کوہاٹ میں کشتی ڈوبنے کے واقعے کا مقدمہ درج
- آسٹریلین اوپن؛ جوکووچ نے 10 ویں ٹرافی اپنے نام کرلی
- اسمبلی تحلیل کے 90 روز میں الیکشن ہونے چاہییں، لاہور ہائیکورٹ
- ’پہلے ایک تو پوری کرلیں‘ 2 ٹیموں کی تجویز پر کامران اکمل کا ردعمل
- پاکستان ویمنز ٹیم کی نگاہیں نئے چیلنج پر مرکوز
- گلگت کے شہری کو ساڑھے 13 کروڑ روپے سے زائد کا بجلی بل موصول، انکوائری کا حکم
- 96 ارب کی مقروض ایل ڈبلیو ایم سی کو پرائیویٹائز کرنے کا فیصلہ
- غیرقانونی تارکین وطن واپس بلائیں ورنہ ویزا پابندیاں لگائیں گے، یورپی یونین
- اسٹیٹ بینک کی ڈالر شرح کو کیپ، ترسیلات زر اور برآمدات میں 3 ارب ڈالر نقصان کے دعوے کی تردید
- ایران کو جوہری ہتھیاروں سے روکنے کیلیے کچھ بھی کر سکتے ہیں، امریکی دھمکی
- حکومت نے آئل ریفائنری پالیسی کے مسودے کو حتمی شکل دے دی
- پٹرولیم قیمتیں مہنگائی کا مزید طوفان لائیں گی، تاجر تنظیمیں
لیجنڈ گلوکار احمد رشدی کو مداحوں سے بچھڑے 39 برس بیت گئے

مرحوم گلوکار نے فلم سپیرن، مہتاب اور آنچل پر تین سال تک مسلسل نگار ایوارڈ حاصل کیا (فوٹو، فائل)
کراچی: پاکستانی فلموں کے وراسٹائل پلے بیک سنگر احمد رشدی کو اپنے مداحوں سے جدا ہوئے 39 سال بیت گئے، گلوکار کے پرستار آج ان کی برسی منا رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق احمد رشدی ایک ایسے گلوکار تھے جنھوں نے سن 70 اور 80 کی دہائی میں بننے والی فلموں میں اپنی مسحورکن آواز کے ذریعے شائقین موسیقی کی سماعتوں میں رس گھولے۔ گلوکار کو منفرد گائیگی کی وجہ سے آواز کا جادوگر بھی کہا جاتا تھا۔
ریڈیو پاکستان کراچی پر مہدی ظہیر کے پروگرام بچوں کی دنیا میں گائے ہوئے گیت نے احمد رشدی پر فلمی صنعت کے دروازے کھولے، مدھر کردینے والی آواز کے مالک احمد رشدی نے پہلا گانا فلم انوکھی کے لیے ریکارڈ کروایا مگر اداکار علاؤالدین پر فلمائے ایک گیت نے ان کی شہرت کو دوام بخشا۔
احمد رشدی کو ہر اداکار کے مطابق گائیگی پر عبور تھا اسی وجہ سے ان کو بھارتی گلوکار کشور کمار کا ہم پلہ بھی کہا جاتا تھا۔ وہ جن دنوں گائیگی کررہے تھے ان کا سابقہ مہدی حسن، سلیم رضا، مسعود رانا اور منیر حسین جیسے قدآور گلوکاروں سے تھا۔ انھیں جنوبی ایشیا کا پہلا پاپ سنگر بھی مانا جاتا ہے۔
چاکلیٹی ہیرو وحید مراد پر ان کی آواز کا جو تاثر ابھرتا تھا وہ اپنی مثال آپ ہے، احمد رشدی نے فلم سپیرن، مہتاب اور آنچل پر تین سال تک مسلسل نگار ایوارڈ حاصل کیا۔ انھیں مصور اور ملینئم ایوارڈز کے علاوہ ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ 20 برس تک گائیگی میں اپنا لوہا منوانے والے احمد رشدی 11 اپریل1983کو اس جہان فانی سے کوچ کرگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔