- ہنی ٹریپ کا شکار واپڈا کا سابق افسر کچے کے ڈاکوؤں کی حراست میں جاں بحق
- پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو مکمل سائیڈ لائن کردیا
- پروازوں کی بروقت روانگی میں فلائی جناح ایک بار پھر بازی لے گئی
- عالمی بینک کی معاشی استحکام کے لیے پاکستان کو مکمل حمایت کی یقین دہانی
- سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک
- وزیراعظم کا ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان
- لاہور میں سفاک ماموں نے بھانجے کو ذبح کردیا
- 9 مئی کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے، صدر
- وزیراعلیٰ پنجاب کی وکلا کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل
- پہلے مارشل لا لگانے والے معافی مانگیں پھر نو مئی والے بھی مانگ لیں گے، محمود اچکزئی
- برطانیہ میں خاتون ٹیچر 15 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی تعلق پر گرفتار
- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
- سوال پسند نہ آنے پر شیرافضل مروت کے ساتھیوں کا صحافی پر تشدد
- مالی سال 25-2024کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان
- کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نئی ویکسین کی آزمائش
- بیوی کی بے لوث خدمت، شوہر 10 سال بعد کومے سے زندگی کی طرف لوٹ آیا
زندہ جانوروں پر سائنسی تجربات میں اضافہ
لندن: نئے اعداد و شمار میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ برس زندہ جانوروں پر کیے گئے سائنسی تجربوں کی تعداد میں 6 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
2021 میں پورے برطانیہ میں تقریبا 30 لاکھ 60 ہزار تجربے جانوروں پر کیے گئے، 2020 میں یہ تعداد 28 لاکھ 80 ہزار تھی۔
برطانوی محکمہ داخلہ کی جانب سے جاری کیے گئے ڈیٹا میں بتایا گیا ہے کہ تجرباتی عمل میں 20 فی صد (17 لاکھ 30 ہزار) اضافہ ہوا جو گزشتہ برس تمام عمل کا 57 فی صد بنا۔ افزائش کے لیے کیے جانے والے عمل میں 8 فی صد کمی آئی۔
ڈیٹا کے مطابق 96 فی صد پروسیجر(تجرباتی و افزائشی مقاصد کے لیے کیے جانے والے) میں چھوٹے یا بڑے چوہے، یا مچھلیاں استعمال ہوئیں۔جانوروں کی یہ اقسام ایک دہائی سے زیادہ کے عرصے سے استعمال کی جارہی ہیں۔
ڈیٹا کے مطابق 51 فی صد تجرباتی پروسیجر بنیادی تحقیق کے لیے کیے گئے۔
جن تین حلقوں میں سب سے زیادہ تحقیق کی گئی ان میں اعصابی نظام، مدافعتی نظام اور کینسر شامل ہیں۔
رائل ویٹرِنری کالج میں ٹرانسلیشنل میڈیسن کے پروفیسر ڈامنِک ویلز کا کہنا تھا کہ 2020 میں کووڈ پابندیوں کے سبب یہ تعداد کم ہونے کی وجہ سے 2021 میں پروسیجرز کے لیے استعمال ہونے والے جانوروں کی تعداد میں اضافہ غیرمتوقع نہیں ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔