- حکومت نے پیٹرول کی فی لیٹر قیمت میں 15 روپے سے زائد کی کمی کردی
- ایف بی آر کو ٹیکس ہدف کے حصول میں شارٹ فال کا سامنا
- رواں مالی سال کے ترقیاتی بجٹ میں 233 ارب روپے کی کٹوتی کی گئی، رپورٹ
- یورپ کی جانب سے پاکستان پرعائد سفری پابندیاں اٹھانے کا فیصلہ نہ ہوسکا
- وزیراعظم کا دورہ چین؛ ہماری دوستی وقت کی کسوٹی پر کھڑی رہی ہے، چینی وزارت خارجہ
- جرمنی؛ اسلام مخالف رہنما پر حملہ کرنے والے شخص کو پولیس نے گولی ماردی
- انسداد دہشت گردی عدالت کا بانی پی ٹی آئی کو 28 جون کو پیش کرنے کا حکم
- عراق میں 8 ملزمان کو پھانسی دیدی گئی
- آئندہ کوئی بھی پوسٹ بانی پی ٹی آئی کی اجازت کے بغیر نہیں ہوگی، علی محمد خان
- مارگلہ کی پہاڑیوں پر آگ لگانے کے الزام میں 3 افراد گرفتار
- لاہور میں اسلحے کے زور پر بکرے چھیننے والے ملزمان گرفتار
- بھارت میں قیامت خیز گرمی؛ ہیٹ اسٹروک سے 19 افراد ہلاک
- وزیراعلیٰ گنڈا پور کا صوبے کی 4 ہزار مستحق بچیوں کی اجتماعی شادی کا فیصلہ
- کراچی؛ گرمی کی لہر جاری، ہفتے کو پارہ 42 ڈگری تک پہنچ سکتا ہے
- فلیونائیڈ سے بھرپور غذائیں ذیا بیطس کے خطرات کم کرتی ہیں، تحقیق
- شادی کے 12 دن بعد پتا چلا کہ بیوی مرد ہے؛ شوہرتھانے پہنچ گیا
- لکڑی سے بنا ماحول دوست سیٹلائٹ ستمبر میں لانچ کیا جائے گا
- ایل پی جی کی قیمت میں مزید کمی
- یمن میں امریکی اور برطانوی لڑاکا طیاروں کا حوثیوں پر حملہ؛ 16 افراد جاں بحق
- ’’پاکستان ٹیم اسٹرائیک ریٹ فوبیا میں پھنس کر رہ گئی ہے‘‘
ہنی ٹریپ کا شکار واپڈا کا سابق افسر کچے کے ڈاکوؤں کی حراست میں جاں بحق
راولپنڈی: تھانہ آراے بازار کے علاقے ٹینچ بھاٹہ سے ہنی ٹریپ ہوکر سندھ کے ضلع کشمور میں کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے ہتھے چڑھنے اور دو کروڑ روپے تاوان کی خاطر 2 ماہ تک قید و بندکی صوبتعیں برداشت کرنے والا واپڈا کا سابق افسر ڈاکووں کی قید میں پراسرار حالات میں دم توڑ گیا۔
پولیس کے مطابق مغوی کے دم توڑنے پر اغواہ کنندگان نعش تھانہ نیپل کوٹ کشمور کی حدود میں پھنک کر فرار ہوگئے، جس کی شناخت کپڑوں کی جیب سے مقتول کے ڈرائیونگ لائسنس سے ہوئی اور سندھ پولیس نے تھانہ آراے بازار راولپنڈی کو اطلاع کردی۔
سندھ پولیس کے رابطے پر تھانہ آر اے بازار کی ٹیم نعش کی تصدیق اور اسے راولپنڈی منتقل کرنے کے لیے کشمور روانہ کردی گئی ہے۔
پولیس کے مطابق ٹینچ بھاٹہ راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے واپڈا کے70 سالہ سابق سرکاری آفیسر آغا سہیل خان کے حوالے سے رواں سال مارچ میں اغوا کا مقدمہ درج کراتے ہوئے ان کے فرزند آغا بابر علی نے بتایا تھا کہ والد سکھر جانے کے لیے گھر سے روانہ ہوئے جنہیں میرے بھائی آغا مزمل علی نے راولپنڈی ریلوے اسٹیشن سے سکھر جانے والی ٹرین پر بٹھا دیا تھا۔
انہوں نے کہا تھا کہ والد نے 6 مارچ کو اپنے دوست امجدکو بتایا کہ وہ خیر خیریت سے سکھر پہنچ گیے ہیں بعد میں ان کا موبایل فون بند ملتا رہا جس پر بھائی نے والد کے دوست امجد سے پوچھا کہ کیا آپ کا ہمارے والد سے رابطہ ہوا تو انہوں نے بتایا ان کا نمبر مسلسل بند جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ والد کے پاس چار مختلف بینکوں کے اے ٹی ایم کارڈز، شناختی کارڈ اور ڈرائیونگ لائسنس وغیرہ تھے، جس پر پولیس نے 11 مارچ کو اغوا کے جرم میں مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کی تھی۔
پولیس نے تفتیش کے دوران مغوی کے لواحقین کو مغوی کے نمبر سے ہی نامعلوم افراد نے کالیں کرکے موجودگی کچے کے علاقے میں ظاہر کرکے دو کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ شروع کردیا۔
پولیس ذرائع کے مطابق مغوی کے معمر ہونے کے باعث طبی مسائل بھی سامنے آئے تو اغوا کنندگان ان کی ادویات کا بھی دریافت کیا اور ادویات کا بھی مطالبہ کرتے رہے جبکہ تاوان کی رقم پر وقفے وقفے سے بات جاری رہی۔
پولیس نے بتایا کہ اغوا کنندگان دو کروڑ سے ایک کروڑ پھر ستر لاکھ تک بھی آئے اور آخر میں ایک سے 15 لاکھ تک بھی بات ہوئی لیکن تاوان ادا کرنے کا فیصلہ نہ ہو سکا تھا کہ بدھ کو دوپہر سندھ کے علاقے کشمور کے تھانہ نیپل کوٹ کے نائب محرر صابر نے تھانہ آر اے بازار راولپنڈی کو کال کرکے اطلاع دی۔
ان کا کہنا تھا کہ نیپل کوٹ کے نائب محرر نے بتایا کہ ایک نعش ملی ہے جس کے کپڑوں کی جیب سے آغا سہیل علی خان جو ٹینچ بھاٹہ کا رہائشی ہے ، ان کا ڈرائیونگ لائسنس ملا ہے جس پر تھانہ آرے بازار کے پولیس ریکارڈ کی پڑتال کی گی تو معلومات کے مطابق نعش ٹینچ بھاٹہ کے آغا سہیل علی خان کی تھی، جن کے اغوا برائے تاوان کا مقدمہ نمبر 220/24 تھانہ آراے بازار میں درج ہے۔
ادھر اطلاع ملنے پر راولپنڈی پولیس حکام نے سب انسپکٹر رجب کی سربراہی میں پولیس ٹیم کو تھانہ نیپل کوٹ کشمور سندھ کی حدود سے ملنے والی نعش کی تصدیق اور اس کو راولپنڈی منتقل کرنے کے لیے سندھ روانہ کر دیا ہے۔
اہکسپریس کو نام ظاہر نہ کرنے کہ شرط پر راولپنڈی پولیس کے آفیسر نے بتایا کہ مغوی آغا سہیل علی خان واپڈا سے ریٹائر ہونے کے بعد ریٹائرڈ لائف گزار رہے تھے اور ان کی علیحدگی بھی ہوچکی تھی۔
پولیس افسر کا کہنا تھا کہ واپڈا کے سابق افسر بظاہر ہنی ٹریپ ہوکر کچے کے علاقے میں پہنچے جہاں انہیں ٹریپ کرکے فیملی سے تاوان مانگا جاتا رہا۔
ان کا کہنا تھا کہ سندھ سے اب تک کی حاصل ہونے والی ابتدائی معلومات کے مطابق مقتول کے جسم پر گولی وغیرہ یا زخم کا نشان نہیں ہے وہاں کی پولیس کو بظاہر ایسا لگتا ہے کہ عمر زیادہ ہونے اور بیمار رہنے کے باعث مغوی طبی موت کا شکار ہوگیا تو اغوا کنندگان ان کی لاش تھانے کی حدود میں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
پولیس آفیسر کا کہناتھا کہ راولپنڈی پولیس کی ٹیم سندھ روانہ ہوچکی ہے، وہاں شواہد اکھٹے کرنے اور مزید تفتیش کےبعد ہی حتمی صورت حال واضح ہوگی۔
یاد رہے کہ سندھ اور پنجاب کے کچے کے علاقے میں ڈاکوؤں کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن بھی جاری ہے لیکن ساتھ ہی کچے کے ڈاکوؤں کی جرائم پیشہ سرگرمیاں بھی اسی تواتر سے ہورہی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔