سونے سے قبل کھانا صحت کے لیے مضر قرار

ویب ڈیسک  بدھ 20 ستمبر 2017
 سوتے وقت کھانا نیند میں خلل اور موٹاپے کی وجہ بنتا ہے، ماہرین۔ فوٹو: فائل

سوتے وقت کھانا نیند میں خلل اور موٹاپے کی وجہ بنتا ہے، ماہرین۔ فوٹو: فائل

واشنگٹن: ماہرین نے ایک بار پھر اس بات کو دہرایا ہے کہ جو ہم کھاتے ہیں اس کا اثر تو ہماری زندگی پر پڑتا ہی ہے لیکن کھانے کے اوقات اس سے ذیادہ اہمیت رکھتےہیں جب کہ ماہرین کا اصرار ہے کہ بستر پر جانے سے پہلے کچھ بھی کھانے سے گریز کیجئے کیونکہ اس سے موٹاپے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اور خود نیند بھی متاثر ہوتی ہے۔

امریکا میں جامعات کے 110 طالب علموں پر اس کے تجربات کیے گئے۔ اس تحقیق میں سائنسداں کم روشنی میں میلاٹونن کے اخراج (ڈی ایل ایم او) کا جائزہ لینا چاہتے تھے، یہ ایک قدرتی عمل ہوتا ہے جس میں بدن نیند کے لیے تیار ہوتا ہے اور ایک طرح کا ہارمون میلاٹونن خارج ہوتا ہے جسے نیند کا ہارمون بھی کہتے ہیں، عام حالات میں اکثر افراد میں میلاٹونن کا اخراج رات کے 8 بجے شروع ہوجاتا ہے۔

ماہرین نے انکشاف کیا کہ جو لوگ رات کو دیر سے کھانا کھاتے ہیں یا پھر سوتے وقت کچھ نہ کچھ کھاتے ہیں ان میں میلاٹونن بھی متاثر ہوتا ہے اور وزن بڑھنے کا خدشہ بھی بڑھ جاتا ہے، اسی لیے ماہرین کی اکثریت زور دیتی ہے کہ کیلوریز کا ذیادہ تر حصہ آپ دن کی روشنی میں ہی کھائیں تو اس کے بہت اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اسی طرح مرغن غذائیں رات دیر تک کھانے سے موٹاپا بڑھتا ہے۔

دوسری جانب اگر دن میں کھانے سے فوری طور پر اسمارٹ تو نہیں ہوسکتے لیکن رات کو کھانے سے بدہضمی بڑھ جاتی ہے اور موٹاپا بڑھنے کے خطرات منڈلانے لگتےہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔