- پنجاب میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کو مثالی بنائیں گے، مریم اورنگزیب
- آڈیو لیکس کیس میں مجھے پیغام دیا گیا پیچھے ہٹ جاؤ، جسٹس بابر ستار
- 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- غزہ میں اسرائیل کا اقوام متحدہ کی گاڑی پر حملہ؛ 2 غیر ملکی اہلکار ہلاک
- معروف سائنسدان سلیم الزماں صدیقی کے قائم کردہ ریسرچ سینٹر میں تحقیقی امور متاثر
- ورلڈ کپ میں شاہین، بابر کا ہی نہیں سب کا کردار اہم ہوگا، سی ای او لاہور قلندرز
- نادرا کی نئی سہولت؛ شہری ڈاک خانوں سے بھی شناختی کارڈ بنوا سکیں گے
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مسلسل دوسرے روز کم
- کراچی سے پشاور جانے والی عوام ایکسپریس حادثے کا شکار
- بھارتی فوج کی گاڑی نے مسافر بس اور کار کو کچل دیا؛ 2 ہلاک اور 15 زخمی
- کراچی میں 7سالہ معصوم بچی سے جنسی زیادتی
- نیب ترامیم کیس؛ عمران خان کو بذریعہ ویڈیو لنک سپریم کورٹ میں پیشی کی اجازت
- کوئٹہ؛ لوڈشیڈنگ کیخلاف بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاج 6 روز سے جاری
- حکومت کو نان فائلرز کی فون سمز بلاک کرنے سے روکنے کا حکم
- آئی ایم ایف کا پاکستان کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں خرابیوں پر اظہارتشویش
- کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
- کراچی میں شدید گرمی کے دوران 12، 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ، شہری بلبلا اٹھے
- کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف کارروائی کا حکم
- جنوبی وزیرستان؛ گھر میں دھماکے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق
- آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان
مسلم صارفین کیلئے سماجی رابطے کی متبادل ویب سائٹ ’’مسلم فیس‘‘ تیار
دبئی: حالیہ دور میں سوشل میڈیا کی اہمیت اور مقبولیت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں لیکن سماجی رابطوں کی تمام ویب سائٹس پر مغربی ممالک کی اجارہ داری سمجھی جاتی ہے اس لئے چند مسلم تاجروں نے’’مسلم فیس‘‘ کے نام سے سماجی رابطوں کی متبادل ویب سائٹ تیار کی ہے جسے جلد ہی لانچ کر دیا جائے گا۔
العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ’’مسلم فیس‘‘ کے بانی ارکان کا کہنا ہے کہ وہ ایک ایسا سوشل نیٹ ورکنگ فورم متعارف کرا رہے ہیں جس میں سچائی اور حقائق پر مبنی مواد کی اشاعت کے ساتھ ساتھ اسلام کے ضابطہ اخلاق اور اسلامی اقدار کی بھی پابندی کی جائے گی اور اس ویب سائٹ پر صارفین کو ایسا مواد پوسٹ یا پبلش کرنے کی اجازت نہیں ہوگی جس سے مسلمانوں یا کسی بھی دوسرے مذہب سے تعلق رکھنے والوں کی دل آزاری کا اندیشہ ہو، اس سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائٹ کو مکمل طور پر تیار ہونے کے بعد ابتدائی اور تجرباتی طور پر ایک ہزار صارفین کے لئے پیش کیا جائے گا تاکہ باضابطہ طور پر عالمی سطح پر پھیلانے سے قبل اس کی فنی رکاوٹوں کو دور کیا جاسکے۔
بانی ارکان کا کہنا تھا کہ ویب سائٹ دنیا بھر کے مسلمانوں کے درمیان سماجی رابطے کو مضبوط بنانے کے لئے بنائی جارہی ہے لیکن اس سے غیر مسلم برادری سے بھی روابط بڑھانے میں مدد ملے گی اور اسے مسلمانوں کے علاوہ غیر مسلم صارفین بھی بآسانی استعمال کرسکیں گے جب کہ اسے انگریزی، فارسی، عربی اور اردو کے ساتھ بیک وقت کئی زبانوں میں لانچ کیا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔