عوامی تحریک نے حکومتی مذاکراتی کمیٹی کو اپنے مطالبات پیش کردیئے

ویب ڈیسک  بدھ 20 اگست 2014
عوامی تحریک کی مذاکراتی کمیٹی میں سردار آصف، حامد رضا، رحیق عباسی اورغلام مصطفی کھرشامل ہیں۔  فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

عوامی تحریک کی مذاکراتی کمیٹی میں سردار آصف، حامد رضا، رحیق عباسی اورغلام مصطفی کھرشامل ہیں۔ فوٹو؛ ایکسپریس نیوز

اسلام آباد: پاکستان عوامی تحریک اور حکومتی مذاکراتی کمیٹی کے درمیان مذاکرات کا پہلا دور ختم ہوگیا جس میں عوامی تحریک کے وفد نے اپنے مطالبات پیش کردیئے۔ 

ایکسپریس نیوز کےمطابق حکومتی کمیٹی میں شامل وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وفاقی وزیرعبدالقادر بلوچ، ایم کیو ایم رہنما حیدرعباس رضوی اور اعجاز الحق نے عوامی تحریک کی مذاکراتی کمیٹی سے ملاقات کی اور دونوں جانب سے مسئلے کے حل کے لئے درمیانی راستہ نکالنے پر زور دیا گیا۔ اس موقع پرعوامی تحریک نے مذاکراتی عمل کو نتیجہ خیز بنانے کے لئے اپنے مطالبات حکومتی کمیٹی کے سامنے رکھے۔

مذاکراتی عمل کے پہلے مختصر دور کے اختتام کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے عوامی تحریک کی کمیٹی کے رہنما رحیق عباسی کا کہنا تھا کہ اپنے مطالبات حکومتی وفد کو پیش کردیئے جس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کو فوری گرفتار کرتے ہوئے قتل کا مقدمہ درج کرنا شامل ہے جبکہ مرکز اور پنجاب حکومت کا فوری خاتمہ بھی مطالبے کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف اور وزیراعلی پنجاب شہباز شریف کی موجودگی میں شہدا ماڈل ٹاؤن کے لواحقین کو انصاف ملنا ممکن نہیں،عوامی تحریک بامعنی مذاکرات پر یقین رکھتی ہے تاہم وفاق کو فیصلہ کرنا ہوگا کہ اسے حکومت بچانی ہے یا ریاست۔

واضح رہے کہ عوامی تحریک کی جانب سے تشکیل کردہ کمیٹی میں رحیق عباسی، سردار آصف، حامد رضا اور غلام مصطفی کھر شامل ہیں جبکہ حکومتی کمیٹی میں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کو شامل کیا گیا تھا جس پر عوامی تحریک کی جانب سے اعتراض کے بعد حکومتی کمیٹی میں وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کو شامل کرلیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔