- مسلح ملزمان نے سابق ڈی آئی جی کے بیٹے کی گاڑی چھین لی
- رضوان اور فخر کی شاندار بیٹنگ، پاکستان نے دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو ہرادیا
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے 6 اہم امور پر بریفنگ طلب کرلی
- نارتھ ناظم آباد میں مبینہ طور پر غیرت کے نام پر بھائی نے بہن کو قتل کردیا
- کراچی ایئرپورٹ پر روڈ ٹو مکہ پراجیکٹ کا افتتاح،پہلی پرواز عازمین حج کو لیکر روانہ
- شمسی طوفان سے پاکستان پر کوئی اثرات مرتب نہیں ہوئے، سپارکو
- سیاسی جماعتیں آپس میں بات نہیں کریں گی تو مسائل کا حل نہیں نکلے گا، بلاول
- جرمنی میں حکومت سے کباب کو سبسیڈائز کرنے کا مطالبہ
- بچوں میں نیند کی کمی لڑکپن میں مسائل کا سبب قرار
- مصنوعی ذہانت سے بنائی گئی آوازوں کے متعلق ماہرین کی تنبیہ
- دنیا بھر کی جامعات میں طلبا کا اسرائیل مخالف احتجاج؛ رفح کیمپس قائم
- رحیم یار خان ؛ شادی سے انکار پر والدین نے بیٹی کو بدترین تشدد کے بعد زندہ جلا ڈالا
- خالد مقبول صدیقی ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین منتخب
- وزیراعظم کا ہاکی ٹیم کے ہر کھلاڑی کیلئے 10،10 لاکھ روپے انعام کا اعلان
- برطانیہ؛ خاتون پولیس افسر کے قتل پر 75 سالہ پاکستانی کو عمر قید
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- جماعت اسلامی کا اپوزیشن اتحاد کا حصہ بننے سے انکار
- بجٹ میں سیلز اور انکم ٹیکسز چھوٹ ختم کرنے کی تجویز
- پیچیدہ بیماری اور کلام پاک کی برکت
- آزاد کشمیر میں مظاہرین کا لانگ مارچ جاری، انٹرنیٹ سروس متاثر، رینجرز طلب
ہاکی ورلڈ کپ کوالیفائنگ میں پاکستان کو آج پھر بھارت کا چیلنج درپیش
لاہور: پاکستانی ٹیم کو ہفتے کے روز ایک بار پھر روایتی حریف بھارت کا چیلنج درپیش ہوگا تاہم آئندہ برس بھارت میں شیڈول ہاکی ورلڈ کپ تک براہ راست رسائی کا یہ آخری موقع ہے۔
ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ کے دلچسپ مقابلے ایک روز کے آرام کے بعد ہفتے کو دوبارہ شروع ہوں گے۔ لندن میں جاری ورلڈ ہاکی لیگ کے کوارٹرفائنل میں ارجنٹائن کے ہاتھوں شکست سے پاکستان کی ورلڈ کپ کیلیے کوالیفائی کرنے کی امیدوں کو دھچکا لگا، عالمی رینکنگ میں 14ویں پوزیشن پر براجمان ملائیشیا نے نمبر 6 بھارت کو اپ سیٹ شکست دیکر ٹائٹل کی دوڑ سے باہر کیا۔
24جون کو 5 ویں سے8 ویں پوزیشن کے میچ میں پاکستان کا سامنا روایتی حریف بھارت سے ہوگا۔ بھارت کے خلاف فتح سے قومی ٹیم ورلڈ کپ تک رسائی کی امیدیں روشن کرسکتی ہے، ناکامی میگا ایونٹ تک براہ راست رسائی کا آخری دروازہ بھی بند کر دے گی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ پی ایچ ایف کی غلط پالیسیوں، ٹیم منیجمنٹ میں پسند نا پسند کا عنصر غالب آنے اور کھلاڑیوں کی سلیکشن میرٹ پر نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان تاریخ میں پہلی بار 2014 کے ورلڈ کپ میں شرکت سے محروم رہا تھا، گرین شرٹس کو اس طرح کی صورت حال کا سامنا اب بھی ہے، آج بھارت کے خلاف شیڈول میچ میں ناکامی کی صورت میں پاکستان ورلڈ کپ 2018 تک براہ راست رسائی حاصل کرنے سے محروم رہ جائے گا اور عالمی کپ تک دوبارہ رسائی کیلیے پاکستان ٹیم کو ہر حال میں ایشیا کپ کا ٹائٹل اپنے نام کرنا لازمی ہوگا کیونکہ ورلڈ کپ کے اب تک کے مقابلوں میں پاکستان کی کارکردگی انتہائی مایوس کن رہی ہے۔
گرین شرٹس کو 5 مقابلوں میں 4 میں ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جبکہ صرف ایک میچ میں فتح مقدر بنی۔ پاکستان کے خلاف مجموعی طور پر23 گول ہوئے جبکہ گرین شرٹس نے صرف 5 گول کیے ہیں، بھارت نہ صرف پہلے راؤنڈ میں پاکستان کو یکطرفہ مقابلے میں 7-1گول سے زیر کرنے میں کامیاب رہا ہے بلکہ بلیو شرٹس نے حریف سائیڈز کیخلاف 20 گول کیے جبکہ اس کے خلاف 6 گول ہوئے ہیں۔
ادھر پاکستان نے بھارت کے خلاف فیصلہ کن مقابلے کیلیے تیاریاں مکمل کرلی ہیں، کھلاڑیوں نے گزشتہ روز بھر پور ٹریننگ کی، پلیئرز کو پنالٹی کارنرز لگانے اور ڈیفنس کو مضبوط بنانے کی بھر پور مشقیں کروائی گئیں، شام کو ٹیم میٹنگ میں فیصلہ کن مقابلے کیلیے پلان کو فائنل کیا گیا تاہم کوچز کو خطرہ ہے کہ میچ کے دوران رامن دیپ سنگھ، آکاش دیپ سنگھ، مندیپ سنگھ، تلویندر سنگھ اور سنیل گرین شرٹس کیلیے مشکلات کھڑی کرسکتے ہیں جبکہ ان کھلاڑیوں کے توڑ کیلیے بھی خصوصی پلان ترتیب دیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اس بار ٹیم منیجمنٹ نے کھلاڑیوں کو باور کروایا کہ ایک بار پھر مایوس کن کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو مزید مواقع دینے کی بجائے گھر کی راہ لینا پڑے گی۔
مزید معلوم ہوا ہے کہ کوالیفائنگ راؤنڈ کا دوسرا کوالیفیکشن میچ بھی آج ہی ہوگا،کینیڈا کی ٹیم چین کے خلاف میدان میں اترے گی، اسی روز پہلے سیمی فائنل میں ارجنٹائن اور ملائیشا کی ٹیمیں ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہوں گی، دوسرے سیمی فائنل میں انگلینڈ اور ہالینڈ کی ٹیموں کا ٹاکرا ہوگا۔
یاد رہے کہ ورلڈ کپ کوالیفائنگ راؤنڈ کا فائنل25 جون کو ہوگا، تیسری، چوتھی، پانچویں، چھٹی اور ساتویں آٹھویں پوزیشنز کے میچز بھی اسی روز ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔