- بلوچستان؛ بارودی سرنگ دھماکوں میں متعدد افراد زخمی
- اسامہ ڈراپ، حسن علی کی پھر ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ٹیم میں واپسی
- توشہ خانہ تحقیقات؛ عمران خان نے نیب کا طلبی نوٹس چیلنج کردیا
- موٹر وے پولیس اہلکار کو ٹکر مارنے والی خاتون کی درخواست ضمانت خارج
- ہم اپنی آئینی حدود کو بخوبی جانتے ہیں اور دوسروں سے بھی یہی توقع رکھتے ہیں، آرمی چیف
- دورہ آئرلینڈ و انگلینڈ؛ قومی اسکواڈ کا اعلان ہوگیا
- ملکی تاریخ میں منشیات کی سب سے بڑی کھیپ اسمگل کرنے کی کوشش ناکام
- اسلام آباد میں بچوں کی قابل اعتراض ویڈیوز شیئر کرنے میں ملوث ملزم گرفتار
- آئی ایم ایف کیساتھ 6 تا 8 ارب ڈالر کے نئے پروگرام پر مذاکرات رواں ماہ ہونگے
- بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ
- ٹی20 ورلڈکپ؛ پاکستانی ٹیم کے اعلان میں تاخیر کیوں؟
- سفارتکاری کی آڑ میں عالمی سطح پر کام کرنیوالا بھارتی خفیہ ایجنسی کا نیٹ ورک بے نقاب
- موٹروے پولیس سے تلخ کلامی کا واقعہ، کارسوار خواتین کیخلاف مقدمہ درج
- معدہ کی صحت کو کیسے یقینی بنائیں؟
- ادویات کے مضر اثرات سے بچاؤ کی تدابیر
- ٹی20 ورلڈکپ؛ سابق کرکٹر نے حارث رؤف کو اپنے اسکواڈ سے باہر کردیا
- مسلسل ویپنگ کرنے والوں میں زہریلی دھاتوں کی موجودگی کا انکشاف
- یہ پھول آن لائن خریدنے سے ہوشیار رہیں!
- موسمیاتی تغیر کے خلاف پودوں کو بہتر بنانے کی کوششیں
- سنیما اور ہمارا لڑکپن
ترکی کا نیٹو سے شام میں فوجی مداخلت کا مطالبہ
استنبول / دمشق: ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے نیٹو سے شام میں فوجی مداخلت کا مطالبہ کر دیا۔
رجب طیب اردوان نے شام میں کْرد جنگجوؤں کے خلاف انقرہ کے فوجی آپریشن کو سپورٹ نہ کرنے پر نیٹو اتحاد کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اپنے حامیوں کے ایک اجتماع میں گفتگو کرتے ہوئے اردوان نے نیٹو پر دہرے معیار کا الزام عائد کیا۔
ترکی کے صدر نے کہا کہ ان کے ملک سے مطالبہ کیا جاتا ہے تو وہ تنازع کے علاقوں میں اپنے فوجیوں کو بھیج دیتا ہے مگر اس کے مقابل ترکی کو کوئی سپورٹ نہیں ملتی، ترکی نے شام کے شمال مغربی علاقے عفرین کوکرد جنگجوؤں سے پاک کرنے کیلیے کرد پیپلز پروٹیکشن یونٹس کے خلاف 20 جنوری سے ایک فوجی آپریشن شروع کر رکھا ہے، انقرہ کرد پروٹیکشن یونٹس کو ایک دہشت گرد تنظیم شمار کرتا ہے جبکہ نیٹو اتحاد اور امریکا داعش تنظیم کے خلاف لڑائی میں کرد پروٹیکش یونٹس کی سپورٹ کر رہے ہیں۔
رجب طیب اردوان نے نیٹو پر زور دیا کہ وہ ترکی کی مدد کرے کیونکہ ان کے ملک کی سرحد کو اس وقت خطرہ لاحق ہے۔
دریں اثنا شامی فورسز مشرقی غوطہ میں باغیوں کیخلاف پیش قدمی کا سلسلہ کامیابی سے جاری رکھے ہوئے ہیں، گزشتہ روز شامی فوج نے باغیوں کے زیر قبضہ اس علاقے کے ایک بڑے شہر دوما کے ایک حصے پر کنٹرول حاصل کر لیا تھا، اس کارروائی میں حکومتی فورسز کو مقامی ملیشیا گروہوں اور روسی افواج کا تعاون بھی حاصل تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔