- طالبان نے بشام حملے میں افغان شہریوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ مسترد کردیا
- ہنی ٹریپ کا شکار واپڈا کا سابق افسر کچے کے ڈاکوؤں کی حراست میں جاں بحق
- پی ٹی آئی نے شیر افضل مروت کو مکمل سائیڈ لائن کردیا
- پروازوں کی بروقت روانگی میں فلائی جناح ایک بار پھر بازی لے گئی
- عالمی بینک کی معاشی استحکام کے لیے پاکستان کو مکمل حمایت کی یقین دہانی
- سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد ہلاک
- وزیراعظم کا ملک میں تعلیمی ایمرجنسی نافذ کرنے کا اعلان
- لاہور میں سفاک ماموں نے بھانجے کو ذبح کردیا
- 9 مئی کے ذمہ داران کو قانون کے مطابق جوابدہ ٹھہرانا چاہیے، صدر
- وزیراعلیٰ پنجاب کی وکلا کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے کی ہدایت
- اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججوں کے خلاف مہم پر توہین عدالت کی کارروائی کیلئے بینچ تشکیل
- پہلے مارشل لا لگانے والے معافی مانگیں پھر نو مئی والے بھی مانگ لیں گے، محمود اچکزئی
- برطانیہ میں خاتون ٹیچر 15 سالہ طالبعلم کیساتھ جنسی تعلق پر گرفتار
- کراچی میں گرمی کی لہر، مئی کے اوسط درجہ حرارت کا ریکارڈ ٹوٹ گیا
- زرمبادلہ کی مارکیٹوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ مستحکم
- سائفر کیس: انٹرنیٹ پرموجود لیکڈ آڈیوز کو درست نہیں مانتا، جسٹس گل حسن اورنگزیب
- عمران خان نے چئیرمین پی اے سی کے لیے وقاص اکرم کے نام کی منظوری دیدی
- سوال پسند نہ آنے پر شیرافضل مروت کے ساتھیوں کا صحافی پر تشدد
- مالی سال 25-2024کا بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں پیش کیے جانے کا امکان
- کورونا وائرس سے بچاؤ کے لیے نئی ویکسین کی آزمائش
پاکستانی خوش رہنے میں بھارتیوں سے آگے ہیں،ورلڈ ہیپنیس رپورٹ
نیو یارک: ایک رپورٹ کے مطابق سوئزرلینڈ کے افراد اس کرہ ارض کے سب سے زیادہ خوش رہنے والے افراد ہیں جب کہ اس فہرست میں پاکستان کانمبر 81 واں جب کہ پڑوسی ملک بھارت کو 117 واں نمبر دیا گیا اگر یوں کہا جائے کہ پاکستانی قوم غم کو حوصلے سے سہنے اور خوشی سے جینے کا فن جانتی ہے تو غلط نہ ہوگا۔
اقوام متحدہ کی جاری ورلڈ ہیپینس رپورٹ 2015 کے مطابق دنیا کے 10 سرفہرست ممالک میں سوئٹزر لینڈ کے لوگ غموں سے آزاد اور اس کرہ ارض کے خوش ترین افراد ہیں جب کہ اس کے بعد آئس لینڈ، ڈنمارک، ناروے، کینیڈا، فن لینڈ، ہالینڈ، سوئیڈن، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کا نمبرآتا ہے۔ کس ملک کے لوگ کتے خوش ہیں اس کے لیے اس ملک کی تعلیمی معیار، پر کیپٹل انکم، جی ڈی پی، صحت مند زندگی، مختلف معاملات پر چیزوں کے انتخاب میں تبدیلی اور کرپشن سے پاک معاشرہ جیسی خصوصیات کو سامنے رکھا گیا ہے۔
رپورٹ تیارکرنے والے ماہراور کولمبیا یونیورسٹی کے پروفیسر جیفری ساشس کا کہنا تھا سرفہرست ممالک میں زیادہ تر وہی ممالک ہیں جو گزشتہ سال تھے صرف ان کی پوزیشن میں فرق آیا ہے جب کہ ان ممالک کی سر فہرست آنے کی سب سے بڑی وجہ مضبوط سماجی نظام اور ایماندار اور محتسب حکومتوں کا قیام ہے۔ ان کاکہنا تھا کہ دنیا کے طاقتور ترین ممالک کے افراد اپنی حکومتوں اور سماجی نظام سے خوش نہیں ہیں اور اسی لیے امریکا جیسا ملک 15 ویں، برطانیہ 21ویں،جرمنی 26 ویں اور فرانس 29 ویں نمبر پر ہے۔
جیفری ساشس کا کہنا ہے کہ جو ممالک دنیا کے کم ترین خوشیوں کے مالک اور گزشتہ کئی دہائیوں سے جنگ کے شعلوں کی لپیٹ میں ہیں ان میں افغانستان ، شام ،ٹوگو، برونڈی، روانڈا، برکینو فیسو، آئیوری کوسٹ اور دیگر افریقی ممالک شامل ہیں جہاں غربت اور افلاس نے گزشتہ کئی دہائیوں سے ڈیرے جما رکھے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ رپورٹ کو دنیا کے تمام ممالک میں تقسیم کیا جاتا ہے اور اس کا ہر ملک بہت گہرائی سے مطالعہ کرتا ہے اور اس سے یہ بات بھی سامنے آتی ہے کہ ہر ملک نے اپنی ترقی کے طے شدہ مقاصد کو کہاں تک حاصل کیا ہے۔ ساشس کا مزید کہنا تھا کہ کسی ملک میں خوشی کے گراف کےلیے دولت کے ساتھ ساتھ ایمانداری، اعتماد، انصاف اور بہتر صحت کو بھی سامنے رکھا جاتا ہے۔
اس 158 ممالک کی ریکنگ میں اگر چہ پاکستان کا نمبر 81 واں ہے جب کہ ایشیا کی ابھرتی ہوئی معاشی قوت کا دعویٰ کرنے والا بھارت 117 ویں نمبر پر ہے جہاں اب بھی لوگ غربت اور معاشی ناہمواریوں کا شکار ہیں لیکن حیرت انگیز طورپرچین بھی ہم سے پیچھے یعنی 84 ویں نمبرپر جب کہ فہرست میں بنگلا دیش 109 اور سری لنکا 132 ویں نمبر پر ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔