- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
- خواجہ آصف کا ایوب خان پر آرٹیکل 6 لگانے اور لاش پھانسی پر لٹکانے کا مطالبہ
- سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں کام کرنے والے پاکستانی ڈاکٹروں کیلئے خوشخبری
- پاک فوج کے شہدا اور غازی ہمارے قومی ہیرو ہیں، آرمی چیف
- جامعہ کراچی میں فلسطینی مسلمانوں سے اظہاریکجہتی کیلیے ’’دیوار یکجہتی‘‘ قائم
- نان فائلرز کی سمیں بلاک کرنے کیلیے حکومت اور ٹیلی کام کمپنیاں میں گروپ بنانے پر اتفاق
- 40 فیصد کینسر کے کیسز کا تعلق موٹاپے سے ہوتا ہے، تحقیق
- سیکیورٹی خدشات، اڈیالہ جیل میں تین روز تک قیدیوں سے ملاقات پر پابندی
- سندھ میں گندم کی پیداوار 42 لاکھ میٹرک ٹن سے زائد رہی، وزیر خوراک
- انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گر گئی
- برازیل میں بارشوں اور سیلاب سے ہلاکتیں 143 ہوگئیں
- ہوائی جہاز میں سامان رکھنے کی جگہ پر مسافر خاتون نے اپنا بستر لگا لیا
- دانتوں کی دوبارہ نشونما کرنے والی دوا کی انسانوں پر آزمائش کا فیصلہ
لیجنڈ گلوکار احمد رشدی کو مداحوں سے بچھڑے 39 برس بیت گئے
کراچی: پاکستانی فلموں کے وراسٹائل پلے بیک سنگر احمد رشدی کو اپنے مداحوں سے جدا ہوئے 39 سال بیت گئے، گلوکار کے پرستار آج ان کی برسی منا رہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق احمد رشدی ایک ایسے گلوکار تھے جنھوں نے سن 70 اور 80 کی دہائی میں بننے والی فلموں میں اپنی مسحورکن آواز کے ذریعے شائقین موسیقی کی سماعتوں میں رس گھولے۔ گلوکار کو منفرد گائیگی کی وجہ سے آواز کا جادوگر بھی کہا جاتا تھا۔
ریڈیو پاکستان کراچی پر مہدی ظہیر کے پروگرام بچوں کی دنیا میں گائے ہوئے گیت نے احمد رشدی پر فلمی صنعت کے دروازے کھولے، مدھر کردینے والی آواز کے مالک احمد رشدی نے پہلا گانا فلم انوکھی کے لیے ریکارڈ کروایا مگر اداکار علاؤالدین پر فلمائے ایک گیت نے ان کی شہرت کو دوام بخشا۔
احمد رشدی کو ہر اداکار کے مطابق گائیگی پر عبور تھا اسی وجہ سے ان کو بھارتی گلوکار کشور کمار کا ہم پلہ بھی کہا جاتا تھا۔ وہ جن دنوں گائیگی کررہے تھے ان کا سابقہ مہدی حسن، سلیم رضا، مسعود رانا اور منیر حسین جیسے قدآور گلوکاروں سے تھا۔ انھیں جنوبی ایشیا کا پہلا پاپ سنگر بھی مانا جاتا ہے۔
چاکلیٹی ہیرو وحید مراد پر ان کی آواز کا جو تاثر ابھرتا تھا وہ اپنی مثال آپ ہے، احمد رشدی نے فلم سپیرن، مہتاب اور آنچل پر تین سال تک مسلسل نگار ایوارڈ حاصل کیا۔ انھیں مصور اور ملینئم ایوارڈز کے علاوہ ستارہ امتیاز سے بھی نوازا گیا۔ 20 برس تک گائیگی میں اپنا لوہا منوانے والے احمد رشدی 11 اپریل1983کو اس جہان فانی سے کوچ کرگئے تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔