- ممبئی میں مٹی کا طوفان، 100 فٹ لمبا بل بورڈ گرنے سے 14 افراد ہلاک
- غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی نہیں ہو رہی ، امریکا
- بولرز کی خراب فارم نے خطرے کی گھنٹی بجا دی
- محمد رضوان نے اپنی ’سادہ‘ فلاسفی بیان کردی
- شاہین سے بدتمیزی، افغان شائق کو اسٹیڈیم سے باہر نکال دیا گیا
- کامیاب کپتان بننے پر بابراعظم کو چیئرمین کی جانب سے شرٹ کا تحفہ
- بجٹ، بزنس فورم کی لسٹڈ کمپنیوں کیلیے کم ازکم ٹیکس ختم کرنے سمیت مختلف تجاویز
- پاکستان سے توانائی، ڈیجیٹل ٹرانسفرمیشن دیگرشعبوں میں تعاون کرینگے، عالمی بینک
- غیرملکی سرمایہ کاروں کا پاکستان پر اعتماد بڑھنے لگا
- 5 سال میں صرف 65 ارب روپے مختص، اعلیٰ تعلیم کا شعبہ شدید مشکلات کا شکار
- 4 سال میں مہنگائی کم، ترقی، سرکاری ذخائربڑھیں گے، آئی ایم ایف
- نااہل حکومتیں پہلے بھی تھیں، آج بھی ہے:فیصل واوڈا
- ایران نے چابہار بندرگاہ کے ایک حصے کا انتظام 10 سال کیلئے بھارت کے حوالے کردیا
- مظفرآباد صورت حال بدستور کشیدہ، فائرنگ سے دو مظاہرین جاں بحق اور متعدد زخمی
- پاکستان اور امریکا کا ٹی ٹی پی اور داعش خراسان سے مشترکہ طور پر نمٹنے کا عزم
- سینٹرل ایشین والی بال لیگ میں پاکستان کی مسلسل تیسری کامیابی
- نئے قرض پروگرام کیلیے پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات شروع
- آئین معطل یا ختم کرنے والا کوئی بھی شخص سنگین غداری کا مرتکب ہے، عمر ایوب
- آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کردیا
- آزاد کشمیر عوامی ایکشن کمیٹی کا نوٹیفکیشن دیکھنے تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان
ٹریفک پولیس اہلکاروں کی حفاظت کے لیے پولیس کے 300جوان تعینات
کراچی: ایڈیشنل آئی جی ٹریفک خادم حسین بھٹی نے کہا ہے کہ ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کی حفاظت کیلیے پولیس کے 300 جوان تعینات کردیے گئے ہیں ، اہلکاروں کو ٹارگٹ کرنا محض پولیس پر حملہ کرنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ٹریفک پولیس کے اہلکاروں پربڑھتے ہوئے حملوں کے بعد ان کی حفاظت کے لیے پولیس تعینات کردی گئی ہے ، اس ضمن میں ایکسپریس کے رابطہ کرنے پر ایڈیشنل آئی جی ٹریفک خادم حسین بھٹی نے بتایا کہ ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کی حفاظت کے لیے آئی جی سندھ کو مکتوب روانہ کیا گیا تھا جس کے بعد جمعہ کو سندھ ریزرو پولیس (ایس آر پی) کے 300 جوان تعینات کردیے گئے ہیں جبکہ ٹریفک کے اہلکاروں کو بھی حفاظتی نکتہ نگاہ سے اسلحہ اور بلٹ پروف جیکٹس فراہم کردی گئی ہیں ۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے بتایا کہ ٹریفک پولیس کے اہلکاروں کو فائرنگ کے ریفریش کورسز کرائے جائیں گے ، ٹریننگ کے بعد کئی برسوں تک چونکہ آج جیسی صورتحال کا سامنا نہیں تھا لہٰذا اب اس امر کی ضرورت ہے کہ انھیں ہتھیار چلانے کی ازسر نو تربیت کرائی جائے ، علاوہ ازیں ٹریفک پولیس کے اہلکاروں پر حملے کے حوالے سے تفتیشی ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ چند دنوں کے دوران ٹرانسپورٹ مافیا کے خلاف ہونے والے فیصلوں کا ردعمل ہوسکتا ہے۔
اس سلسلے میں وضاحت کرتے ہوئے ذرائع نے بتایا کہ چونکہ ٹریفک پولیس کے اہلکار سڑکوں پر موجود ہوتے ہیں اور وہ انتہائی نرم ہدف (SOFT TARGET) ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ملزمان ان پر حملے کرکے یہ پیغام دینا چاہتے ہیں ان کے خلاف کی جانے والی کارروائیاں بند کی جائیں ، اس سلسلے میں ایڈیشنل آئی جی خادم حسین بھٹی کہتے ہیں کہ حالیہ واقعات محض پولیس پر ہی حملے ہیں، ٹریفک پولیس ٹرانسپورٹ کے خلاف کوئی خصوصی مہم نہیں چلارہی تھی جوکہ بھی فیصلے ہوئے وہ عدالت کی جانب سے کیے گئے تھے تاہم تحقیقات جاری ہے ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔