- پولیس کی زمینوں پر پیٹرول پمپ، دکانیں، فلیٹ اور دفاتر کی تعمیر کا انکشاف
- ضبط کی جانیوالی اسمگل گاڑیوں کی کم قیمت پر نیلامی کا انکشاف
- 9 ماہ میں 6.899 ارب ڈالرکی غیرملکی معاونت موصول
- پاکستان کے اخراجات آمدنی سے زیادہ ہیں، عالمی بینک
- کینیڈا میں سکھ رہنما ہردیپ سنگھ نجر کے قتل میں ملوث 3 بھارتی شہری گرفتار
- سمیں بلاک کرنے میں رکاوٹ بننے والوں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
- پی آئی اے کی خریداری میں مقامی سرمایہ کاروں کی بھی دلچسپی
- شعبۂ صحت میں پاکستان کا اعزاز، ڈاکٹر شہزاد 100 عالمی رہنماؤں میں شامل
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ کوچنگ اسٹاف کا اعلان ہوگیا
- ایف بی آر کا وصولیوں کیلیے جامع حکمت عملی وضع کرنیکا فیصلہ
- نیویارک میں ہوٹلز کے کرایے آسمان سے باتیں کرنے لگے
- اگر پاکستان ہارا تو ملبہ ہیڈ کوچ کرسٹن پر گرایا جائے گا، راشد لطیف
- انگلینڈ کے 20 سالہ کاؤنٹی اسپنر جوش بیکر کی اچانک موت
- ایف آئی اے ملازمین کے کنٹریکٹ میں توسیع نہ ہونے کیخلاف درخواست خارج
- پی ایس ایل9؛ بورڈ بعض اسٹیک ہولڈرز سے واجبات کا منتظر
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی ٹیم کا مختصر ٹریننگ کیمپ شروع
- سندھ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں، پولیس کیخلاف شکایات سب سے زیادہ
- لکی مروت؛ پولیس اہلکار کی گولیوں سے چھلنی لاش برآمد
- سابق کیوی کرکٹر بھی امریکا کے ورلڈکپ اسکواڈ حصہ بن گئے
- حلف کی بے توقیری
پودوں کے ذریعے ہیموفیلیا کا علاج
فلوریڈا: امریکی سائنسدانوں نے پودے کے خلیات (سیلز) سے ایسی دوا تیار کر لی ہے جو ہیموفیلیا کے جینیاتی مرض کے علاج میں کارگر ثابت ہو سکتی ہے۔
ہیموفیلیا کے مریضوں میں جینیاتی مسائل کی وجہ سے خون کے لوتھڑے نہیں بن پاتے اور معمولی سی چوٹ سے بھی خون مسلسل بہتا رہتا ہے لیکن پینسلوانیا اسکول آف ڈینٹل میڈیسن اور جامعہ فلوریڈا نے مشترکہ طور پر ایک طریقہ علاج وضع کر لیا ہے جس میں پودوں کے خلیات سے تیار کردہ دوا سے خون کے جمنے کے عمل کو ممکن بنایا گیا ہے۔
مالیکیولر تھراپی جرنل میں شائع رپورٹ کے مطابق امریکی سائنسدانوں کی تیار کردہ دوا جسم میں خون کے لوتھڑے بنانے والے عوامل کو روکنے کی بجائے اسے برداشت کرتی ہے اور اس دوا کو تجرباتی طور پر ہیموفیلیا کے مریض کتوں پر آزمایا گیا جس سے انسانوں کے علاج کی راہ بھی ہموار ہوگی۔
پینسلوانیا یونیورسٹی کے پروفیسر ہنری ڈینیئل کے مطابق اس دوا کے ڈرامائی نتائج نکلے ہیں، ہماری دوا نے خون کے لوتھڑے بننے کے اوقات ٹھیک کر کے کتوں کی بیماری کو دور کرنے میں مدد دی۔ ان کے مطابق اب اس دوا کو انسانوں پر بھی آزمایا جا سکے گا۔
ہیموفیلیا کے مریضوں کو مزید پیچیدگیوں سے بچنے کے لیے ایسی دوا مسلسل کھانا پڑتی ہیں جو خون جمنے میں مدد دے۔ اس کے لئے ڈاکٹر ہنری نے پودے کی مدد سے دوا سازی کا ایک پلیٹ فارم بنایا ہے جس کے لئے پودے میں جینیاتی تبدیلیاں کچھ اس طرح کی گئی ہیں کہ اس کے پتے خاص انسانی پروٹین تیار کرتے ہیں۔ ماہرین چاہتے تھے کہ مریضوں کے جسم میں وہ اینٹی باڈیز بننے سے روکی جائیں جو خون کے لوتھڑے بننے کے عمل کو روکتی ہیں۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ کتوں پر تجربات سے پہلے بھی کئی ابتدائی آزمائشوں میں یہ طریقہ بہت مؤثر ثابت ہوا۔ ان کا خیال ہے کہ پودے میں تیار کردہ پروٹین جسم میں خون کے لوتھڑے بننے میں مدد دیتے ہیں اور اس طرح مریض کے کان اور ناک سے خون کا بے دریغ بہاؤ روکا جاسکتا ہے تاہم سائنسدانوں کے مطابق ہیموفیلیا بی کے لیے اگلے مرحلے میں تجربات کئے جائیں گے جو اس مرض کی قدرے مشکل اور پیچیدہ شکل ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔