2018 تک لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا، وزیراعظم

ویب ڈیسک  منگل 30 اگست 2016
وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں سیکریٹری پانی و بجلی نے منصوبوں پر بریفنگ دی۔ فوٹو؛ پی آئی ڈی

وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ کمیٹی کے اجلاس میں سیکریٹری پانی و بجلی نے منصوبوں پر بریفنگ دی۔ فوٹو؛ پی آئی ڈی

 اسلام آباد: وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہےکہ ملک میں بجلی کی پیداوار کے منصوبے تیزی سے جاری ہیں جن کی تکمیل سے لوڈشیڈنگ کا مکمل خاتمہ ہوجائے گا۔

اسلام آباد میں کابینہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں سیکریٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگا نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ بھکھی، حویلی بہادر شاہ اور بلوکی کے 3 منصوبے اور چشمہ تھری اور فور کے ایٹمی بجلی گھر مقررہ مدت میں مکمل ہو جائیں گے اور ان سے قومی گرڈ میں 4 ہزار میگاواٹ بجلی شامل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ چشمہ تھری اور فور سے 340 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی جب کہ ساہیوال کے کوئلے سے چلنے والے منصوبے سے 1320 میگاواٹ بجلی پیدا ہوگی اور یہ مقررہ مدت کے اندر مکمل ہو جائیں گے۔

سیکریٹری پانی و بجلی نے مزید بتایا کہTerberal -4 سے 1410 میگاواٹ جب کہ نیلم جہلم منصوبے سے 969 میگاواٹ بجلی قومی گرڈ میں شامل ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ توانائی کے تمام جاری منصوبے مارچ 2018 تک مکمل ہو جائیں گے، مارچ 2018 تک قومی گرڈ میں 11 ہزار 131 میگاواٹ بجلی شامل کی جائے گی۔

اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ میں بجلی کے جاری منصوبوں پر پیشرفت کی نگرانی خود کروں گا، ان منصوبوں سے ملک میں بجلی کی مانگ پوری ہوگی اور 2018 تک لوڈشیڈنگ قصہ پارینہ بن جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری کی راہ ہموار ہوئی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔