- کوئٹہ سریاب روڈ پر پولیس موبائل پر حملہ، جوابی کارروائی میں 3 دہشت گرد ہلاک
- مسافروں کی حفاظت کیلیے ہر گاڑی میں ایک اہلکار سوار ہوگا، وزیراعلیٰ بلوچستان
- لاہور میں قانون نافذ کرنے والے ادارے کی تیز رفتار گاڑی نے اکلوتے بچے کو کچل ڈالا
- گندم درآمد اسکینڈل، تحقیقاتی کمیٹی کی انوارالحق کاکڑ یا محسن نقوی کو طلب کرنے کی تردید
- فیصل کریم کنڈی نے گورنر کے پی کا حلف اٹھا لیا، وزیراعلیٰ کی تقریب میں عدم شرکت
- پاکستانی نژاد صادق خان ریکارڈ تیسری مرتبہ لندن کے میئر منتخب
- وفاقی حکومت 1.8 ملین میٹرک ٹن گندم خریدے گی، وزیراعظم
- باپ نے غیرت کے نام پر بیٹی اور پڑوسی کے لڑکے کو قتل کردیا
- شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 6 دہشت گرد ہلاک
- فواد چوہدری 9 مئی سے جڑے 8 مقدمات میں شامل تفتیش
- آڈیو لیکس کیس میں آئی بی، ایف آئی اے اور پی ٹی اے سربراہ کو توہین عدالت کے نوٹس جاری، جرمانہ عائد
- ملازمت کے امیدوار کا آجر کو سی وی دینے کا انوکھا طریقہ
- اے آئی ٹیکنالوجی ایمرجنسی صورتحال میں مفید نہیں، ماہرین
- ایف بی آر میں کرپٹ عناصر کو برداشت نہیں کیا جائے گا، وزیراعظم
- باکسر عامر خان کو پاک فوج نے اعزازی کیپٹن کے رینکس سے نواز دیا
- ایپل کی آئی فون صارفین کو مشکل سے نکالنے کے لیے کوشش جاری
- پی ٹی اے کا نان فائلرز کی سم بلاک کرنے سے انکار
- عالمی عدالت انصاف امریکا و اسرائیل کی دھمکیوں پر برہم، انصاف میں مداخلت قرار دے دیا
- صدر نے تین صوبوں کے گورنرز تعینات کرنے کی منظوری دیدی
- سی ایس ایس نتائج کا اعلان، کامیابی کی شرح 2.96 فیصد رہی
آئس کریم کو پگھلنے سے بچانے کا طریقہ دریافت
لندن: آئس کریم ہر خطے کا من پسند کھاجا ہیں ۔ اپنے رنگ ، ذائقے اور جدت کی بنا پر ہر خاص و عام آئس کریم کا گرویدہ ہے لیکن ان میں ایک خرابی یہ ہے کہ آئس کریم جلد پگھل جاتی ہے اسی وجہ سے اسے دور لے جانا اور دیر تک کر کھانا مشکل ہوجاتا ہے اور پگھل جانے کے بعد آئس کریم کا ذائقہ بھی متاثر ہوتا ہے۔
برطانیہ میں یونیورسٹی آف ڈنڈی اور یونیورسٹی آف ایڈنبرا کے ماہرین نے ایک ایسی قدرتی پروٹین دریافت کرنے کا دعویٰ کیا ہے جسے شامل کرنے سے ناصرف آئس کریم زیادہ دیر سے پگھلتی ہے بلکہ اس سے آئس کریم زیادہ ہموار اور ملائم بنتی ہے۔ اس قدرتی پروٹین کی مدد سے کم کیلوریز اور چکنائی والی چیزیں بھی تیار کی جا سکتی ہیں۔
ایڈنبیرا یونیورسٹی کے ماہر کائٹ مک فی کہتے ہیں کہ اس نئے عمل کے ذریعے کمپنیوں اور صارفین دونوں کے لیے آئس کریم کو بہتر بنانے کا امکان موجود ہے جس کے لیے بہت ذیادہ ٹھنڈک کی ضرورت بھی نہیں رہے گی۔ ڈنڈی یونیورسٹی میں مالیکیولر مائیکروبیالوجسٹ ڈاکٹر نکولا اسٹینلے وال کہتے ہیں کہ پہلے پہل یہ پروٹین ایک بیکٹیریا میں شاخت کیا گیا تھا جسے بی ایس آئی اے کا نام دیا گیا ہے۔ اسے آئس کریم میں شامل کرنے سے کون پر رکھی آپ کی پسندیدہ آئس کریم جلد ہی پھسل کر نہیں گرے گی اور آپ دیر تک اس کا لطف اٹھاسکیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔