- بیٹا امریکا میں اور بیٹی میڈیکل کی طالبہ ہے، کراچی میں گرفتار ڈاکو کا انکشاف
- ژوب میں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، پاک فوج کے میجر شہید
- آئی ایم ایف کا ٹیکس چھوٹ، مراعات ختم کرنے کا مطالبہ
- خیبرپختونخوا حکومت کا اسکول طالب علموں کو مفت کتابیں اور بیگ دینے کا اعلان
- وفاقی کابینہ نے توشہ خانہ تحائف کے قوانین میں ترامیم کی منظوری دے دی
- پاکستان نے تیسرے ٹی ٹوئنٹی میں آئرلینڈ کو شکست دیکر سیریز اپنے نام کرلی
- اسلام آباد میں شہریوں کو گھر کی دہلیز پر ڈرائیونگ لائسنس بنانے کی سہولت
- ماؤں کے عالمی دن پر نا خلف بیٹے کا ماں پر تشدد
- پنجاب میں چائلڈ لیبر کے سدباب کے لیےکونسل کے قیام پرغور
- بھارتی وزیراعظم، وزرا کے غیرذمہ دارانہ بیانات یکسر مسترد کرتے ہیں، دفترخارجہ
- وفاقی وزارت تعلیم کا اساتذہ کی جدید خطوط پر ٹریننگ کیلیے انقلابی اقدام
- رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں معاشی حالات بہترہوئے، اسٹیٹ بینک
- شاہین آفریدی پیدائشی کپتان ہے، عاطف رانا
- نسٹ کے طلبہ کی تیار کردہ پاکستان کی پہلی ہائی برڈ فارمولا کار کی رونمائی
- مخصوص طبقے کو کلین چٹ دینے کیلیے نیا پروپیگنڈا تیار کیا جارہا ہے، فیصل واوڈا
- عدالتی امور میں مداخلت مسترد، معاملہ قومی سلامتی کا ہے اسے بڑھایا نہ جائے، وفاقی وزرا
- راولپنڈی میں معصوم بچیوں کے ساتھ مبینہ زیادتی میں ملوث دو ملزمان گرفتار
- دکی میں کوئلے کی کان پر دہشت گردوں کے حملے میں چار افراد زخمی
- بنگلادیش نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کیلئے اسکواڈ کا اعلان کردیا
- 100 دنوں میں 200 فلائٹس کے مسافر بیگز سے سونا چوری کرنے والا ملزم گرفتار
نئے وزیراعلیٰ سندھ کی بھرپور پروٹوکول کے ساتھ مزار قائد پر حاضری
کراچی: سندھ کے نئے وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے جہاں وزیراعلیٰ ہاؤس کے سامنے سے رکاوٹیں ہٹا کر وی آئی پی کلچر کے خلاف پہلا قدم اٹھایا وہیں انہوں نے اس کے برعکس پروٹوکول کلچر کو برقرار رکھا اور شاہانہ انداز میں مزار قائد پہنچے۔
وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے صوبے کا چیف ایگزیکٹو منتخب ہونے کے بعد وی آئی پی کلچر کے خاتمے اور پروٹوکول نہ لینے کا اعلان کیا تھا جس کے تحت انہوں نے اپنی سیٹ سنبھالتے ہی وزیراعلیٰ ہاؤس کے باہر لگی رکاوٹیں ہٹانے کا حکم دیا جسے فوری طور پر ہٹادیا گیا۔
دوسری جانب مراد علی شاہ نے صوبے میں پروٹوکول کلچر کو برقرار رکھا اور شہنشاہ کی طرف شاہانہ انداز میں مزار قائد پہنچے۔ نمائندہ ایکسپریس نیوز کے مطابق مراد علی شاہ 55 گاڑیوں کے جھرمٹ میں وزیراعلیٰ ہاؤس سے مزار قائد کے لیے روانہ ہوئے اور اس موقع پر ان کے ہمراہ کابینہ ارکان بھی تھے، وزیراعلیٰ کی آمدورفت کےباعث عوام کو پروٹوکول کلچر کی بھینٹ چڑھنا پڑا اور وڈے سائیں کا قافلہ گزرنے تک جو جہاں تھا اسے وہیں روک دیا گیا تھا۔
وزیراعلیٰ سندھ کی مزار قائد پر حاضری کے دوران مزار کو عام عوام کے لیے بند کردیا گیا جب کہ مراد علی شاہ کا قافلہ جہاں جہاں سے گزرا وہاں ٹریفک کو روک دیا گیا جس کے بعد عوام نے نئے وزیراعلیٰ کے پروٹوکول نہ لینے کے اعلان پر انگلیاں اٹھانا شروع کردی ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔