- کوئٹہ میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے شہری جاں بحق
- خیبر پختونخوا میں چیئرمینز کی نشستوں پر ضمنی الیکشن کے غیر حتمی غیر سرکاری نتائج
- وفاقی اردو یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے فنڈز کیلئے وزیراعلیٰ سندھ سے مدد طلب کرلی
- پاکستان کو نمایاں مشکلات کا سامنا ہے، ڈائریکٹر آئی ایم ایف
- ویسٹ انڈیز ویمن ٹیم نے پاکستان کو دوسرا ٹی ٹوئنٹی بھی ہرادیا
- کیپٹن کرنل شیر خان شہید کے مزار کی تزئین و آرائش اور مرمت مکمل
- پاکستان ڈیجیٹل کرنسی کی جانب جانے کا سوچ رہا ہے، وفاقی وزیر خزانہ
- مردان میں انسداد تجاوزات آپریشن میں قبضہ مافیا کی فائرنگ سے ریلوے پولیس کے دو اہلکار شہید
- وزیراعظم کی آئی ایم ایف کی سربراہ سے ملاقات، نئے قرض پروگرام پر تبادلہ خیال
- آپ کا مشن ہمارا مشن، پاکستان کی ترقی ہماری ترقی ہے، سعودی وزرا کی وزیراعظم کو یقین دہانی
- روس؛ فوربز سے منسلک صحافی فوج سے متعلق فیک نیوز پھیلانے کے الزام میں نظربند
- کراچی میں سال کا گرم ترین دن ریکارڈ
- آئی پی ایل: ٹم ڈیوڈ کا چھکا پکڑنے کی کوشش میں تماشائی زخمی ہوگیا
- آئی ایم ایف کے پاس جانا اپنی ناکامی کا اعتراف ہے، شاہد خاقان عباسی
- اذلان شاہ ہاکی کپ کیلئے 18 رکنی قومی اسکواڈ کا اعلان
- لڑکوں کے مقابلے میں لڑکیاں ویپنگ زیادہ کرتی ہیں، تحقیق
- انگریزی بولنے کی مشق کے لیے گوگل کا اہم اقدام
- بھارت میں گول گپے بیچنے والا مودی کا ہمشکل
- مبینہ انتخابی دھاندلی: مولانا فضل الرحمٰن کا 9 مئی کو اگلا لائحہ عمل دینے کا اعلان
- ڈیرہ اسماعیل خان میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی کے دوران دو دہشت گرد ہلاک
ذیابیطس کے مریضوں کے لیے انسولین کیپسول کی منزل قریب تر
نیویارک: پاکستان سمیت دنیا بھر میں کروڑوں افراد ذیابیطس کے شکار ہیں اور روزانہ انسولین کے تکلیف دہ انجکشن لگانے پر مجبور ہیں لیکن اب انسولین کیپسول سے ان کی یہ جھنجھٹ ختم ہونے کی امید قریب آگئی ہے۔
ذیابیطس کے مریضوں کو انسولین کی کمی پوری کرنے کے لیے اس کے انجکشن لگانے پڑتے ہیں۔ لیکن اب نیویارک میں نیاگرا یونیورسٹی کی خاتون پروفیسر نے بتایا کہ انہوں نے ایک نئی ٹیکنالوجی وضع کی ہے جسے ’’کولیسٹوسوم‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ یہ تجربہ گاہ میں بنایا گیا ذرہ ہے جس پر نیوٹرل لپڈ (چکنائی) ہوتی ہے۔ اس کا فائدہ ہوتا ہے کہ انسولین کا حساس پروٹین معدے کے تیزاب سے پگھل کر ختم ہوسکتا ہے۔
کولیسٹوسوم انسولین کو معدے میں گھلنے سے بچاتی ہے اور اس نئی ٹیکنالوجی کو فی الحال طبی آزمائش شے گزارا جارہا ہے۔ ماہرین کے مطابق سادہ لپڈز کو جب ایک ڈھیر کی صورت جمع کیا جائے تو وہ نیوٹرل ہوجاتے ہیں اور معدے کے تیزاب سے متاثر نہیں ہوتے اور ان کے اندر موجود انسولین برقرار رہتی ہے ۔ بعد میں یہ انسولین آنتوں میں جذب ہوکر خون میں شامل ہوتی ہے اور مریض کی کیفیت بہتر بناتی ہے۔ جب انسولین گولی کو چوہوں پر آزمایا گیا تو اس کے حیرت انگیز نتائج برآمد ہوئے اوراب اسے مزید جانوروں پر آزمانے کے بعد اس کی آزمائش انسانوں پر کی جائے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔