سردیوں میں وزن بڑھ رہا ہے؟

منیرہ عادل  پير 8 فروری 2016
خنک موسم کے معمولات مُٹاپے کا باعث بنتے ہیں۔ فوٹو: فائل

خنک موسم کے معمولات مُٹاپے کا باعث بنتے ہیں۔ فوٹو: فائل

سردیوں میں بہت سی خواتین اپنے وزن کی وجہ سے خاصی متفکر رہتی ہیں۔ اکثر افراد کا یہ ماننا ہے کہ سردیوں میں ان کا وزن بڑھ جاتا ہے، وہ خواتین جو ورزش اور غذا میں پرہیز کے ذریعے اپنا وزن کم کرتی ہیں یا مطلوبہ وزن برقرار رکھنے کی کوشش کرتی ہیں سردیوں کے موسم میں خاصی پریشان نظر آتے ہیں۔ گو کہ موسم کی تبدیلی براہ راست تو انسان کے وزن پر کوئی خاص اثرات مرتب نہیں کرتی، البتہ کچھ کھانے کی طرف رغبت بڑھنے سے اس کا ناتا وزن میں اضافے سے بن جاتا ہے۔

غذائی عادات اور سرگرمیوں میں آنے والی تبدیلی ہے۔ یخ بستہ ٹھنڈی ہوائیں اور موسم کی خنکی کے سبب خواتین گھر میں رہنا زیادہ پسند کرتی ہیں، باقاعدگی سے ورزش کرنے والی خواتین کے بھی معمولات میں فرق آجاتا ہے، پانی کم پیا جاتا ہے اور بیش تر گھرانوں میں سردیوں کی آمد کے ساتھ ہی خالص گھی، گڑ، چینی اور خشک میوہ جات سے مختلف روایتی پکوان اور حلوہ جات وغیرہ پکائے جاتے ہیں، جو براہ راست وزن میں زیادتی کا سبب بنتے ہیں، لہٰذا سردیوں کے موسم میں وزن کو قابو میں رکھنے کے لیے چند باتوں پر عمل کرنا بے حد ضروری ہے تاکہ وزن کی زیادتی سے بچ سکیں یا اگر وزن بڑھ گیا ہے، تو اس کو کم کرنے کے ساتھ موسم کی خوب صورتی سے لطف اندوز ہو سکیں۔ کسی سوئٹر، جیکٹ، بنارسی شال یا کوٹ کو پہنتے ہوئے یہ نہیں سوچیںگی کہ یہ مجھ پر اچھا نہیں لے گا یا اس کو پہن کر میں موٹی لگوںگی، بلکہ اپنا آپ آئینے میں دیکھ کر اچھا لگے گا۔ اس کے لیے ذیل میں درج چند آسان طریقوں پر عمل کرنا ہوگا۔

(1)۔ پانی زیادہ مقدار میں پیئں، دن بھر میں پانی کے جتنے گلاس پینا ضروری ہیں، اس کو پورے دن میں تقسیم کردیں، مثلاً ہر آدھے گھنٹے یا ایک گھنٹے بعد اتنا پانی پینا ہے، اس طرح پیاس کے بغیر بھی پانی پی سکیںگی اور پانی کی مناسب مقدار وزن میں کمی کا سبب بھی بنے گی۔

(2)۔ صحت بخش غذا کھائیں، روایتی کھانوں، مٹھائیوں اور حلوہ جات کو کھانے میں پرہیز کریں، کم مقدار میں کھائیں یا چکھنے پر اکتفا کریں۔ چھٹی کے دن بھی بازار کے کھانوں، بن کباب، چپس اور ختائیوں وغیرہ سے گریز کریں۔ یہ وزن میں فوری زیادتی کا سبب بنتے ہیں، اس کے بہ جائے پھل اور سبزیاں کھائیں، دودھ، دہی اور خشک میوہ جات کو بھی غذا میں شامل کرلیں۔ اس طرح پیٹ بھی بھر جائے گا اور وزن بھی نہیں بڑھے گا۔ اگر وزن میں زیادتی سے پریشان ہیں اور کم کرنا چاہتی ہیں، تو معالج کے مشورے سے اپنا غذائی چارٹ بنوالیں یا ہر غذا میں موجود حراروں کی مقدار کا چارٹ دیکھ لیں۔ اس طرح ہر غذا میں موجود حراروں کی مقدار کے اعتبار سے اپنے دن بھر کے کھانوں، چائے، پھلوں وغیرہ کی مقدار کا تعین کریں۔ کوشش کریں کہ صحت بخش اور مزے دار کھانے بنائیں۔

اکثر وزن میں زیادتی کا شکار افراد محض اس لیے وزن میں کمی نہیں کرپاتے کہ وہ اُبلے ہوئے کھانے یا سلاد کھاکر چند دن میں اکتا جاتے ہیں لہٰذا نت نئی تراکیب آزمائیے، انٹر نیٹ پر موجود تراکیب سے بھی استفادہ کیا جاسکتا ہے۔ اس کے علاوہ کھانے کی سجاوٹ بھی بہت اہمیت رکھتی ہے، خوب صورتی سے سجائی ہوئی سبزیوں کی سلاد ہو یا پھلوں کی چاٹ، خود بہ خود کھانے پر مجبور کرتی ہے۔ کوشش کیجیے کہ سرد موسم میں غذا میں انڈے، گوشت، مچھلی اور میوہ جات کا استعمال ضرور رکھیں۔ یہ زیادہ مقدار میں نہیں کھائے جاتے اور کھانے کی کمی کو پورا کرتے ہیں۔ اس طرح بار بار بھوک نہیں لگتی ہے۔

(3)۔ورزش ضرور کریں۔ موسم کی خنکی کے سبب عموماً انسان سست ہو جاتا ہے۔ گھر میں رہنا پسند کیا جاتا ہے۔کمبل سے نکلنے کا دل نہیں چاہتا لیکن خود کو صحت مند رکھنے کے ساتھ وزن کی زیادتی سے بچنے کے لیے ورزش کرنا بے حد ضروری ہے، گھریلو کام کاج کے دوران بھی پھرتی سے کام انجام دیں۔ اس طرح بھوک کم لگتی ہے۔ فارغ ہوں تو اہل خانہ کے ساتھ کوئی کھیل کھیلیں، موسم کی ٹھنڈک اور ہوائیں چہل قدمی سے روک دیں، تو سوئٹر یا شال پہن کر کریں اس طرح آپ اپنا وزن کم کر سکتی ہیں یا وزن کو بڑھنے سے روک سکتی ہیں۔

(4)۔لوگوں سے میل جول کو بڑھائیں۔ عموماً افراد سردیوں میں افسردگی، یاسیت یا ڈپریشن کا شکار ہو جاتے ہیں، موسم کی خنکی کے پیش نظر گھر میں بیٹھنا زیادہ پسند کرتے ہیں اس طرح دوسروں سے میل جول اور گھومنا پھرنا کم ہو جاتا ہے، جس کی وجہ سے بوریت اور بسا اوقات ذہنی تناؤ کا بھی شکار ہو جاتے ہیں۔ بوریت میں عموماً بھوک زیادہ لگتی ہے اور بیش تر خواتین محض اس لیے مُٹاپے کا شکار ہو جاتی ہیں کہ وہ ڈپریشن کو دور کرنے کے لیے بنا بھوک کے کچھ کھاتی پیتی رہتی ہیں۔ اس لیے اپنا میل جول بڑھائیں۔ گھومنے پھرنے کا پروگرام بنائیں۔ مصروف رہیں، اپنے حلقہ احباب اور رشتے داروں کو اپنے گھر مدعو کیا جا سکتا ہے۔ شام کی چائے یا کھانے کا اہتمام کیا جاسکتا ہے۔ چھٹی کا دن ہو تو ’برنچ‘ پر مدعو کیا جا سکتا ہے۔ سردیوں کے دنوں میں کوشش کریں کہ دھوپ میں باہر نکلیں، چہل قدمی یا ورزش کرنی ہو یا کسی سے ملنے جانا ہو یا کسی کو گھر مدعو کریں۔ دھوپ مزاج پر مثبت اثرات مرتب کرے گی، جس سے بھوک میں بھی کمی واقع ہوتی ہے۔

(5)۔سردیوں میں عموماً صبح جلدی اٹھنا خاصا مشکل محسوس ہوتا ہے، یہی وجہ ہوتی ہے کہ اکثر خواتین شوہر اور بچوں کے جانے کے بعد دوبارہ سو جاتی ہیں۔ جس کی وجہ سے رات کو جلدی نیند نہیں آتی، رات دیر سے سونے اور صبح بچوں کے اسکول اور شوہر کے دفتر جانے کے لیے جلدی اٹھنا پڑتا ہے، تو مزاج میں بھی چڑچڑا پن پیدا ہوجاتا ہے اور کم سونے والے افراد کو بھوک زیادہ لگتی ہے اس صورت میں میٹھی یا زیادہ حراروں والی اشیا کھانے کا دل چاہتا ہے، لہٰذا وزن کی زیادتی سے بچنے کا بہترین طریقہ یہ بھی ہے کہ رات کو پرسکون نیند لیں اور صبح جلدی اٹھیں اس سے کھانے کے نظام الاوقات بھی درست رہیںگے طبیعت ہشاش بشاش رہے گی اور وزن کی زیادتی کا شکار بھی نہیں ہوںگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔