- لاہور؛ سب انسپکٹر کا ٹریفک اسسٹنٹ پر بہیمانہ تشدد، ویڈیو وائرل
- ثقلین مشتاق نے آل ٹائم ون ڈے الیون کا انکشاف کردیا
- 565 میٹرک ٹن چینی، سگریٹ، کپڑا، ایرانی تیل برآمد کرلیا گیا
- ایف بی آر کے کارپوریٹ ٹیکس آفس اسلام آباد کیخلاف تحقیقات کا حکم
- پنجاب میں ہیٹ ویو کا الرٹ جاری، درجہ حرارت 45ڈگری جانے کا امکان
- غزہ میں جھڑپوں اور دھماکوں میں مزید 3 اسرائیلی فوجی ہلاک، 4 شدید زخمی
- حکومت نیٹ میٹرنگ ختم کرکے گراس میٹرنگ پالیسی لانے کوتیار
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پالیسی سطح کے مذاکرات کل شروع ہونگے
- این اے 148 ملتان میں ضمنی انتخاب کیلیے پولنگ جاری
- وزیراعظم کو آئی ایم ایف کا 18 ہزار ارب کا مجوزہ بجٹ پیش
- ٹی20 ورلڈکپ؛ ٹاپ 4 ٹیمیں کون سی ہوں گی؟ کیف نے پیشگوئی کردی
- ایک منٹ میں 110 پینسلیں توڑنے کا عالمی ریکارڈ
- سوشل میڈیا اور بچوں میں سیگریٹ نوشی کے درمیان تعلق کا انکشاف
- گرین ہاؤس گیسز کو قیمتی کیمیکلز میں بدلنے کا نیا طریقہ وضع
- بشکیک سے 140 طلبا کو لے کر پرواز لاہور پہنچ گئی
- ’’ کوہلی نے پاکستان آکر کھیلنے سے متعلق اچھی بات کی ہے‘‘
- کراچی: چھالیہ کے اسمگلرز کا پولیس کو رشوت دینا مہنگا پڑ گیا
- کراچی: گریڈ 17 کا افسر عدالت میں میتھ کی اسپیلنگ نہ سُنا سکا
- عالمی بینک کی پاکستان میں آئندہ مالی سال مہنگائی میں کمی کی پیش گوئی
- افغانستان کے صوبہ غور میں شدید بارش اور سیلاب سے 50 افراد جاں بحق
امریکا نے پہلی بار اسرائیل کو گولہ بارود کی فراہمی روک دی
تل ابیب: اسرائیل کے 7 اکتوبر سے غزہ پر مسلسل جاری بمباری کے دوران پہلی بار امریکا نے صیہونی ریاست کو گولہ بارود کی فراہمی روک دی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق دو اسرائیلی حکام نے تصدیق کی ہے کہ امریکا نے گزشتہ ہفتے اسرائیل کو فراہم کی جانے والے گولہ بارود کی ترسیل بغیر کوئی وجہ بتائے معطل کر دی۔
اسرائیلی حکام نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ امریکا کا یہ اقدام غیر متوقع ہے اور نیتن یاہو حکومت کے لیے تشویش کا باعث بنا ہے اور بارہا روابط کے باوجود امریکا نے اب تک کوئی وضاحت نہیں دی۔
یاد رہے کہ رواں برس فروری میں امریکا نے اسرائیل سے ضمانت مانگی تھی کہ اس گولہ بارود کی غزہ میں بین الاقوامی قانون کے مطابق استعمال کیے جانے کی یقین دہانی کرائے۔
اسرائیلی حکام نے دعویٰ کیا کہ وزیراعظم نیتن یاہو نے مارچ میں یہ گارنٹی دی تھی کہ امریکی ہتھیاروں کا غزہ میں عالمی قوانین کے تحت استعمال کیا جائے گا اور کسی قسم کی خلاف ورزی نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
تاہم جب اس حوالے سے عالمی خبر رساں ادارے کے نمائندے نے وائٹ ہاؤس، پینٹاگون، امریکی وزارت خارجہ سمیت اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے رجوع کیا تو تاحال کسی نے جواب نہیں دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کو اسلحے کی فراہمی کی معطلی کی وجہ اسرائیل کے رفح پر فوجی حملے پر بضد رہنا ہے جب کہ امریکا سمیت عالمی قوتوں نے نیتن یاہو کو اس کارروائی سے باز رہنے کا مطالبہ کیا تھا۔
امریکا اور دیگر عالمی قوتوں کا مؤقف ہے کہ غزہ سے 10 لاکھ سے زائد فلسطینی پناہ کے لیے رفح میں مقیم ہیں اور اسرائیلی فوجی کارروائی کے نتیجے میں ان پناہ گزینوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہوں گے۔
امریکا اور عالمی قوتوں کا مطالبہ تھا کہ اسرائیل رفح پر حملے سے ان لاکھوں فلسطینی پناہ گزینوں کو محفوظ مقام پر منتقل کرنے کے انتظامات کرے تاہم اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا تھا کہ حماس کے ساتھ جنگ بندی معاہدہ ہو یا نہ ہو ہر حال میں رفح پر حملہ کریں گے۔
یہ خیال رہے کہ اقوام متحدہ نے بارہا خبردار کیا ہے کہ رفح پر حملے کے نتیجے میں فلسطینی پناہ گزینوں کے پاس پوری غزہ پٹی پر کوئی دوسری محفوظ جگہ نہیں بچے گی جہاں وہ اپنے خاندان کے ہمراہ بحفاظت منتقل ہوسکیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔