- غزہ پالیسی پر امریکی وزارت خارجہ کی خاتون ترجمان نے احتجاجاً استعفی دیدیا
- راولپنڈی: خاکروب کی لیڈی ڈاکٹر کو ہراساں کرنے اور تیزاب پھینکنے کی دھمکی
- یومِ مزدور: سندھ میں یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان
- منفی پروپیگنڈا ہمیں ملک کی ترقی کے اقدامات سے نہیں روک سکتا، آرمی چیف
- پاکستان میں افغانستان سے لائے غیر ملکی اسلحے کے استعمال کے ثبوت پھر منظرِ عام پر
- بھارتی ٹیم کے ہیڈکوچ کی ووٹ کاسٹ کرنے کی ویڈیو وائرل
- وزیرداخلہ کا غیر قانونی مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن تیز کرے کا حکم
- سندھ حکومت نے 54 نجی اسکولوں کی رجسٹریشن روک دی
- عدت پوری کیے بغیر بیوی کی بہن سے شادی غیر قانونی قرار
- حکومت سندھ کا ٹیکس چوروں کے نام اخبارات میں شائع کرانے کا فیصلہ
- ضمنی انتخابات: کامیاب امیدواروں کے نوٹیفکیشن جاری، نئی پارٹی پوزیشن سامنے آگئی
- ایوریج ٹیم کیخلاف شکست؛ بلاوجہ کی تبدیلیاں "نام نہاد تجربہ" قرار
- حفیظ نے غیرملکی کوچز کی تقرری پر سوال اٹھادیا
- سپریم کورٹ؛ جے ایس ایم یو کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولرائزیشن کی درخواست مسترد
- ٹی20 ورلڈکپ؛ وقار یونس نے اپنے 15 رکنی اسکواڈ کا بتادیا
- پختونخوا میں 29 اپریل تک گرج چمک کیساتھ بارش اور آندھی کا امکان
- پی ٹی آئی جلسہ؛ سندھ ہائیکورٹ کی انتظامیہ کو اجازت نہ دینے کی معقول وجہ بتانے کی ہدایت
- عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ
- اداروں کیخلاف پروپیگنڈا؛ اعظم سواتی کو ایف آئی اے کے پاس شامل تفتیش ہونے کا حکم
- بلوچستان میں بارشوں نے تباہی مچادی، جھیل میں شگاف پڑ گیا، آبادیاں زیرِ آب
قائمہ کمیٹی دفاع اورپنجاب اسمبلی کی قرارداد قابل مذمت ہے، رابطہ کمیٹی
کراچی: متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی پاکستان اورلندن نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع اورپنجاب اسمبلی کی جانب سے الطاف حسین کیخلاف قراردادوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اگرقومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے ارکان میں تھوڑی سی بھی شرم وغیرت ہے تو وہ جواب دیں کہ انھوں نے اب تک عمران خان کیخلاف کوئی قراردادمنظورکیوں نہیں کی؟ کیاعمران خان کاجرنیلوں کوگالیاں دینا اورانھیں بزدل کہناجائزہے؟عمران خان کی اس بیہودہ تقریر پرقائمہ کمیٹی برائے دفاع اورپنجاب اسمبلی کے ارکان کی غیرت کہاں سورہی ہے؟ عمران خان کی جرنیلوں کے خلاف تقریرپر ان کی فوج سے محبت کہاں چلی جاتی ہے ؟۔
رابطہ کمیٹی نے سوال کیاکہ قائمہ کمیٹی برائے دفاع جواب دے کہ اس نے موجودہ وزیردفاع خواجہ آصف کے خلاف کونسی قراردادمنظورکی جنھوں نے قومی اسمبلی کے ایوان میں فوج کے خلاف انتہائی بیہودہ اور شرانگیز تقریرکی؟الطاف حسین کی تقریرپر اپنی نفرت اور تعصب کامظاہرہ کرنیوالے افرادنے قائمہ کمیٹی اورپنجاب اسمبلی نے جماعت اسلامی کے سابق امیرمنورحسن کے خلاف کونسی قراردادمنظورکی جنھوں نے فوج اورسرکاری ایجنسیوں کیخلاف بیہودہ خیالات کااظہارکیا؟رابطہ کمیٹی نے کہاکہ آج الطاف حسین کی تقریرپرواویلامچانے والے عناصر کونہ کل فو ج کی عزت ووقارسے کوئی غرض تھی اورنہ ہی آج ہے بلکہ یہ تمام عناصر صرف اورصرف ایم کیوایم سے اپنی ازلی نفرت اور تعصب کی بنیادپرزہریلے بیانات دے رہے ہیں۔
ایک اور بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ الطاف حسین کے بیان پرواویلامچانے والے اینکرپرسنزاورتجزیہ نگارتعصب اورنفرت کامظاہرہ کررہے ہیں،وہ الطاف حسین کے بیان پرجتناچاہیں شوق سے واویلا مچائیں لیکن وہ پوری قوم کو جواب دیں کہ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی جانب سے پوری پاک فوج کو مغلظات بکنے پر ان کی زبانیں کیوں خاموش ہیں؟۔رابطہ کمیٹی نے کہاکہ الطاف حسین نے کبھی کسی جرنیل کوبزدل اورڈرپوک نہیں کہا۔ایم کیوایم رابطہ کمیٹی نے بعض میڈیاچینلزپرنشرہونے والی خبرمیں ایم کیوایم کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سہیل منصورپرلگائے جانے والے الزام کی شدیدمذمت کی ہے۔
ایک بیان میں رابطہ کمیٹی نے کہاکہ خواجہ سہیل منصورایم کیوایم کے رکن قومی اسمبلی ہی نہیں بلکہ ایک سینئراورمعززصنعتکارہیں جوباقاعدگی سے ہرسال اپنی آمدنی پرانکم ٹیکس اداکرتے ہیں،انھیں پاکستان میں سب سے زیادہ ٹیکس اداکرنے والے رکن قومی اسمبلی کے طوپروفاق پاکستان کی جانب سے’’ستارہ امتیاز‘‘سے بھی نوازاگیا،خواجہ سہیل پرکرپشن کاکوئی داغ نہیں،وہ ایک سیلف میڈبزنس مین ہیں اور انھوں نے اپنی برسوں کی رات دن کی محنت سے اپنے کاروبارکووسیع کیا، ایسے صاف ستھرے کردارکے مالک رکن قومی اسمبلی پر تاجروں سے بھتے کاالزام انتہائی افسوسناک ہی نہیں بلکہ قابل مذمت ہے،خواجہ سہیل اس الزام تراشی اورکردارکشی پر قانونی چارہ جوئی کاحق محفوظ رکھتے ہیں۔
علاوہ ازیں متحدہ قومی موومنٹ کے ترجمان نے بعض میڈیا پر نشر ہونے والی ایک خبر میں انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ میں ایم کیوایم کے یونٹ آفس،ذمے داروں اور ایم کیوایم کے رکن قومی اسمبلی خواجہ سہیل پر لگائے جانے والے الزامات کی سختی سے تردیدکی ہے اورانھیں سراسرمن گھڑت اوربے بنیادقرار دیاہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔