حکومت کا گاڑیوں کی فروخت پر ٹیکس شرح کم کرنے سے انکار

رجسٹرڈلوگوں سے خریداری والے مینوفیکچررز کو ٹیکس کریڈٹ سہولت ملنے کا امکان۔ فوٹو: فائل

رجسٹرڈلوگوں سے خریداری والے مینوفیکچررز کو ٹیکس کریڈٹ سہولت ملنے کا امکان۔ فوٹو: فائل

 اسلام آباد:  وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال 2017-18 کے وفاقی بجٹ میں وہیکل مینوفیکچررز کے بااختیار ڈیلرز کیلیے گاڑیوں کی فروخت پر فائنل ٹیکس رجیم کے تحت عائد کردہ 12 فیصد ود ہولڈنگ ٹیکس اورسپلائی پر عائد کردہ ایک فیصد ٹرن اوور ٹیکس کی شرح کم کرنے سے انکار کر دیا تاہم 90 فیصد خریداری رجسٹرڈ لوگوں سے کرنیوالے مینوفیکچررز کو ڈھائی فیصد ٹیکس کریڈٹ کی سہولے دیے جانے کا امکان ہے۔

فیڈرل بورڈ آف ریونیو ذرائع نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ میں موٹر سائیکل ڈیلرز، ڈسٹری بیوٹرزفارما سوٹیکل،فرٹیلائزر اور آئل پراڈکٹس کی طرح مقامی سطح پر تیار کی جانے والی گاڑیوں کے بااختیار ڈیلرز کیلیے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 کی سیکشن113 کے تحت عائد کردہ ایک فیصد کم ازکم ٹیکس کی شرح کم کرکے 0.25 فیصد کرنے کی تجویز دی گئی تھی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آرسے کہا گیا تھا کہ بااختیار ڈیلرز گاڑیوںکی فروخت پر دو فیصد کمیشن حاصل کرتے ہیںلہٰذا اس مدمیں ڈیلرزکو حاصل ہونیوالی آمدنی پر ود ہولڈنگ ٹیکس کم کیاجائے۔

وفاقی بجٹ 26 مئی کو جبکہ رواں مالی سال 2016-17 کے اعداد و شمار پر مشتمل اقتصادی سروے جمعرات 25 مئی کو جاری کیے جانے کا امکان ہے۔ وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق اس سلسلہ میں تمام انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں تاہم وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار اور ان کی اقتصادی ٹیم پریس کانفرنس میں رواں مالی سال کی معاشی کارکردگی کا جائزہ پیش کرے گی۔

اقتصادی سروے میں رواں مالی سال کی شرح نمو، سرمایہ کاری کی صورتحال، زراعت، مینوفیچرنگ، کان کنی، تعلیم، صحت، مواصلات اور دیگر شعبوں کی کارکردگی کا جائزہ پیش کیا جائے گا۔

علاوہ ازیں افراط زر کی صورتحال، فی کس آمدنی، کیپٹل مارکیٹ، قرضوں کی صورتحال اور سماجی شعبہ کی ترقی کیلیے کیے جانے والے اقدامات پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی جائیگی۔

وزیر خزانہ زرمبادلہ کے ذخائر، براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں اضافہ اور دیگر فلاحی منصوبوں کے نتائج اور حکومتی پالیسیوں کے اثرات کے حوالہ سے تفصیلات بیان کریں گے۔ اقتصادی سروے میںٹیکس وصولی کی صورتحال اور سماجی و اقتصادی اشاریوں کے بارے میں آگاہ کیا جائیگا۔

وزیرخزانہ اسحق ڈار نے پاکستان کسان اتحاد کاآئندہ مالی سال کے بجٹ میں یوریا اورفرٹیلائزر پر جی ایس ٹی ختم کرنے کا مطالبہ مستردکردیا۔ پولٹری ایسوسی ایشن نے مشینری پر درآمدی ڈیوٹی اورسیلز ٹیکس کم کرنے کی سفارش کردی۔ علاوہ ازیں پاکستان کسان اتحاد اور پاکستان پولٹری ایسوسی ایشن کے ایک وفدوزیر خزانہ اسحا ق ڈارسے الگ الگ ملاقات کی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔