بجلی کی طویل بندش پر شہری سراپا احتجاج، پولیس موبائل پر حملہ

اسٹاف رپورٹر  منگل 18 جون 2013
لیاقت آباد میں لوڈشیڈنگ کے متاثرین کی ہنگامہ آرائی، کورنگی روڈ پر مشتعل افراد نے موبائل کو نقصان پہنچایا،ایک شخص زیرحراست۔ فوٹو: فائل

لیاقت آباد میں لوڈشیڈنگ کے متاثرین کی ہنگامہ آرائی، کورنگی روڈ پر مشتعل افراد نے موبائل کو نقصان پہنچایا،ایک شخص زیرحراست۔ فوٹو: فائل

کراچی:  شہر کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل بندش پر علاقہ مکین ایک بار پھر سراپا احتجاج بن گئے ۔

مظاہرین کی ہنگامہ آرائی کے باعث سڑکوں پر بد ترین ٹریفک جام ہو گیا،لیاقت آباد کے مختلف علاقوں میں بجلی کی طویل بندش پر علاقہ مکین مشتعل ہو کر پیر کی سہ پہر لیاقت آباد 10نمبر پر جمع ہو گئے اور ٹائر نذر آتش کر کے سڑک ٹریفک کیلیے بند کردی ،مظاہرین کی جانب سے کے ای ایس سی حکام کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی اس دوران غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ کے ستائے ہوئے مشتعل افراد نے پتھرائو کرکے متعدد گاڑیوں کے شیشے بھی توڑ دیے ، احتجاج کے باعث لیاقت آباد، غریب آباد ،حسن اسکوائر ، ناظم آباد ،کریم آباد ، تین ہٹی ، جمشید روڈ ، پی آئی بی کالونی سمیت دیگر مقامات پر بدترین ٹریفک جام ہو گیا ۔

جہاں گھنٹوں شہری ٹریفک جام میں پھنسے رہے احتجاج کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور مظاہرین کو منتشرکردیا تاہم ٹریفک جام کی صورتحال پر کئی گھنٹوں تک قابو نہیں پایا جا سکا تھا جس کے باعث شہریوں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، قیوم آباد میں بھی بجلی کی طویل بندش پر علاقہ مکین تیسرے روز ایک بار پھر کورنگی روڈ پر نکل آئے اور ٹائر نذر آتش کر کے ہنگامہ آرائی شروع کردی ، احتجاج کے باعث کورنگی روڈ، کورنگی کاز وے اور ایکسپریس وے پر بد ترین ٹریفک جام ہو گیا اور گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئیں۔

جس کے باعث شہریوں کو شدید اذیت کا سامنا کرنا پڑا، احتجاجی مظاہرین نے موقع پر پہنچنے والی پولیس موبائل کو بھی نقصان پہنچانے کی کوشش کی جس پر پولیس نے ایک شخص کو حراست میں لے لیا جبکہ پولیس نے مشتعل مظاہرین سے نمٹنے کیلیے مزید نفری طلب کی تو احتجاجی مظاہرین منتشر ہو گئے، بعد میں پولیس نے سڑک پر ٹریفک بحال کرادی ، خواجہ اجمیر نگری میں بھی بجلی کی بندش پر گزشتہ صبح مشتعل افراد سڑکوں پر نکل آئے اور کے ای ایس سی حکام کے خلاف نعرے بازی کی احتجاج کی اطلاع ملنے پر پولیس نے مظاہرین کو منتشر کردیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔