- پی آئی اے کی نجکاری میں اہم پیش رفت، 8 کاروباری گروپس کا اظہار دلچسپی
- ممبئی کے کالج میں حجاب اور برقع پر پابندی عائد
- بانی پی ٹی آئی کیخلاف ٹیریان کیس ایک سال بعد سماعت کیلیے مقرر
- حکومت سندھ کا صوبے بھر میں مزید بسیں لانے کا فیصلہ
- ٓآرمی چیف کی ہاکی ٹیم سے ملاقات، تعاون کی یقین دہانی
- کینیڈین شہری نے کم وقت میں اسٹار وارز کی اسپیس شپ بنا ڈالی
- پاکستان نے سینٹرل ایشین والی بال چیمپئن شپ جیت لی
- مہنگائی کی شرح میں کمی کے باوجود 20 اشیا کی قیمتیں مزید بڑھ گئیں
- فرانس میں نفرت آمیز سلوک؛ مسلمان دوسرے ممالک منتقل ہونے پر مجبور
- ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں اضافہ
- اسٹاک مارکیٹ تاریخ کی بلند ترین سطح 75 ہزار 342 پوائنٹس پربند
- کاربن کشید کر کے توانائی ذخیرہ کرنے والی بیٹریاں ایجاد
- موسمیاتی تغیر سے انسانی دماغ پر مضر اثرات مرتب ہوسکتے ہیں
- رواں مالی سال کے 10 ماہ میں جاری کھاتہ 20 کروڑ 20 لاکھ ڈالر رہا
- آرمی چیف سے کہوں گا فوج اور لوگوں کو آمنے سامنے نہیں کیا جاتا، عمران خان
- 4 دن قبل دفنائے گئے آدمی کو زندہ باہر نکال لیا گیا؛ ملزم گرفتار
- وزیراعلیٰ کے پی کا نگراں حکومت کے اقدامات کی تحقیقات کا اعلان
- پنجاب میں رواں ماہ ہیٹ ویو، بارشوں اور طوفان کا الرٹ جاری
- کراچی میں منشیات فروش گینگ کی خاتون رکن گرفتار، آئس برآمد
- او جی ڈی سی ایل کا تیل و گیس کی مقامی پیداوار بڑھانے کا اعلان
لندن کے پہلے مسلم میئر کو اسلاموفوبیا اور نفرت آمیز رویے کا سامنا
لندن: برطانیہ کے کسی شہر کے پہلے مسلم میئر صادق خان نے اسلاموفوبیا اور مسلم دشمنی پر مبنی نفرت آمیز بیان پر رکن اسمبلی لی اینڈرسن پر کڑی تنقید کی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق لندن کے میئر صادق خان نے کہا کہ ٹوری پارٹی کے موجودہ رہنماؤں، اراکین پارلیمنٹ اور کابینہ کے وزراء کا مسلمانوں کے خلاف نفرت آمیز بیانات دینا انتہائی افسوسناک ہے۔
صادق خان نے کہا کہ اس قسم کے بیانات سے ملک میں اسلاموفوبیا کو فروغ ملے گا اور مسلمانوں پر پُرتشدد حملوں میں اضافہ ہوگا۔ یہ برطانیہ کی عظیم روایات اور حب الوطنی کے منافی بھی ہے۔
خیال رہے کہ رکن اسمبلی لی اینڈرسن کا ایک ریکارڈ شدہ بیان سامنے آیا ہے جس میں انھیں یہ کہتے سنا جکا سکتا ہے کہ میئر صادق خان برطانیہ، اس کے ورثے اور اس کی ثقافت سے نفرت کرتے ہیں۔
لی اینڈرسن نے یہ بھی کہا کہ صادق خان اسلام کے بنیاد پرستوں کے تابع ہیں اور میری ان باتوں کی تصدیق کابینہ کے 2 وزراء بھی کر چکے ہیں۔
چند روز قبل ہی یہ خبر بھی سامنے آئی ہے کہ کنزرویٹو امیدوار سوزن ہال نے اُن سوشل میڈیا پیجز اور گروپس کو فالو کیا ہے جن میں دیگر مذاہب کے خلاف نسل پرستانہ مواد پوسٹ کیا جاتا ہے اور صادق خان کو مسلمان ہونے کی بنا پر گالی دی گئی تھی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔