- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
- طارق بگٹی کی صدر پی ایچ ایف تعیناتی کی تصدیق
- وزیراعظم کا کسانوں سے گندم کی فوری خریداری کا حکم
- کسی بھی مداخلت پر ادارہ جاتی ردعمل دیا جائے،اسلام آباد ہائیکورٹ کی سپریم کورٹ کو تجاویز
- پنجاب اور لاہور کے بیشتر اضلاع میں آج تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان
- امریکا کی طرح پاکستانی یونیورسٹیز میں بھی غزہ مہم کا اعلان
- پاور ڈویژن نے سولر پاور پر ٹیکس کی خبروں کو جھوٹ قرار دیدیا
- وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم اجلاس میں شرکت کیلئے سعودی عرب روانہ
- ارشدشریف قتل کیس؛ حامد میر کا جوڈیشل کمیشن کے قیام کیلیے عدالت سے رجوع
- جو جج پرفارم نہیں کر رہا اسے نکال کر باہر پھینک دینا چاہیے، جسٹس منصور
- سونے کی قیمت میں فی تولہ 600 روپے کمی
- وزیراعلیٰ پختونخوا بنی گالہ تھانے میں درج مقدمے سے بری
- لاہور میں جرمن سفیر کی تقریر کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاج
- کراچی میں اُدھار نہ دینے پر 60 سالہ دُکان دار قتل
- خیبر؛ پولیس پر حملوں اور طلبہ کے اغوا میں ملوث انتہائی مطلوب دہشتگرد مارا گیا
- جسٹس بابر آڈیو لیکس کیس سے الگ ہوجائیں، چار اداروں نے متفرق درخواست دائر کردی
- وزیر پیداوار کا سرسبز یوریا کی قیمت میں اضافے کا سخت نوٹس
- اسلام آباد میں غیر ملکی شہریوں کی سیکیورٹی کیلئے اسپیشل فورس بنانے کا فیصلہ
- پنجاب پولیس کی خاتون افسر عالمی ایوارڈ کے لیے منتخب
قدرتی آفات سے پہلی ششماہی میں41 ارب ڈالر کے نقصانات
زیورخ: دنیا بھر میں قدرتی آفات کی وجہ سے رواں سال کی پہلی ششماہی میں 41ارب ڈالر کے اقتصادی نقصانات ہوئے جو توقعات سے کافی کم ہیں۔
ری انشورنس گروپ سوئس ری کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ سال کی پہلی ششماہی میں انشورڈ اور ان انشورڈ نقصانات 59 ارب ڈالر رہے تھے جبکہ روال کی پہلی ششماہی کے نقصانات گزشتہ 10سال کی پہلی ششماہی کے اوسط نقصانات94ارب ڈالر سے بھی بہت کم ہیں۔
اعدادوشمار کے مطابق گزشتہ 6ماہ کے دوران قدرتی آفات کے نقصانات میں سے 21 ارب ڈالر کا بوجھ انشورنس انڈسٹری پر پڑا تاہم گزشتہ مالی سال کی پہلی ششماہی میں یہ مالیت25ارب ڈالر اور گزشتہ دہائی کی پہلی ششماہی میں یہ اوسطاً 27 ارب ڈالر رہی تھی، جنوری سے جون 2014 تک انشورنس انڈسٹری کو امریکا میں مئی کے وسط میں آنے والے طوفان اور ژالہ باری سب سے زیادہ مہنگی پڑی جس کی مالیت 2.6ارب ڈالررہی ۔ سوئس ری کے مطابق انسانی ہاتھوں سے لائی گئی تباہی کے گزشتہ 6ماہ میں نقصانات 3ارب ڈالر رہے جس میں سے2ارب ڈالر کے نقصانات انشورڈ تھے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔