- چیئرمین پی سی بی کی اسٹیڈیمز کی اَپ گریڈیشن کمیٹی تشکیل دینے کی ہدایت
- پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
- ضبط کی جانیوالی اسمگل گاڑیوں کی کم قیمت پر نیلامی کا انکشاف
- 9 ماہ میں 6.899 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول
- پاکستان کے اخراجات آمدنی سے زیادہ ہیں، عالمی بینک
- کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث 3 بھارتی شہری گرفتار
- سمیں بلاک کرنے میں رکاوٹ بننے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- پی آئی اے کی خریداری میں مقامی سرمایہ کاروں کی بھی دلچسپی
- شعبۂ صحت میں پاکستان کا اعزاز، ڈاکٹر شہزاد 100 عالمی رہنماؤں میں شامل
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ کوچنگ اسٹاف کا اعلان ہوگیا
- ایف بی آر کا وصولیوں کیلیے جامع حکمت عملی وضع کرنیکا فیصلہ
- نیویارک میں ہوٹلز کے کرایے آسمان سے باتیں کرنے لگے
- اگر پاکستان ہارا تو ملبہ ہیڈ کوچ کرسٹن پر گرایا جائے گا، راشد لطیف
- انگلینڈ کے 20 سالہ کاؤنٹی اسپنر جوش بیکر کی اچانک موت
- ایف آئی اے ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ ہونے کیخلاف درخواست خارج
- پی ایس ایل9؛ بورڈ بعض اسٹیک ہولڈرز سے واجبات کا منتظر
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا مختصر ٹریننگ کیمپ شروع
- سندھ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، پولیس کیخلاف شکایات سب سے زیادہ
- لکی مروت؛ پولیس اہلکار کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد
- سابق کیوی کرکٹر بھی امریکا کے ورلڈکپ اسکواڈ حصہ بن گئے
شور سے بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے، ماہرین نفسیات
وسکونسن: امریکی ماہرینِ نفسیات نے دریافت کیا ہے کہ اگر اسکول یا گھر میں پس منظر کا شور زیادہ ہو تو اس سے بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے۔
شور کے منفی اثرات پہلے ہی کچھ کم نہ تھے کہ اب تازہ دریافت نے اس حوالے سے تشویش میں مزید اضافہ کردیا ہے۔ یونیورسٹی آف وسکونسن میڈیسن میں اسکول جانے والے چھوٹے بچوں کا مطالعہ کیا گیا اور اس دوران بچوں کے گھروں اور اسکولوں میں پس منظر کے شور کی شدت اور ان بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت کا تجزیہ کیا گیا۔ ’’پس منظر کا شور‘‘ ایک سائنسی اصطلاح ہے جس سے مراد وہ آوازیں ہیں جو اڑوس پڑوس سے، اِدھر اُدھر سے غیر ضروری طور پر کانوں میں پڑتی ہیں۔
مطالعے کے دوران معلوم ہوا کہ جن بچوں کے اسکولوں یا گھروں میں ارد گرد کے ٹریفک، لوگوں کے آپس میں باتیں کرنے، ٹی وی یا ریڈیو وغیرہ کا شور زیادہ ہوتا ہے، ان بچوں کو نئے الفاظ سیکھنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔ مطالعے سے حسبِ توقع یہ ثابت ہوا کہ پس منظر کا شور بچوں کی توجہ اپنی طرف بٹاتا ہے اور وہ پڑھائے جانے والے الفاظ یا اُستاد کی آواز پر متوجہ ہونے میں زیادہ مشکل محسوس کرتے ہیں۔
مطالعے سے یہ بھی دریافت ہوا کہ اگر بچوں کو سکھائے جانے والے الفاظ کی تعداد بڑھا دی جائے تو ان میں سیکھنے کی صلاحیت معمول پر واپس لائی جاسکتی ہے۔ ماہرین کا مشورہ ہے کہ گھر میں بڑوں اور بچوں کے والدین کو جب کہ اسکول انتظامیہ اور اساتذہ کو خیال رکھنا چاہیے کہ نہ صرف گھر اور کلاس روم میں شور شرابا نہ ہو بلکہ آس پاس کا ماحول پرسکون ہو تاکہ بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو۔
دلچسپی کی بات تو یہ ہے کہ اکتسابی نفسیات میں پہلے ہی خاموش اور پرسکون ماحول کو اہمیت دی جاتی رہی ہے۔ نئے مطالعے نے شور کے نقطہ نگاہ سے اسی بات کی تصدیق کی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔