- رفح کراسنگ پر مصری اور اسرائیلی فوج آمنے سامنے؛ خونی جھڑپ
- پاپوا نیو گنی؛ لینڈ سلائیڈنگ میں 2 ہزار سے زائد افراد زندہ دب گئے
- امریکا پاکستان کے معاشی مستقبل کیلئے مضبوط پارٹنر ہے، ڈونلڈ بلوم
- رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ میں بجٹ کا 64 فیصد قرضوں کی ادائیگی پر خرچ
- اللہ تعالیٰ بانی پی ٹی آئی کو مجیب الرحمان جیسے انجام سے بچائے، راناثناء اللہ
- فرانس،اسپین اور اٹلی سمیت متعدد ممالک کی اسرائیل کے رفح پر حملے کی مذمت
- وزیراعظم کا کل یوم تکبیر پر عام تعطیل کا اعلان
- دوبارہ لڑکی پیدا کیوں کی؟ شوہر، سسر اور دیور کا خاتون پر بدترین تشدد
- اپوزیشن لیڈر کی قبائل عمائدین کو معاوضہ نہ ملنے کا مسئلہ اسمبلی میں اٹھانے کی یقین دہانی
- کوے 4 تک کی گنتی گن سکتے ہیں، نئی تحقیق میں انکشاف
- کتا بننے کے شوقین جاپانی شہری پر اب لومڑی بننے کا بھوت سوار
- فضائی آلودگی اور کم وزن نوزائیدہ بچوں کے درمیان تعلق کا انکشاف
- لاہور؛ ڈاکو اسلحے کے زور پر نوجوان سے قربانی کےبکرے چھین کر فرار
- بالائی علاقوں میں کل سے بارشوں کی پیش گوئی
- رفح پر حملے ’انتہائی سنگین‘ ہیں، تحقیقات کریں گے؛ اسرائیلی فوجی پراسیکیوٹر
- سندھ اسمبلی؛ کے الیکٹرک کے سی ای او مونس علوی کیخلاف تحریک استحقاق جمع
- وفاق نے کے پی میں بجلی کی فراہمی چوری کے خاتمے سے مشروط کردی
- نئے مالی سال ایف بی آر کا ہدف ساڑھے 12 ہزار ارب ہوسکتا ہے، چیئرمین ایف بی آر
- سرجانی ٹاؤن میں نوجوان کی درخت سے لٹکی ہوئی لاش برآمد
- خیبر پختونخوا میں فورسز کے آپریشنز میں 23 دہشتگرد ہلاک، 7 جوان شہید
ایران کے صحرا میں بنایا گیا ویران شہر
تہران: صحرا کے بیچوں بیچ، ہزاروں گھروں پر مشتمل خالی عمارتیں بھوتوں کے شہر (ghost town) کی منظر کشی کرتی ہیں جو کہ ایران میں واقع ہے۔
یہ خالی شہر پیرادائز سٹی کے نام سے جانا جاتا ہے لیکن اپنے نام کے برعکس یہ اپنی ویرانی کے باعث ایک خوف کا احساس پیدا کرتا ہے۔ یہ ایران کے دارالحکومت تہران کا حصہ ہے۔
تعمیر کے دوران ان عمارتوں میں سے بہت سی عمارتوں کو تو تعمیر مکمل ہونے سے پہلے ہی ادھورا چھوڑ دیا گیا تھا۔ ایک ذرائع کے مطابق، یہ ویران ٹاورز ان لوگوں کے لیے سستی رہائش کے لیے تیار کیے گئے تھے جو تہران میں املاک کی بڑھتی قیمتوں کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتے تھے۔
تاہم شہر سے الگ، بنجر زمین، سیوریج کا ناقص نظام، انتہائی گرمی، پانی تک رسائی میں مشکلات اور بجلی کا وقفے وقفے سے جاتے رہنا۔ یہ وہ مسائل تھے جس کی وجہ سے یہ علاقہ عوام میں مقبولیت نہیں پاسکا اور اس پروجیکٹ کو ترک کرنا پڑا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔