- حکومت مستعفی ہو، فوج انتخابات سے دور رہے، مولانا فضل الرحمان
- اسرائیل رفح میں فوجی آپریشن فوری طور پر ختم کرے؛ یورپی یونین کا مطالبہ
- ملک میں کسانوں کیلئے بڑی خبر، یوریا کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پہلے پی آئی اے کی نجکاری ہوگی، ٹی وی پر براہ راست دکھائیں گے، وفاقی وزیرسرمایہ کاری
- الجزائر؛ 26 سال سے لاپتا شخص قریبی گلی سے مل گیا
- مسلم لیگ (ن) کی ایک اور سیٹ کم ہوگئی، رانا ارشد کی جیت کا نوٹیفکیشن کالعدم
- اسلام آباد ہائیکورٹ کا لاپتہ شاعراحمد فرہاد کو کل تک ہر صورت بازیاب کرانے کا حکم
- ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں اضافہ، اوپن مارکیٹ میں روپیہ تگڑا
- اسٹریٹجک مذاکرات؛ چین کی پاکستان کو خود مختاری اور مسئلہ کشمیر پر حمایت کی یقین دہانی
- بانی پی ٹی آئی اور دوسری طرف سے ٹکراؤ ہوتا دیکھ رہا ہوں، منظوروسان
- لاہور: بیوٹی پارلر میں خواتین کی نیم برہنہ تصاویر بنانے پر مقدمہ درج
- سندھ میں رواں برس 5 ماہ میں بچوں سمیت 150 شہری اغوا
- جاپان میں چلتی ٹرین کے اندر سانپ نکل آیا
- آپریشن سے پیدا ہونے والے بچوں میں خسرہ کیخلاف قوتِ مدافعت کم ہوتی ہے
- ایپل نے صارفین کے لیے آئی او ایس کی اپ ڈیٹ جاری کردی
- تاجر دوست ایپ کے تحت رجسٹرڈ نہ ہونیو الے تاجروں پر بھاری جرمانہ و سزا کی تجاویز
- 190 ملین پاؤنڈز ریفرنس میں عمران خان کی ضمانت منظور
- امریکی وزیر خارجہ کا دورۂ یوکرین؛ نائٹ کلب میں گانا گانے کی ویڈیو وائرل
- پی ٹی آئی جانتی ہے اسے کس کے پاؤں پکڑنے ہیں اسلیے وہ ہم سے مذاکرات نہیں چاہتی، بلاول
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کیا پاکستان، انگلینڈ کی ٹیمیں وارم اَپ میچز گنواسکتی ہیں؟
عدالتی فیصلہ نہ مانا گیا تو ملک میں انتشار پھیلے گا، خورشید شاہ
سکھر: قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلہ نہ مانا گیا تو ملک میں انتشار پھیلے گا۔
الیکشن ایکٹ 2017 سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ میں نواز شریف کو بہت مشورے دیتا تھا لیکن اب میں انہیں کوئی مشورہ نہیں دوں گا، جو پارلیمنٹ کے اندر نہیں جاسکتا، پارٹی کا ٹکٹ نہیں دے سکتا وہ پارٹی کا سربراہ کیسے ہوسکتا ہے۔ عدالتی فیصلہ نہ مانا گیا تو ملک میں انتشار پھیلے گا۔
خورشید شاہ نے کہا کہ شہباز شریف کسی بھی صورت میں نواز شریف سے نہیں ٹکرائیں گے، سب جانتے تھے کہ نوازشریف ان مقدمات میں نااہل ہوجائیں گے، نواز شریف پر جو کرپشن کے کیسز ہیں ان کا فیصلہ آنا ابھی باقی ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے تجویز پیش کی کہ سینیٹ انتخابات میں نامزدگی فارم کے لیے تاریخ آگے بڑھائی جاسکتی ہے کیونکہ ایک صوبے کو چھوڑ کر سینیٹ انتخابات چیلنج ہوسکتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: نواز شریف پارٹی صدارت سے بھی نااہل
قبل ازیں پیپلز پارٹی کے رہنما مولا بخش چانڈیو کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) نے کرپشن کے مقدمات میں عدالتی محاذ پر شکست کھانے کے بعد تصادم کی سیاست کا آغاز کیا، انہوں نے جس طریقے سے عدلیہ اور دوسرے اداروں کے لئے اشتعال بڑھایا، وہ سب کو محسوس ہوگیا تھا، پاناما کیس کے فیصلے کے بعد مسلم لیگ (ن) حواس باختہ ہوکر اداروں سے تصادم کی راہ پر چل پڑی ہے، مسلم لیگ (ن) نے اکثریت کے بل پر سپریم کورٹ کے فیصلے کو روندا تھا، جس کا یہ نتیجہ تو نکلنا تھا، مسلم لیگ (ن) تصادم کرکے سینیٹ اورعام انتخابات کا التوا چاہ رہی تھی، اب (ن) لیگ عدالتی فیصلے کی آڑ میں انتخابات کے التوا کی خواہش پوری کرنے کی کوشش کرے گی، تحریک انصاف کو معاملے کے سنجیدگی اور حساسیت کا احساس ہی نہیں اور اس فیصلے کے دوررس اثرات سے ناواقف ہے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ نے الیکشن ایکٹ 2017سے متعلق درخواستوں پر فیصلہ سناتے ہوئے قرار دیا کہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63پر پورا اترنے والا ہی پارٹی صدر بن سکتا ہے،عدالتی فیصلے کی روشنی میں پاناما کیس میں نااہل قرار دیے گئے نوازشریف اب حکمران جماعت کی سربراہی سے بھی نااہل ہوگئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔