- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا اعلان آج ہوگا
- میکسیکو میں چوہے کا سوپ بیچنے والی واحد دکان
- ایسٹرازینیکا کووِڈ ویکسین سنگین بیماری کا سبب بن سکتی ہے، کمپنی کا اعتراف
- لاکھوں صارفین کا ڈیٹا چُرا کر فروخت کرنے والے اکاؤنٹس پر پابندی عائد
- مالیاتی پوزیشن آئی ایم ایف کے معاشی استحکام کے دعوؤں پر سوالیہ نشان
- چینی پاور پلانٹس کے بقایاجات 529 ارب کی ریکارڈ سطح پر
- یہ داغ داغ اُجالا، یہ شب گزیدہ سحر
- یکم مئی کے تقاضے اور مزدوروں کی صورت حال
- گھٹیا مہم کسی کے بھی خلاف ہو ناقابل قبول ہے:فیصل واوڈا
- چیمپئنز ٹرافی 2025؛ ٹیموں کو شیڈول بھیج دیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- پنجاب کی بیورو کریسی میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ، 49 افسران کے تبادلے
- یوم مزدور پر صدر مملکت اور وزیراعظم کے پیغامات
- بہاولپور؛ زیر حراست کالعدم ٹی ٹی پی کے دو دہشت گرد اپنے ساتھیوں کی فائرنگ سے ہلاک
- ذوالفقار علی بھٹو لا یونیورسٹی میں وائس چانسلر کے لیے انٹرویوز، تمام امیدوار ناکام
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا اعلان
- گجر، اورنگی نالہ متاثرین کے کلیمز داخل کرنے کیلیے شیڈول جاری
- نادرا سینٹرز پر شہریوں کو 30 منٹ سے زیادہ انتظار نہیں کرنا پڑے گا، وزیر داخلہ
- ڈونلڈ ٹرمپ پر توہین عدالت پر 9 ہزار ڈالر جرمانہ، جیل بھیجنے کی تنبیہ
- کوئٹہ میں مسلسل غیر حاضری پر 13 اساتذہ نوکری سے برطرف
- آن لائن جنسی ہراسانی اور بلیک میلنگ میں ملوث ملزم گرفتار
پاک بھارت فوجی تصادم تباہ کن ہوگا، نیویارک ٹائمز
نیویارک: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اڑی حملے کے بعد بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی جانب سے جنگ لڑنے کی دھمکی والے بیان کو نہایت غیرسنجیدہ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ جنگ کی باتوں سے بھارت کی معیشت اور سرمایہ کاری کو شدید نقصان پہنچے گا۔
امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی صلاحیت کے حامل ملک ہیں اور پاکستان دنیا بھر میں سب سے تیزی سے اپنے جوہری ہتھیاروں میں اضافہ کر رہا ہے۔ اس صورتحال میں اگر فوجی تصادم ہوتا ہے تو یہ تباہ کن ہوگا اور بھارت کی جانب سے کوئی بھی کارروائی جنگ کا سبب بن جائیگی۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے جنرل سیکریٹری کی جانب سے فیس بک پر ’’دانت کے بدلے پورا جبڑا، تزویراتی تحمل کے دن گئے‘‘ کا بیان انتہائی غیرذمے دارانہ تھا۔ یہ بھارت کیلیے وقت نہیں ہے کہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائے اور مودی سرمایہ کاروں کو دعوت دے رہے ہیں، وہ تصادم کو بڑھاوا نہیں دینگے۔
اسی دوران بھارتی فوج کشمیر میں عام شہریوں کے مظاہروں کا مقابلہ کر رہی ہے،80 کشمیری شہید ہو چکے ہیں جبکہ ہزاروں زخمی اور پیلٹ گن کا نشانہ بننے کے بعد بینائی سے محروم ہوچکے ہیں۔ مودی حکومت نے کشمیری انسانی حقوق کارکن خرم پرویز کو یو این ہیومن رائٹس کونسل کے اجلاس میں شرکت کیلیے جنیوا جانے سے روک کر مزید اشتعال انگیزی کی۔ بھارت کو خرم پرویز کو رہا کردینا چاہیے اور جنیوا جانے دینا چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔